تاریخ حضرت داؤد (ع) قرآن کی روشنی میں



كيونكر انھيں خيال ہوا كہ ہوسكتا ہے ان لوگوں كا ان كے بارے ميں غلط ارادہ ہو''_

ليكن انھوں نے بہت جلد آپ (ع) كى پريشانى دور كرتے ہوئے كہا:


(1)قرآن ميں حضرت داؤد(ع) كے فيصلہ كرنے كے بارے ميں سادہ اور واضح گفتگو كى گئي ہے، اس ضمن ميں جو تحريفات اور غلط تعبيرات كى گئي ہيں ان كے باعث لا شعورى طور پر مفسرين كے درميان ايك بڑا نزاع پيدا ہوا ہے اس پر اس قدر شور و غوغا ہوا ہے كہ بعض مسلمان مفسرين بھى اس كى زدميں آگئے ہيں اور انھوں نے اس عظيم نبى كے بارے ميں غلط اور كہيں كہيں بہت ہى ناروا فيصلے كئے ہيں_ہم سب پہلے بغير كسى تشريح كے آيات قرآنى كا متن پيش كرتے ہيں_تا كہ قارئين خالى ذہن كے ساتھ آيات كا مفہوم سمجھ سكيں_

(2)سورہ ص، آيت 21

(3)سورہ ص آيت22

 

460

''ڈريں نہيں،ہم دونوں ايك شكايت لے كرآپ(ع) كے پاس آئے ہيں_ہم ميں سے ايك نے دوسرے پر زيادتى كى ہے _(1)اور ہم آپ(ع) كے پاس داد رسى كے لئے آئے ہيں_

''اب آپ(ع) ہمارے بارے ميں حق كے ساتھ فيصلہ كريں اور ظلم روانہ ركھيں اور راہ راست كى طرف ہمارى ہدايت كريں_(2)

واضح رہے كہ اس مقام پر حضرت داؤد عليہ السلام كو زيادہ موقع نہ ديا_ ايك نے شكايت كرنے ميں پہل كي،كہنے لگا:''يہ ميرا بھائي ہے،اس كے پاس ننانوے بھيڑيں ہيں اور ميرے پاس ايك سے زيادہ نہيں،ليكن يہ اصرار كرتا ہے كہ يہ ايك بھى مجھے ديدے،گفتگو ميں يہ مجھ پر بھارى ہے اور مجھ سے زيادہ باتونى ہے''_(3)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next