سخاوت ، پيغمبر (ص) كى خداداد صفت



رسول (ص) خدا واپس ہوگئے اور آپ (ص) نے فرمايا اس سے زيادہ پر بركت ميں نے دوسرے آٹھ درہم نہيں ديكھے ايك خو فزدہ كنيز كے خوف كو اس نے دور كيا اس كو آزاد كيا اور دو افراد كى ستر پوشى ہوگئي (1)


1) ( شرف النبى ص 70) _

 

220

سخاوت مندانہ معاملہ

منقول ہے كہ ايك دن رسول خدا (ص) جناب جابر كے ساتھ ان كے اونٹ پر بيٹھ كر كہيں چلے جار ہے تھے آپ(ص) نے جابر نے فرمايا اس اونٹ كو ميرے ہاتھ فروخت كردو جابر نے كہا ميرے ماں باپ آپ(ص) پر فدا ہوجائيں اے الله كے رسول ، يہ اونٹ آپ (ص) ہى كا ہے ، آپ(ص) نے فرمايا نہيں ميرے ہاتھوں فروخت كرو ، جابر نے كہا ميں نے فروخت كيا آپ(ص) نے بلال سے كہا كہ اس كى قيمت ادا كردو جابر نے پوچھا اونٹ كس كے حوالہ كروں ؟ آپ(ص) نے فرمايا اونٹ اور اس كى قيمت دونوں تم اپنے ہى پاس ركھو خدا تمہارے لئے اس كو مبارك قرار دے(1)


1) (شرف النبى ص 69_ 68)_

 

221

خلاصہ  

1) پيغمبر (ص) نے فرمايا كہ خدا نے ميرى تربيت كى ہے اور ميں نے على كى تربيت كى ہے خدا نے مجھے سخاوت اور نيكى كا حكم ديا بخل اور جفا كارى سے روكا خدا كے نزديك بخل اور بد اخلاقى سے زيادہ بد كوئي چيز نہيں ہے برے اخلاق عمل كو اس طرح فاسد كرديتے ہيں جس طرح سركہ شہد كو خراب كرديتا ہے _

2) اخلاق كے سلسلہ ميں جس بات پر زيادہ دھياں دينے كى ضرورت ہے وہ يہ ہے كہ بخشش و عطا كرنے والا اس كو اپنى نظر ميں بہت بڑا كارنامہ نہ سمجھ بيٹھے _



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next