حضرت امام جعفرصادق عليه السلام



          پھراسی کتاب کےص Û¶Û¹ میں ہے کہ ایک غلام آپ کاہاتھ دھلارہاتھا کہ دفعتہ لوٹاچھوٹ کرطشت میں گرااورپانی اڑکرحضرت Ú©Û’ منہ پرپڑا،غلام گھبرااٹھاحضرت Ù†Û’ فرمایاڈرنہیں،جامیں Ù†Û’ تجھے راہ خدامیں آزادکردیا۔

          کتاب تحفہ الزائرعلامہ مجلسی میں ہے کہ آپ Ú©Û’ عادات میں امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ زیارت Ú©Û’ لیے جاناداخل تھا،آپ عہدسفاح اورزمانہ منصورمیںبھی زیارت Ú©Û’ لیے تشریف Ù„Û’ گئے تھے کربلاکی آبادی سے تقریباچارسوقدم شمال Ú©ÛŒ جانب،نہرعلقمہ Ú©Û’ کنارے باغوں میں”شریعہ صادق آل محمداسی زمانہ سے بناہواہے (تصویرعزا ص Û¶Û° طبع دہلی Û±Û¹Û±Û¹ ءء)Û”

کتاب اہلیلچیہ

          علامہ مجلسی Ù†Û’ کتاب بحارالانوارکی جلد Û² میں حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام Ú©ÛŒ کتاب اہلیلچیہ کومکمل طورپرنقل فرمایاہے اس کتاب Ú©Û’ تصنیف کرنے Ú©ÛŒ ضرورت یوں محسوس ہوئی کہ ایک ہندوستانی فلسفی حضرت Ú©ÛŒ خدمت میں حاضرہوااوراس Ù†Û’ الہیات اورمابعد الطبیعات پرحضرت سے تبادلہ خیال کرناچاہا حضرت Ù†Û’ اس سے نہایت مکمل گفتگوکی اورعلم کلام Ú©Û’ اصول پردہریت اورمادیت کوفناکرچھوڑا،اس آخرمیں کہناپڑاکہ آپ Ù†Û’ اپنے دعوی کواس طرح ثابت فرمادیاہے کہ ارباب عقل کومانے بغیرچارہ نہیں،تواریخ سے معلوم ہوتاہے کہ حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام Ù†Û’ ہندی فلسفی سے جوگفتگوکی تھی اسے کتاب Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں مدون کرکے باب اہلبیت Ú©Û’ مشہورمتکلم جناب مفضل بن عمرالجعفی Ú©Û’ پاس بھیج دیاتھا اوریہ لکھاتھاکہ:

          اے مفضل میں Ù†Û’ تمہارے لیے ایک کتاب Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ہے جس میں منکرین خداکی ردکی ہے ،اوراس Ú©Û’ Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©ÛŒ وجہ یہ ہوئی کہ میرے پاس ہندوستان سے ایک طبیب (فلسفی) آیاتھا اوراس Ù†Û’ مجھ سے مباحثہ کیاتھا،میں Ù†Û’ جوجواب اسے دیاتھا،اسی کوقلم بندکرکے تمہارے پاس بھیج رہاہوں۔

حضرت صادق آل محمدکے فلک وقارشاگرد

          حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام Ú©Û’ شاگردوں کاشمارمشکل ہے بہت ممکن ہے کہ آئندہ سلسلہ تحریرمیں اپ Ú©Û’ بعض شاگردوں کاذکرآتاجائے ØŒ عام مورخین Ù†Û’ بعض ناموں کوخصوصی طورپرپیش کرکے آپ Ú©ÛŒ شاگردی Ú©ÛŒ سلک میں پروکرانہیں معززبتایاہے Û”

          مطالب السؤل،صواعق محرقہ،نورالابصار وغیرہ میں ہے کہ امام ابوحنیفہ، یحی بن سعیدانصاری،ابن جریح، امام مالک ابن انس ،امام سفیان ثوری،سفیان بن عینیہ،ایوب سجستانی وغیرہ کاآپ Ú©Û’ شاگردوں میں خاص طورپرذکرہے(تاریخ ابن خلکان جلد Û± ص Û±Û³Û° ،خیرالدین زرکلی Ú©ÛŒ الاعلام ص Û±Û¸Û³ ،طبع مصر محمدفرید وجدی Ú©ÛŒ ادارہ معارف القرآن Ú©ÛŒ جلد Û³ ص Û±Û°Û¹/ طبع مصرمیں ہے  وکان تلمیذہ ابوموسی جابربن حیان الصوفی الطرسوسی  آپ Ú©Û’ شاگردوں میں جابربن حیان صوفی طرسوسی بھی ہیں۔

          آپ Ú©Û’ بعض شاگردوں Ú©ÛŒ جلالت قدراوران Ú©ÛŒ تصانیف اورعلمی خدمات پرروشنی ڈالنی توبے انتہادشوارہے اس لیے اس مقام پرصرف جابربن حیان طرسوسی جوکہ انتہائی باکمال ہونے Ú©Û’ باوجودشاگردامام Ú©ÛŒ حیثیت سے عوام Ú©ÛŒ نظروں سے پوشیدہ ہیں کاذکرکیاجاتاہے۔

امام الکیمیاجناب جابرابن حیان طرسوسی ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next