حضرت امام محمدباقرعليه السلام



          بندوں پرخداکاحق یہ ہے کہ جوجانتاہواسے بتائے اورجونہ جانتاہواس Ú©Û’ جواب میں خاموش ہوجائے Û” علم حاصل کرنے Ú©Û’ بعداسے پھیلاو،اس لیے کہ علم کوبند رکھنے سے شیطان کاغلبہ ہوتاہے Û”

          معلم اورمتعلم کاثواب برابرہے Û”  جس Ú©ÛŒ تعلیم Ú©ÛŒ غرض یہ ہوکہ وہ … علماء سے بحث کرے ،جہلاپررعب جمائے اورلوگوں کواپنی طرف مائل کرے وہ جہنمی ہے ،دینی راستہ دکھلانے والااورراستہ پانے والادونوں ثواب Ú©ÛŒ میزان Ú©Û’ لحاظ سے برابرہیں۔ جودینی راستہ دکھلانے والااورراستہ پانے والادونوں ثواب Ú©ÛŒ میزان Ú©Û’ لحاظ سے برابرہیں Û”

          جودینیات میں غلط کہتاہواسے صحیح بنادو، ذات الہی وہ ہے، جوعقل انسانی میں نہ سماسکے اورحدودمیں محدودنہ ہوسکے Û”

          اس Ú©ÛŒ ذات فہم وادراک سے بالاترہے خداہمیشہ سے ہے اورہمیشہ رہے گا، خداکی ذات Ú©Û’ بارے میں بحث نہ کرو،ورنہ حیران ہوجاؤگے Û” اجل Ú©ÛŒ دوقسمین ہیں ایک اجل محتوم،دوسرے اجل موقوف، دوسری سے خداکے سواکوئی واقف نہیں، زمین حجت خداکے سواکوئی واقف نہیں ،زمین حجت خداکے بغیرباقی نہیں رہ سکتی۔

          امت بے امام Ú©ÛŒ مثال بھیڑکے اس Ú¯Ù„Û’ Ú©ÛŒ ہے،جس کاکوئی بھی نگران نہ ہو۔

          امام محمدباقرعلیہ السلام سے روح Ú©ÛŒ حقیقت اورماہیت Ú©Û’ بارے میں پوچھاگیاتوفرمایاکہ روح ہواکی مانندمتحرک ہے اوریہ ریح سے مشتق ہے ØŒ ہم جنس ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے اسے روح کہاجاتاہے یہ روح جوجانداروں Ú©ÛŒ ذات Ú©Û’ ساتھ مخصوص ہے ،وہ تمام ریحوں سے پاکیزہ ترہے۔

…روح مخلوق اورمصنوع ہے اورحادث اورایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے والی ہے۔

…وہ ایسی لطیف شئے ہے جس میں نہ کسی قسم کی گرانی اورسنگینی ہے نہ سبکی، وہ ایک باریک اوررقیق شئے ہے جوقالب کثیف میں پوشیدہ ہے،اس کی مثال اس مشک جیسی ہے جس میں ہوابھردو،ہوابھرنے سے وہ پھول جائے گی لیکن اس کے وزن میں ا ضافہ نہ ہوگا۔۔ روح باقی ہے اوربدن سے نکلنے کے بعدفنا نہیں ہوتی، یہ نفخ صورکے وقت ہی فناہوگی۔

آپ سے خداوندعالم کے صفات بارے میں پوچھاگیاتوآپ نے فرمایا،کہ وہ سمیع وبصیرہے اورآلہ سمع وبصرکے بغیرسنتااوردیکھتاہے،رئیس معتزلہ عمربن عبیدنے آپ سے دریافت کیاکہ”من یحال علیہ غضبی“ ابوخالدکابلی نے آپ سے پوچھاکہ قول خدا”فامنواباللہ ورسولہ والنورالذی انزلنا“ میں،نورسے کیامرادہے؟آپ نے فرمایا”واللہ النورالائمة من آل محمد“ خداکی قسم نورسے ہم آل محمدمرادہیں۔

 Ø¢Ù¾ سے دریافت کیاگیاکہ یوم ندعواکل اناس بامامہم سے کون لوگ مرادہیں آپ Ù†Û’ فرمایاوہ رسول اللہ ہیں اوران Ú©Û’ بعدان Ú©ÛŒ اولادسے آئمہ ہوں Ú¯Û’ØŒ انہیں Ú©ÛŒ طرف آیت میں اشارہ فرمایاگیاہے جوانہیں دوست رکھے گااوران Ú©ÛŒ تصدیق کرے گاوہی نجات پائے گااورجوان Ú©ÛŒ مخالفت کرے گاجہنم میں جائے گا، ایک مرتبہ طاؤس یمانی Ù†Û’ حضرت Ú©ÛŒ خدمت مین حاضرہوکریہ سوال کیاکہ وہ کونسی چیزہے جس کاتھوڑااستعمال حلال تھا اورزیادہ استعمال حرام،آپ Ù†Û’ فرمایاکہ وہ نہرطالوت کاپانی تھاجس کاصرف ایک چلوپیناحلال تھا اوراس سے زیادہ حرام پوچھاوہ کون ساروزہ تھاجس میں کھاناپیناجائزتھا،فرمایاو ہ جناب مریم کا روزہ صمت تھا جس میں صرف نہ بولنے کاروزہ تھا ،کھاناپیناحلال تھا، پوچھاوہ کون سی شئے ہے جوصرف کرنے سے Ú©Ù… ہوتی ہے بڑھتی نہیں، فرمایاکہ وہ عمرہے Û” پوچھاوہ کون سی شئے ہے جوبڑھتی ہے گھٹتی نہیں ،فرمایاوہ سمندرکاپانی ہے ،پوچھاوہ کونسی چیزہے جوصرف ایک باراڑی پھرنہ اڑی،فرمایاوہ کوہ طورہے جوایک بارحکم خداسے اڑکربنی اسرائیل Ú©Û’ سروں پرآگیاتھا۔ پوچھاوہ کون لوگ ہیں جن Ú©ÛŒ سچی گواہی خدانے جھوٹی قراردی،فرمایاوہ منافقوں Ú©ÛŒ تصدیق رسالت ہے جودل سے نہ تھی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next