حضرت امام محمدباقرعليه السلام



عبدالملک نے دوخواست طلبی، مدینہ ارسال کرنے کے بعدشاہ روم کے سفیرکونظر بندکردیا،اورحکم دیاکہ جب تک میں اس مسئلہ کوحل نہ کرسکوں اسے پایہ تخت سے جانے نہ دیاجائے۔

          حضرت امام محمدباقرعلیہ السلام Ú©ÛŒ خدمت میں عبدالملک بن مروان کاپیغام پہنچااورآپ فوراعازم سفرہوگئے اورہل مدینہ سے فرمایاکہ چونکہ اسلام کاکام ہے لہذا میں تمام اپنے کاموں پراس سفرکوترجیح دیتاہوں الغرض آپ وہاں سے روانہ ہوکرعبدالملک Ú©Û’ پاس جاپہنچے، بادشاہ چونکہ سخت پریشان تھا،اس لیے اسے Ù†Û’ آپ Ú©Û’ استقبال Ú©Û’ فورابعدعرض مدعاکردیا،امام علیہ السلام Ù†Û’ مسکراتے ہوئے فرمایا”لایعظم ہذاعلیک فانہ لیس بشئی“ اے بادشاہ سن، مجھے بعلم امامت معلوم ہے کہ خدائے قادروتواناقیصرروم کواس فعل قبیح پرقدرت ہی نہ دے گا اورپھرایسی صورت میں جب کہ اس Ù†Û’ تیرے ہاتھوں میں اس سے عہدہ برآہونے Ú©ÛŒ طاقت دے رکھی ہے بادشاہ Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ یابن رسول اللہ وہ کونسی طاقت ہے جومجھے نصیب ہے اورجس Ú©Û’ ذریعہ سے میں کامیابی حاصل کرسکتاہوں۔

          حضرت امام محمدباقرعلیہ السلام Ù†Û’ فرمایاکہ تم اسی وقت حکاک اور کاریگروں کوبلاؤ اوران سے درہم ودینارکے سکے ڈھلواؤ اورممالک اسلامیہ میں رائج کردو، اس Ù†Û’ پوچھاکہ ان Ú©ÛŒ کیاشکل وصورت ہوگی اوروہ کس طرح ڈھلیں Ú¯Û’ØŸ امام علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا کہ سکہ Ú©Û’ ایک طرف کلمہ توحیددوسری طرف پیغمراسلام کانام نامی اورضرب سکہ کاسن لکھاجائے اس Ú©Û’ بعداس Ú©Û’ اوزان بتائے آپ Ù†Û’ کہاکہ درہم Ú©Û’ تین سکے اس وقت جاری ہیں ایک بغلی جودس مثقال Ú©Û’ دس ہوتے ہیں دوسرے سمری خفاف جوچھ مثقال Ú©Û’ دس ہوتے ہیں تیسرے پانچ مثقال Ú©Û’ دس ،یہ Ú©Ù„ Û²Û±/ مثقال ہوئے اس کوتین پرتقسیم کرنے پرحاصل تقسیم Û·/ مثقال ہوئے،اسی سات مثقال Ú©Û’ دس درہم بنوا،اوراسی سات مثقال Ú©ÛŒ قیمت سونے Ú©Û’ دینارتیارکرجس کاخوردہ دس درہم ہو،سکہ کانقش چونکہ فارسی میں ہے اس لیے اسی فارسی میں رہنے دیاجائے ،اوردینارکاسکہ رومی حرفوں میں ہے لہذااسے رومی ہی حرفوں میں کندہ کرایاجائے اورڈھالنے Ú©ÛŒ مشین (سانچہ) شیشے کابنوایاجائے تاکہ سب ہم وزن تیارہوسکیں۔

