حضرت امام محمدباقرعليه السلام



          علامہ محمدبن طلحہ شافعی کابیان ہے کہ آنحضرت Ù†Û’ یہ بھی فرمایاتھا کہ ”ان بقائک بعدرویتہ یسیر“ کہ اے جابرمیراپیغام پہنچانے Ú©Û’ بعد بہت تھوڑازندہ رہوگے ،چنانچہ ایساہی ہوا(مطالب السؤل ص Û²Û·Û³) Û”

سات سال کی عمرمیں امام محمدباقرکاحج خانہ کعبہ

          علامہ جامی تحریرفرماتے ہیں کہ راوی بیان کرتاہے کہ میں حج Ú©Û’ لیے جارہاتھا،راستہ پرخطراورانتہائی تاریک تھا جب میں لق ودق صحرامیں پہنچاتوایک طرف سے Ú©Ú†Ú¾ روشنی Ú©ÛŒ کرن نظرآئی میں اس Ú©ÛŒ طرف دیکھ ہی رہاتھاکہ ناگاہ ایک سات سال کالڑکامیرے قریب آپہنچا،میں Ù†Û’ سلام کاجواب دینے Ú©Û’ بعداس سے پوچھاکہ آپ کون ہیں؟ کہاں سے آرہے ہیں اورکہاں کاارادہ ہے، اورآپ Ú©Û’ پاس زادراہ کیاہے اس Ù†Û’ جواب دیا،سنومیں خداکی طرف سے آرہاہوں اورخداکے طرف سے آرہاہوں اورخداکی طرف جارہاہوں،میرازادراہ ”تقوی“ ہے میں عربی النسل،قریشی خاندان کاعلوی نزادہوں،میرانام محمدبن علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب ہے، یہ کہہ کروہ دونوں سے غائب ہوگئے اورمجھے پتہ نہ Ú†Ù„ سکاکہ آسمان Ú©ÛŒ طرف پروازکرگئے یازمین میں سماگئے (شواہدالنبوت ص Û±Û¸Û³) Û”

 

حضرت امام محمدباقر علیہ السلام اوراسلام میں سکے کی ابتدا

          مورخ شہیرذاکرحسین تاریخ اسلام جلد Û± ص Û´Û² میں لکھتے ہیں کہ عبدالملک بن مروان Ù†Û’ Û·Ûµ Ú¾ میں امام محمدباقرعلیہ السلام Ú©ÛŒ صلاح سے اسلامی سکہ جاری کیا اسے سے پہلے روم وایران کاسکہ اسلامی ممالک میں بھی جاری تھا۔

          اس واقعہ Ú©ÛŒ تفصیل علامہ دمیری Ú©Û’ حوالہ سے یہ ہے کہ ایک دن علامہ کسائی سے خلیفہ ہارون رشیدعباسی Ù†Û’ پوچھاکہ اسلام میں درہم ودینارکے سکے، کب اورکیونکررائج ہوئے انہوں Ù†Û’ کہاکہ سکوں کااجراخلیفہ عبدالملک بن مروان Ù†Û’ کیاہے لیکن اس Ú©ÛŒ تفصیل سے ناواقف ہوں اورمجھے نہیں معلوم کہ ان Ú©Û’ اجراء اورایجادکی ضرورت کیوں محسوس ہوئی،ہارون الرشیدنے کہاکہ بات یہ ہے کہ زمانہ سابق میں جوکاغذوغیرہ ممالک اسلامیہ میں مستعمل ہوتے تھے وہ مصرمیں تیارہواکرتے تھے جہاں اس وقت نصرانیوں Ú©ÛŒ حکومت تھی،اوروہ تمام Ú©Û’ تمام بادشاہ روم Ú©Û’ مذہب برتھے وہاں Ú©Û’ کاغذپرجوضرب یعنی (ٹریڈمارک) ہوتاتھا،اس میں بزبان روم(اب،ابن،روح القدس لکھاہواتھا ،فلم یزل ذلک کذالک فی صدرالاسلام کلہ بمعنی علوما کان علیہ ،الخ)Û”

