شیعوں اور علویوں کا قیام



علم الھدیٰ و منارةالایمان

بیشک حضرت علی(علیہ السلام)نبی محمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بھائی ھیں جو ھدایت کی علامت اور ایمان کے روشن منارہ ھیں۔

فقدم الجیوش و سر امامھم لوائہ

 Ù‚دماًبابیض صارم وسنان [155]

لشکر کے آگے بڑھو اورآگے بڑھ کر چمکتے نیزوں اور خون آشام تلواروں کے پرچم لھراؤ۔

معاویہ ان سے دشمنی رکھتا تھا حضرت علی(علیہ السلام) کی شھادت کے بعد معاویہ نے ان کو شام بلایا اور ان کے اشعار کی وضاحت چاھی اور ان کی سر زنش کی۔[156]

 Ø¯ÙˆØ³Ø±Ø§ یمنی قبیلہ کہ جس میں شیعیان علی(علیہ السلام) بھت زیادہ تھے قبیلہ ربیعہ تھا جیسا کہ برقی Ù†Û’ یاران Ùˆ شیعیان علی(علیہ السلام) Ú©Ùˆ شمار کیا Ú¾Û’ اور بعض اصحاب علی(علیہ السلام) Ú©Ùˆ قبیلہ ربیعہ سے مخصوص کیا Ú¾Û’ جبکہ باقی یمنی شیعوں Ú©Ùˆ ایک دوسر Û’ حصہ میں ذکر کیا Ú¾Û’Û”[157]

حضرت علی(علیہ السلام) نے جس وقت سناکہ قبیلہٴ ربیعہ کے چند افراد عائشہ کے سپاھیوں کے ھاتھوں شھید ھو گئے تو آپ نے فرمایا:

 ÛŒØ§Ù„ھف نفسی علیٰ ربیعة  ربیعةالسّامعةالمطیعة [158]

ربیعہ پر افسوس کہ ربیعہ فرمانبر دار اور مطیع ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 next