          عبدالملک Ù†Û’ آپ Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… Ú©Û’ مطابق تمام سکے ڈھلوالیے اورسب کام درست کرلیا اس Ú©Û’ بعدحضرت Ú©ÛŒ خدمت میں حاضرہوکردریافت کیاکہ اب کیاکروں؟ ”امرہ محمدبن علی“ آپ Ù†Û’ Ø­Ú©Ù… دیاکہ ان سکوں کوتمام ممالک اسلامیہ میں رائج کردے، اورساتھ ہی ایک سخت Ø­Ú©Ù… نافذکردے جس میں یہ ہوکہ اسی سکہ کواستعمال کیاجائے اوررومی سکے خلاف قانون قراردیئے گئے اب جوخلاف ورزی کرے گااسے سخت سزادی جائے Ú¯ÛŒ ،اوربوقت ضرورت اسے قتل بھی کیاجاسکے گا۔

          عبدالملک بن مروان Ù†Û’ تعمیل ارشادکے بعدسفیرروم کورہاکرکے کہاکہ اپنے بادشاہ سے کہناکہ ہم Ù†Û’ اپنے سکے ڈھلواکررائج کردیے اورتمہارے سکہ کوغیرقانونی قراردے دیا اب تم سے جوہوسکے کرلو۔

          سفیرروم یہاں سے رہاہوکرجب اپنے قیصرکے پاس پہنچااوراس سے ساری داستان بتائی تووہ حیران رہ گیا،اورسرڈال کردیرتک خاموش بیٹھاسوچتارہا، لوگوں Ù†Û’ کہابادشاہ تونے جویہ کہاتھا کہ میں مسلمانوں Ú©Û’ پیغمبرکوسکوں پرگالیاں کنداکرادوں گا اب اس پرعمل کیوں نہیں کرتے اس Ù†Û’ کہاکہ اب گالیاں کندا کرکے کیاکروں گااب توان Ú©Û’ ممالک میں میراسکہ ہی نہیں Ú†Ù„ رہااورلین دین ہی نہیں ہورہا(حیواة االحیوان دمیری المتوفی Û¹Û°Û¸ Ú¾ جلد Û± طبع مصر Û±Û³ÛµÛ¶ Ú¾)Û”

حضرت امام محمدباقرعلیہ السلام کی علمی حیثیت

          کسی معصوم Ú©ÛŒ علمی حیثیت پرروشنی ڈالنی بہت دشوارہے ،کیونکہ معصوم اورامام زمانہ کوعلم لدنی ہوتاہے، وہ خداکی بارگاہ سے علمی صلاحیتوں سے بھرپورمتولدہوتاہے،حضرت امام محمدباقر علیہ السلام چونکہ امام زمانہ اورمعصوم ازلی تھے اس لیے آپ Ú©Û’ علمی کمالات،علمی کارنامے اورآپ Ú©ÛŒ علمی حیثیت Ú©ÛŒ وضاحت ناممکن ہے تاہم میں ان واقعات میں سے مستثنی ازخروارے،لکھتاہوں جن پرعلماء عبورحاصل کرسکے ہیں۔

          علامہ ابن شہرآشوب لکھتے ہیں کہ حضرت کاخودارشادہے کہ” علمنامنطق الطیرواوتینامن Ú©Ù„ شئی “ ہمیں طائروں تک Ú©ÛŒ زبان سکھاگئی ہے اورہمیں ہرچیزکاعلم عطاکیاگیاہے (مناقب شہرآشوب جلد Ûµ ص Û±Û±) Û”

          روضة الصفاء میں ہے کہ بخداسوگندکہ ماخازنان خدائیم درآسمان زمین الخ خداکی قسم ہم زمین اورآسمان میں خداوندعالم Ú©Û’ خازن علم ہیں اورہم یہ شجرہ نبوت اورمعدن حکمت ہیں ،وحی ہمارے یہاں آتی رہی اورفرشتے ہمارے یہاں آتے رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ دنیاکے ظاہری ارباب اقتدارہم سے جلتے اورحسدکرتے ہیں، لسان الواعظین میں ہے کہ ابومریم عبدالغفار کاکہناہے کہ میں ایک دن حضرت امام محمدباقرعلیہ السلام Ú©ÛŒ خدمت میں حاضرہوکرعرض پردازہواکہ :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next