شیعوں اور علویوں کا قیام



[111] بتراء ابتر کا موٴنث ھے جس کے معنی بریدہ اور ناقص کے ھیں حدیث میں ھر وہ گفتگو جو خُدا کے نام سے شروع نہ ھو اس کو ابتر کھا جاتا ھے۔

[112] شھیدی ڈاکٹر سید جعفر، تاریخ تحلیل اسلام تا پایان امویان،مر کز نشر دانشگاہ علمی، تھران ، ص ۱۵۶

[113] طبری، محمد بن جریر، تاریخ الامم والملوک،دار القاموس الحدیث، بیروت، ج ۶، ص ۱۳۲

[114] ابوالفرج اصفھانی،مقاتل الطالبین، منشورات شریف الرضی، قم ۱۴۱۶ ھ، ص۲۹۲

[115] یاقوت حموی، شھاب الدین ابی عبداللہ،معجم البلدان، طبع اول، ۱۴۱۷ھ، ج۷ ص ۲۲۱۔۲۲۲، مسعودی، علی بن الحسین، مروج الذھب، ج۱ ص ۲۶۷

[116] مسعودی، علی بن الحسین، مروج الذھب، ج۳ص ۱۰۹

[117] یاقوت حموی، شھاب الدین ابی عبد اللہ،معجم البلدان، طبع اول، ۱۴۱۷ھ، ج۷ ص۲۲۲

[118] اعیان الشیعہ،دار التعارف للمطبوعات، بیروت،ج۱، ص ۲۵

[119] تاریخ الشیعہ، منشورات مکتبة بصیرتی، ص ۱۴۹

[120] خطط الشام، مکتبة النوری، دمشق،طبع سوم،۱۴۰۳ھ Û±Û¹Û¸Û³   ج Û¶ ص Û²Û´Û¶



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 next