شیعوں اور علویوں کا قیام



پیغمبر(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی وفا ت کے بعد انھوں نے مدینہ کی حکومت کو رسمیت نھیں دی اور خلیفہ وقت ابو بکر کو زکوٰة دینے سے انکار کیا جیسا کہ ان کے اشعار میں آیا ھے:

اطعنارسول اللّہ ما دام وسطنا

فیا قوم شاٴنی وشان ابی بکر

اٴیورثھا بکراً اذا کان بعدہ

فتلکٴ لعمر اللّہ قاصمة الظھر

 Ø¬Ø³ وقت تک رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خدا ھمارے درمیان تھے Ú¾Ù… ان Ú©ÛŒ اطاعت کرتے تھے اے لوگو Ú¾Ù… کھاں اور ابو بکر کھاں؟ 

اگر ابو بکر کے پاس بکر نام کا فرزند ھو تاتوکیا وہ اس کے بعد خلافت کا وارث اسی وقت اشعریوں میں سے ابو عامر اشعری، خولانیوں میں سے ابو عزہ خولانی، بنی قیس سے عثمان بن قیس، قبیلہ دوس سے غریہ دوسی اور لاحق بن علافہ کھڑے ھوئے اور مسجد النبی میں لوگوں کو دیکھنا شروع کیا اور حضرت علی(علیہ السلام) کا ھاتھ پکڑکر خدمت رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں آئے اور کھا: یا رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ھمارا دل ان کی جانب کھنچتاجارھا ھے، رسول اکرم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: خدا کا شکر ھے تم نے پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وصی کو پھچان لیا شاید اس کے پھلے تم نے انھیں دیکھا ھو یمنی لوگ رونے لگے کھا: یا رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ھم کسی چیز کی بنا پر نھیں رورھے ھیں بلکہ ھمارے دل رو رھے ھیں ھم نے جیسے ھی انھیں دیکھا ھمیں سکون حاصل ھوگیا ایسا لگا جیسے ھم نے اپنے باپ کو پا لیا ھے۔( مظفر، محمد حسین، تاریخ الشیعہ مکتبة بصیرتی، قم، ص ۱۲۴۔۱۲۵

ھوتا؟ میری جان کی قسم یہ سوال کمر شکن ھے۔[73]

حضرت علی(علیہ السلام) کے دور خلافت میں یمن کے رھنے والے لاکھوں افراد عراق میں رھتے تھے[74]

اور ہزاروں آدمی حضر ت(علیہ السلام) کے لشکر میں تھے، یمن میں رھنے والے، اکثر شیعہ تھے عثمانی اور بنی امیہ کے طرفداروں کی تعداد بھت کم تھی اس کے لئے بطور شاھد معاویہ کا وہ رویہ ھے کہ جو اس نے بسرابن ارطاة کو جس کے بار ے میں تاکید کی تھی، [75]کہ جس علاقہ میں لوگ قریش اور بنی امیہ کے طرف دارھوں ان سے کوئی سرو کار نھیں رکھناچنانچہ جب وہ مکہ اور طائف کے نزدیک سے گذرا تو ان دو شھروں کو ھاتھ تک نھیں لگایا۔[76]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 next