اسلام کے فقہی مذاہب ، مشکلات فقر کے مقابل

محمد اسماعیل توسلی


   ب)Û” اموال جن پر زکات واجب ہے

          اموال ØŒ مال Ú©ÛŒ جمع ہے اور اعرابی جن Ú©Û’ درمیان قرآن نازل ہوا ہے Ú©Û’ نزدیک وہ ہر اس چیز Ú©Ùˆ شامل کئے ہوئے ہے جسے انسان چاہتا ہے اور اس کا مالک بن کر اس Ú©ÛŒ حفاظت کرتا ہے نتیجہ میں ØŒ اونٹ ØŒ گائے ØŒ بھیڑ بکری ØŒ زراعت ØŒ نخلستان اور سونے چاندی مال سب ہیں Û”

          کتاب ” لسان العرب “ میں ہے کہ مال ہر وہ چیز ہے جو ملکیت میں آ سکے مگر یہ کہ بادیہ نشین اس Ú©Ùˆ حیوانات ( گائے ØŒ بھیڑ بکری ØŒ اونٹ اور Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ùˆ غیرہ پر اطلاق کرتے ہیں اور شہر والے اکثر سونے چاندی پر اطلاق کرتے ہیں جب کہ سب Ú©Û’ سب مال ہیں Û”Û³

          اہل سنت Ú©Û’ چارو مذاہب Ú©Û’ فقہا مال Ú©ÛŒ حد Ú©Û’ تعین میں حسب ذیل اختلاف رکھتے ہیں اور یہ اختلاف زکات Ú©ÛŒ مقدار Ú©ÛŒ جمع آوری Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ Ùˆ زیادتی میں موثر ہوتا ہے Û”

          حنفیوں Ú©Û’ نزدیک مال ہر وہ چیز ہے جسے ملکیت میں لایا جا سکے اور عام طور سے اس سے فائدہ اٹھایا

----------------------------------------------

۱۔ طباطبائی یزدی ، العروة الوثقی ، ج / ۴ ص / ۲۶ و خمینی ، تحریر الوسیلة ، ج / ۱ ص / ۳۱۴

Û²Û” Monzer Kahaf , Zakat and obligatory Expenditures in Islam . in LESSONS INISLAMIC ECONOMICS .1918 G Vol 2 p 532

۳۔ابن منصور ، لسان العرب ، باب اللام ، فعل المیم

 Ø¬Ø§ سکے ØŒ اس لحاظ سے ان Ú©Û’ عقیدہ میں مالکیت دو چیزوں سے ثابت ہوتی ہے Û” ایک امکان ملکیت دوسرے عرفا امکان استفادہ لہٰذا جو چیز بھی زمین وہوا میں ہم اپنے قبضہ میں Ù„Û’ لیں اور مالک بن جائیں نیز نقد پیسے اور دیگر سامان یہ سب Ú©Û’ سب مال ہیں اور اس طرح ہر وہ چیز کہ جو ابھی تک ملکیت میں نہ آئی ہو اور نہ ہی اسفادہ کیا گیا ہو مگر استفادہ کرنا ممکن ہو وہ بھی مال ہے Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next