          اوریہی چیزاسلام میں جتنے دورگذرے تھے سب میں رائج تھی یہاں تک کہ جب عبدالملک بن مروان کازمانہ آیا، توچونکہ وہ بڑاذہین اورہوشیارتھا،لہذا اس Ù†Û’ ترجمہ کراکے گورنرمصرکولکھاکہ تم رومی ٹریڈمارک کوموقوف ومتروک کردو،یعنی کاغذکپڑے وغیرہ جواب تیارہوں ان میں یہ نشانات نہ Ù„Ú¯Ù†Û’ دوبلکہ ان پریہ لکھوادو ”شہداللہ انہ لاالہ الاہو“ چنانچہ اس Ø­Ú©Ù… پرعمل درآمدکیاگیاجب اس نئے مارک Ú©Û’ کاغذوں کاجن پرکلمہ توحیدثبت تھا،رواج پایاتوقیصرروم کوبے انتہاناگوارگزرااس Ù†Û’ تحفہ تحائف بھیج کرعبدالملک بن مروان خلیفہ وقت کولکھاکہ کاغذوغیرہ پرجو”مارک“ پہلے تھاوہی بدستورجاری کرو،عبدالملک Ù†Û’ ہدایالینے سے انکارکردیااورسفیرکو تحائف وہدایاسمیت واپس بھیج دیا اوراس Ú©Û’ خط کاجواب تک نہ دیا قیصرروم Ù†Û’ تحائف کودوگناکرکے پھربھیجااورلکھاکہ تم Ù†Û’ میرے تحائف Ú©ÙˆÚ©Ù… سمجھ کرواپس کردیا،اس لیے اب اضافہ کرکے بھیج رہاہوں اسے قبول کرلواورکاغذسے نیا”مارک“ ہٹادو، عبدالملک Ù†Û’ پھرہدایاواپس کردیا اورمثل سابق کوئی جواب نہیں دیااس Ú©Û’ بعدقیصرروم Ù†Û’ تیسری مرتبہ خط لکھااورتحائف وہدایابھیجے اورخط میں لکھاکہ تم Ù†Û’ میرے خطوط Ú©Û’ جوابات نہیں دئیے ،اورنہ میری بات قبول Ú©ÛŒ اب میں قسم کھاکر کہتاہوں کہ اگرتم Ù†Û’ اب بھی رومی ٹریڈمارک کوازسرنورواج نہ دیا اورتوحیدکے جملے کاغذسے نہ ہٹائے تومیں تمہارے رسول کوگالیاں،سکہ درہم ودینارپرنقش کراکے تمام ممالک اسلامیہ میں رائج کردوں گااورتم Ú©Ú†Ú¾ نہ کرسکوگے دیکھواب جومیں Ù†Û’ تم کولکھاہے اسے Ù¾Ú‘Ú¾ کرارفص جبینک عرقا،اپنی پیشانی کاپسینہ پوچھ ڈالواورجومیں کہتاہوں اس پرعمل کروتاکہ ہمارے اورتمہارے درمیان جورشتہ محبت قائم ہے بدستورباقی رہے۔

          عبدالملک ابن مروان Ù†Û’ جس وقت اس خط کوپڑھااس Ú©Û’ پاؤں تلے سے زمین Ù†Ú©Ù„ گئی ،ہاتھ Ú©Û’ طوطے اڑگئے اورنظروں میںدنیاتاریک ہوگئی اس Ù†Û’ کمال اضطراب میں علماء فضلاء اہل الرائے اورسیاست دانوں کوفوراجمع کرکے ان سے مشورہ طلب کیا اورکہاکہ کوئی ایسی بات سوچوکہ سانپ بھی مرجائے اورلاٹھی بھی نہ ٹوٹے یاسراسراسلام کامیاب ہوجائے، سب Ù†Û’ سرجوڑکربہت دیرتک غورکیا لیکن کوئی ایسی رائے نہ دے سکے جس پرعمل کیاجاسکتا”فلم یجد عنداحدمنہم رایایعمل بہ“ جب بادشاہ ان Ú©ÛŒ کسی رائے سے مطمئین نہ ہوسکاتواورزیادہ پریشان ہوااوردل میں کہنے لگا میرے پالنے والے اب کیاکروں ابھی وہ اسی ترددمیں بیٹھاتھاکہ اس کاوزیراعظم”ابن زنباع“ بول اٹھا،بادشاہ تویقیناجانتاہے کہ اس اہم موقع پراسلام Ú©ÛŒ مشکل کشائی کون کرسکتاہے ،لیکن عمدا اس Ú©ÛŒ طرف رخ نہیں کرتا،بادشاہ Ù†Û’ کہا”ویحک من“ خداتجھے سمجھے،توبتاتوسہی وہ کون ہے؟ وزیراعظم Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ ”علیک بالباقرمن اہل بیت النبی“ میں فرزند رسول امام محمدباقرعلیہ السلام Ú©ÛŒ طرف اشارہ کررہاہوں اوروہی اس Ø¢Ú‘Û’ وقت میں تیرے کام آسکتاہیں ،عبدالملک بن مروان Ù†Û’ جونہی آپ کانام سنا قال صدقت کہے لگا خداکی قسم تم Ù†Û’ سچ کہااورصحیح رہبری Ú©ÛŒ ہے۔

          اس Ú©Û’ بعداسی وقت فورااپنے عامل مدینہ کولکھا کہ اس وقت اسلام پرایک سخت مصیبت آگئی ہے اوراس کادفع ہوناامام محمدباقرکے بغیرناممکن ہے،لہذا جس طرح ہوسکے انھیں راضی کرکے میرے پاس بھیجدو،دیکھواس سلسلہ میں جو مصارف ہوں گے،وہ بذمہ حکومت ہوں Ú¯Û’Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next