شیعوں اور علویوں کا قیام



 Ù‚بائل Ú©Û’ درمیان تشیّع

اصولی طور پر عدنانیوں کے مقابلہ میں قحطانی قبائل میں حضرت علی(علیہ السلام) کے چاھنے والے اور ان کے شیعہ زیادہ تھے اور قحطانیوں کے درمیان تشیع کو زیادہ فروغ ملا امیرالموٴمنین کے دور خلافت میں آنحضرت کے سر کردہ افراد اور سپاھی نیزاھل شیعھجنوب عرب کے قبائل اور قحطانی تشکیل دیتے تھے، جیسا کہ حضرت نے ایک رجز میں صفین کے میدان میں اس طرح فر مایا:

 Ø§Ù†Ø§ الغلام القرشی الموٴتمن

الماجد الابیض لیث کالشطن

میں امین اور بزرگوار قریش کا ایک جوان ھوں سفید رو اور مثل شیر ھوں۔

یرضی بہ السادة من اھل الیمن

 Ù…Ù† ساکنی نجد ومن اھل عدن[143]

 Ø§Ú¾Ù„ یمن Ú©Û’ بزرگ اور عدن Ú©Û’ رھنے والے اس سے راضی ھیں۔

اسی طرح پیغمبراسلام(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی رحلت کے بعد اصحاب پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان علی(علیہ السلام) کے طرفداروں میں سب سے زیادہ انصار تھے جو اصل میں قحطانی تھے اور علی(علیہ السلام) کے ساتھی مدینہ سے جمل تک انصار ھی تھے۔[144]

ابن عباس نے بھی امام حسین(علیہ السلام) سے کوفہ کی جانب کوچ کرتے وقت کھاتھا: ” اگر اھل عراق آپ کے خوا ھاں ھیں اور آپ کی مدد کے لئے آمادہ ھیں تو ان کو لکھ بھیجے کہ میرے دشمن کو باھر نکال دیں، اس کے بعد آپ وھاں جائیں ورنہ آپ یمن کی جانب رحلت کریں کیونکہ وھاں ایسے پھاڑ اور قلعے ھیں جو عراق میں نھیں ھیں یمن ایک بزرگ سر زمین ھے اور وھاں آپ کے والد کے شیعہ موجود ھیں، اس جگہ آپ اپنے مبلغین کو اطراف میں بھیجئے تاکہ لوگ آپ کی طرف آئیں“امام حسین(علیہ السلام) کے اصحاب بھی بنی ھاشم اورچند غفاریوں کے علاوہ سب یمنی قبائل میں سے تھے۔ [145]

جیساکہ مسعودی کا بیان Ú¾Û’:               



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 next