حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (1)



حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ:

”میں اس صورت میں تجھ سے راضی ھوتا ھوں کہ تو تمام لوگوں کے حقوق کو مکمل طور پر ادا کردے“۔[37]

بہترین بخشش

حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام نے لبید بن عطارد تمیمی (کچھ باتوں کے کہنے کی وجہ سے)گرفتار کرنے کے لئے اپنے کارندوں کو بھیجا، کارندے بنی اسد (کی گلی) سے گزر رھے تھے کہ نعیم بن دجاجہ اسدی اٹھا اور لبید کو کارندوں کے ہاتھوں سے چھڑا دیا ( اور وہ بھاگ نکلا)

حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام نے نعیم بن دجاجہ کی گرفتاری کے لئے کچھ کارندوں کو بھیجا ، جب وہ لایا گیا تو امام علیہ السلام نے اس کی تنبیہ کا حکم دیا، اس موقع پر نعیم کہتا ھے: جی ہاں، خدا کی قسم آپ کے ساتھ رہنا خواری اور ذلت ھے اور آپ سے دوری اختیار کرنا کفر ھے!

امام علیہ السلام نے فرمایا: میں نے تجھے معاف کردیا، اور خداوندعالم فرماتا ھے:

”اور آپ بُرائی کو اچھائی کے ذریعہ رفع کیجئے۔“[38]

لیکن تیرا یہ کہنا کہ ”آپ Ú©Û’ ساتھ رہنا ذلت ھے“، یہ ایک بُرا کام Ú¾Û’ جس Ú©Ùˆ تو Ù†Û’ انجام دیا، لیکن تیرا یہ کہنا کہ ”آپ سے جدائی کفر ھے“، ایک نیکی Ú¾Û’ جس Ú©Ùˆ تو Ù†Û’ انجام دیا Ú¾Û’ØŒ پس یہ اس Ú©Û’    بدلے میں۔[39]

اوج ایثار

حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام اپنے کچھ کاموں کی وجہ سے مکہ معظمہ میں داخل ھوئے، وہاں ایک اعرابی کو دیکھا جو خانہ کعبہ کے پردے میں لٹکا ھوا کہہ رہا ھے: اے گھر کے مالک!گھر تیرا گھر ھے، اور مھمان تیرا مھمان ھے، میزبان اپنے مھمان کی خاطر داری کے لئے کچھ سامان مھیا کرتا ھے، آج میری مھمانداری میں میرے گناھوں کی بخششفرمادے!



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 next