شیعوں اور علویوں کا قیام



 Ú©Ø§ÙÛŒ شواھد Ùˆ ادلہ گواھی دیتے ھیں کہ زید کا قیام امام صادق(علیہ السلام) Ú©ÛŒ خفیہ اجازت Ùˆ موافقت سے تھا، ان شواھد میں سے امام رضا(علیہ السلام) کامامون Ú©Û’ جواب میں یہ فرمانا کہ میرے والدامام موسی بن جعفر علیھما السلام Ù†Û’ نقل کیا کہ انھوںنے جعفر(علیہ السلام) بن محمد(علیہ السلام) سے سناتھا کہ زید Ù†Û’ اپنے قیام سے متعلق مجھ سے مشورہ لیا تھاتو میں Ù†Û’ ان سے کھا: اے عمو جان  اگر آپ چاھتے ھیں کہ آپ Ú©Ùˆ کناسہ میں پھانسی دی جائے تو آپ کا راستہ صحیح Ú¾Û’Û”[8]

جس وقت زید امام کے حضور سے باھر چلے گئے تو امام(علیہ السلام) نے فرمایا: افسوس ھے اس پرجو زید کی آواز کو سنے اور اس کی مدد کو نہ جائے۔[9]

زید حقیقی شیعہ اور امام صادق(علیہ السلام) کی امامت کے معتقد تھے جیسا کہ آپ نے فرمایا: ھر زمانہ میں ھم اھل بیت(علیہ السلام) میں سےایک شخص لوگوں پر خدا کی حجت ھے اور ھمارے زمانے میں یہ حجت میرے بھائی کے فرزند جعفر(علیہ السلام) بن محمد(علیہ السلام) ھیں جو شخص بھی ان کی پیروی کرے گا وہ گمراہ نھیں ھوگا اور جو بھی ان کی مخالفت کرے گا وہ ھدایت نھیں پائے گا۔[10]

زید خود کو امام نھیں سمجھتے تھے اور لوگوں سے بھی منع کرتے تھے اس بارے میں مام صادق(علیہ السلام) فرماتے ھیں خدا میرے چچا زید پر رحمت نازل کرے وہ جب بھی کامیاب ھوتے اپنے وعدے کو وفا کرتے زید نے جن آل محمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف دعوت دی ھے وہ میں ھوں۔[11]

امام صادق(علیہ السلام) نے زید کی شھادت کے بعد ان کے خاندان کی سر پرستی فرمائی[12]جس خاندان کے افراد زید کے ساتھ شھید ھوگئے تھے ان کی نصرت و مدد کی اورایک دفعہ تو ایک ہزار دینار ان کے درمیان تقسیم کیا۔[13]

اس بنا پر کھا جا سکتا ھے کہ زید کا قیام توابین و مختار کے قیام کی طرح پوری طرح شیعی اوردرست موقعیت پر استوار تھا نیز ظلم کے مقابلے میں امر بالمعروف و نھی عن المنکر کے لئے تھا ان کی روش فرقہ زیدیہ سے بالکل جدا تھی۔

<ب>قیام یحییٰ بن زید

زید کی شھادت کے بعد ۱۲۱ھ میں ان کے فرزند یحییٰ نے اپنے والد کی تحریک کو آگے بڑھایا اور مدائن کے راستے سے خراسان آئے اور شھر بلخ میں ایک مدت تک نا آشنا طریقہ سے زندگی بسر کی، یھاں تک کہ نصر بن سیار نے ان کو گرفتار کرلیا اور ایک عرصہ تک زندان میں رھے یھاں تک کہ اموی خلیفہ ھشام کے مرنے کے بعد جیل سے فرار ھوگئے، خراسان کے شیعہ کافی تعداد میں ان کے اطراف میں جمع ھوگئے وہ نیشاپور آئے اور وھاں کے حاکم عمر بن زرارہ قسری کے ساتھ جنگ کی اوراس کو شکست دی لیکن آخر کار ۱۲۵ ھ میں جوزجان میں بنی امیہ کی افواج سے جنگ کرتے ھوئے آپ کی پیشانی پر تیر لگا اور میدان جنگ میں قتل ھوگئے اور ان کی فوج منتشر ھوگئی۔[14]

قیام زید کے بر خلاف ان کے بیٹے یحییٰ کا قیام کاپوری طرح زیدیہ فرقہ کے مطابق اور اس سے ھماھنگ تھا یہ مطلب متوکل بن ھارون کے درمیان ھونے والی گفتگو سے ظاھر ھے کہ جو امام صادق(علیہ السلام) کے اصحاب میں سے تھے وہ ایک طرح سے اپنے باپ کی امامت کے قائل تھے اور خود کو اپنے باپ کا جانشین سمجھتے تھے، امامت کے تمام شرائط کے ساتھ وہ تلوار سے جنگ کرنے کو بھی امامت کے شرائط میں سے جانتے تھے۔[15]

یھاں سے فرقہ زیدیہ کی بنیاد پڑتی ھے ان کا راستہ اور شیعہ اثنا عشری سے بالکل جدا ھوجاتا ھے یھاں تک کہ وہ فقھی مسائل میں بھی ائمہ معصومین(علیہ السلام) کی طرف رجوع نھیں کرتے تھے۔

عباسیوںکے زمانے میں شیعوں اورعلویوں کا قیام



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 next