حدیثی کتابوں کا مختصر تعارف



یہ کتاب ،”موسوعة الإمام علیّ بن اٴبی طالب علیہ السلام فی الکتاب و السنة و التاریخ“ کی چوتھی جلد کا ترجمہ ھے، جس میں موٴلف نے حدیث، تاریخ، سیرت، نہج البلاغہ، اس کی شرحیں اور شرح حالات کی کتابوں میں حضرت علی علیہ السلام کے سیاسی کردار سے متعلق مطالب کو جمع کرنے اور بعض مقامات پر ان پر تبصرہ کرنے کی کوشش کی ھے، اس کتاب میں عربی عبارت ایک صفحہ پر اور سامنے والے صفحہ پر اس کا ترجمہ پیش کیا گیا ھے۔

موٴلف نے سیاست کی بحث میں پھلے دو مختلف مکاتب یعنی مکتب علوی اور مکتب اموی کے نظریہ کے تحت سیاست کی تحقیق کی ھے اور علوی سیاست کے خصوصیات کو بیان کیا ھے، موصوف نے دلوں پر حکومت کے اصول کے ضمن میں اداری، ثقافتی، اقتصادی، اجتماعی، عدالتی، حفاظتی، جنگ اور بین الاقوامی مسائل جیسے پھلوؤں کے سلسلہ میں گفتگو کی ھے اور امام علی علیہ السلام کی نظر میں ھر پھلو کے خصوصیات بیان کرنے کی کوشش کی ھے جو اپنی جگہ قابل توجہ، اور آج کل کے معاشرہ کی ضرورت کے تحت بہت ھی مفید اور کارگر ھے۔

اس کے بعد موصوف نے امام علی علیہ السلام کی سیاستمداری کا دفاع کیا ھے، اور امام علی علیہ السلام کی تنھائی اور اس کی وجہ کو امام کے کچھ خاص لوگوں کی خیانت ، خواھشات میں ٹکراؤ، تقسیم میں عدالت، حکومتی مسائل میں ناجائز وسائل سے پرھیز اور تین دوسری وجوھات) کی تحقیق کی ھے، اور پھر اصلی بحث کو دس فصلوں میں مترتب کیا ھے:

خلافت کے لئے امام علی علیہ السلام کی بیعت کا مشورہ اور آپ کی بے رغبتی، امام علیہ السلام کے عدل و انصاف کا طریقہ کار، عثمان کے کارکنان کی معزولی، عام سرمایہ کو بیت المال میں واپس لوٹانا، سیاست میں صداقت، حق گوئی اور قانون کی پاسداری، منصوبہ بندی، لائق کارکنان کا انتخاب کرنا، سازش قبول نہ کرنا، خیانت کرنے والے کارکنان سے کام نہ لینا، حتمی طریقہ پر شوق و رغبت دلانا یا کسی کی تنبیہ کرنا، عوام الناس سے رابطہ رکھنا اور سخت ونرمی کا برتاؤ جیسے مسائل پھلی فصل سے لے کر تیسری فصل میں بیان ھوئے ھیں اور موٴلف نے ھر عنوان کے تحت امام علی علیہ السلام کے اقوال اور سیرت کے نمونے ذکر کئے ھیں۔

چوتھی فصل ثقافتی سیاستوں سے مخصوص ھے، جس میں تعلیم و تربیت میں وسعت، پسندیدہ سنتوں کی حفاظت، بُری رسم و رواج سے مقابلہ، نقد و تنقید، استقبال کے پروگرام سے دوری اور دوسروں کی شناخت میں حق و عدالت سے کام لینے کے سلسلہ میں گفتگو ھوئی ھے۔

پانچویں فصل میں اقتصادی سیاستوں Ú©ÛŒ وضاحت Ú©ÛŒ گئی Ú¾Û’ØŒ (جیسے کام کاج اور آباد کاری Ú©ÛŒ طرف رغبت،  وسعت، نظارت،ذخیرہ کرنے سے روک تھام، صحیح طور پر ٹیکس لینا، عام سرمایہ Ú©Ùˆ برابر تقسیم کرنا، معاشرہ Ú©Û’ کمزور لوگوں Ú©ÛŒ حمایت کرنا اور تمام لوگوں Ú©Û’ درمیان مساوات اور برابری Ú©Ùˆ ر واج دینا وغیرہ)

چھٹی فصل سماجی سیاستوں کے بارے میں ھے جس میں عدالت، حقوق، آزادی، عام طور پر رضایت و خوشنودی، مظلوموں کی مدد کرنا، نظارت اور لوگوں میں اتحاد ھونا جیسے مسائل پر بحث ھوئی ھے۔

ساتویں اور آٹھویں فصل میں ترتیب کے ساتھ پھلے امام علی علیہ السلام کی عدالتی سیاست (عدلیہ کے لئے ماھرین کا انتخاب، قاضیوں کے لئے مالی اور حفاظتی انتظامات کرنا، خلاف ورزی کرنے والے قاضیوں کو معزول کرنا، عدالتی فیصلوں میں وحدت برقرار رکھنا وغیرہ) کو بیان کیا گیا ھے اور پھر امام علیہ السلام کی حفاظتی سیاست کو بیان کیا گیا ھے، (جیسے معلومات حاصل کرنا، دشمن سے مکمل طریقہ سے پرھیز کرنا، موقع کی پہچان، تھمت او رگمان کی بنیاد پر کسی کو سزا نہ دینا، گالی سے پرھیز کرنا، اچھا سلوک، اور سازش کرنے والوں کو جلا وطن یا قید کی سزا دینا وغیرہ) ساتویں اور آٹھویں فصل میں بیان ھوئے ھیں۔

نویں اور دسویں فصل امام علیہ السلام کی حکومتی اور جنگی سیاستوں سے مخصوص ھے، اور لشکر کی تربیت، لشکر کو سجانا، موقع سے فائدہ اٹھانا، سپاھیوں کی معنویت اور روحانیت پر توجہ، جنگ کے اصول اور اخلاق وغیرھنیز حکومتوں کی بقا اور زوال کے اسباب و علل، اجتماعی اور سیاسی تعلقات میں سفارشیں وغیرہ جیسے مسائل پر گفتگو ھوئی ھے۔

۱۸۔ مبانی شناخت (درس ھای از اصول عقائد اسلامی/۱)

 Ù‚Ù…: دار الحدیث، (اس ناشر کا ) پھلا ایڈیشن، ۱۳۷۵،۴۵۳ صفحات، فارسی، سائز: وزیری۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 next