شیعوں اور علویوں کا قیام



یہ امام صادق(علیہ السلام) کے تربیت یافتہ شاگردوں میں سے تھے اور جب بھی امام صادق(علیہ السلام) سے حدیث نقل کرتے تھے تو کھتے تھے میرے حبیب جعفر(علیہ السلام) بن محمد(علیہ السلام) نے اس طرح فرمایا ھے۔[23]

کیونکہ ان کے اھل بیت(علیہ السلام) کے راستے پر چلنے اور فقہ پر عمل کرنے کی وجہ سے زیدیوں نے ان کی مخالفت کی اور ان کے اطراف سے دور ھو گئے لہذاوہ مجبور ھوئے کہ خود کو ھارون کے وزیر فضل بن یحییٰ کے سامنے تسلیم ھو جائیں۔[24]

<الف) قیام محمد نفس زکیہ

دوسری صدی ھجری میں علویوں کے قیام عروج پر تھا ان قیاموںمیں سے ایک اھم قیام منصور عباسی کے زمانے میں تھا اس قیام کے رھبر محمد نفس زکیہ تھے کہ ان کی یہ تحریک عباسیوں کی کامیابی سے پھلے شروع ھوچکی تھی اور امام صادق(علیہ السلام) کے سوا تمام بنی ھاشم نے ان کی بیعت کرلی تھی، یھاںتک کہ اھل سنت کے فقھاو علماء حضرات جیسے ابو حنیفہ، محمد بن عجلان مدینہ کے فقیہ ابو بکر بن ابی سبرہ فقیہ، عبداللہ بن جعفر؛ھشام بن عروہ، عبداللہ بن عمر، واصل بن عطا،عمرو بن عبید…سبھی نے ان کی بیعت کرلی تھی اور نبی اکرم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول روایات جو امام مھدی(علیہ السلام) کے قیام کے بارے میں تھیں اس کو ان پر تطبیق کرتے تھے۔[25]

لیکن عباسیوں کے زمانے میں اس کا قیام وقت سے پھلے ھونے کی وجہ سے شکست کھا گیا، بصرہ میں بھی ان کے بھائی ابراھیم کا قیام زیدیوں کی خیانت کی وجہ سے کامیاب نھیں ھوسکا لیکن ان کے اور بھائی منتشر ھوگئے تھے، ھارون کے زمانے تک ان کی بغاوت جاری رھی ادریس بن عبداللہ نے مراقش کی طرف فرار کیا اور وھاں کے لوگوں نے اس کو قبول کیا لیکن ھارون کے کارندوں کے ذریعہ انھیں زھر دے دیاگیا، اس کے بعد اس کی پیر وی کرنے والوں نے ان کے چھوٹے بیٹے کو ان کی جگہ بٹھا دیا اور اس کا ادریس ثانی نام رکھا اور مدتوںتک شمالی افریقہ میں ادریسیوں کی حکومت بر قرار رھی، محمد کا دوسرا بھائی یحییٰ طبرستان چلاگیا محمد کے ایک اور بھائی نے شمال اور جزیرہ کی طرف سفر کیا، محمد نفس زکیہ کے اور دوسرے بیٹے بنام علی، عبداللہ حسن مصر، ھنداور یمن کی طرف چلے گئے اورمدتوں عباسی حکومت ان سے پریشان تھی۔[26]

<ب>قیام ابن طبا طبائی حسنی

ھارون کی موت کے بعد اس کے دو بیٹے امین و مامون کے درمیان حکومت کی خاطر لڑائی کے سبب شیعوں نے فرصت کو غنیمت جانا اور علویوں کے قیام بھی اس زمانے میں عروج پر تھے اس دور میں ابوسرایا جیسے لائق و سزوار فوجی کمانڈر کی وجہ سے علویوں کا محاذتمام عراق(سوائے بغداد کے) حجاز، یمن اور جنوب ایران تک پھیل گیا اور یہ علاقے عباسیوں کی حکومت سے خارج ھوگئے۔[27]

لشکر ابو سرایا جس فوج کے مقابلہ میں بھی جاتا اسے تحس نحس کردیتا اور جس شھر میں بھی جاتا اس پر قبضہ جما لیتاتھا،کھتے ھیں کہ ابو السرایا کی فوج سے خلیفہ کے دولاکھ سپاھی قتل ھوئے حالانکہ اس کے قیام کے روز سے اس کی گردن زنی تک دس ماہ سے زیادہ نھیں گزرے تھے یھاں تک کہ بصرہ جو عثمانیوں کا مرکز تھایھاں بھی علویوں کی حمایت کی گئی اس شھرمیں زید النار نے قیام کیا، مکہ اور اطراف حجاز میں محمد بن جعفر(جس کا لقب دیباج تھا)نے قیام کیا کہ جس کو امیرالمو منین کھا جاتا تھا،یمن میں ابراھیم بن موسیٰ بن جعفر نے قیام کیا، مدینہ میں محمد بن سلیمان بن داؤد بن حسن نے قیام کیا، واسط کہ جھاں اکثر لوگ عثمانیوں کی طرف مائل تھے وھاں جعفر بن زید بن علی اور حسین بن ابراھیم بن حسن بن علی نے قیام کیا، اور مدائن میں محمد بن اسماعیل بن محمد نے قیام کیا، خلاصہ یہ کہ کوئی ایسی سرزمین نھیں تھی جھاں علویوں نے خود سے یالوگوں کے ابھار نے کی وجہ سے عباسیوں کے خلاف قیام نہ کیاھو اورنوبت یھاں تک پھنچ گئی کہ اھل شام اور بین النھرین جو اموی اور آل مروان سے دوستی میں شھرت رکھتے تھے ابو السرا یا کے ساتھی محمدبن محمد علوی کے گرویدہ ھوگئے اور اس کو خط لکھا کہ ھم آپ کے ایلچی کے انتظار میں بیٹھے ھیں تا کہ آپ کے فرمان کو نافذ کریں ۔[28]

<ج>قیام حسن بن زید حسنی( طبرستان کے علوی)

۲۵۰ھمستعین عباسی کے دور خلافت میں حسن بن زید جو پھلے رے میں ساکن تھے انھوں نے طبرستان میں خروج کیا اور لوگوں کو آل محمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی رضا کی طرف دعوت دی طبرستا ن اور جرجان کے علاقے میں چھوٹی چھوٹی جھڑپیں کرکے اپنے قبضہ میں کرلیا[29]اور طبرستان میں علوی حکومت کی بنیاد قائم کردی جو ۳۴۵ھ تک جاری رھی۔[30]

حسن بن زید نے بیس سالہ حکومت میں چند مرتبہ ری، زنجان، قزوین پر غلبہ حاصل کیا اور اسی سال کہ جس میں قیام کیا تھا علویوں میں سے محمد بن جعفر کو ری کی طرف روانہ کیاجو طاھر یوں کے ھاتھوں گرفتا رھوگیا۔[31]

۲۵۱ھ میں حسین بن احمد علوی نے قزوین میں قیام کیا اور طاھریوںکے کارندوں کو وھاں سے نکال باھرکردیا۔[32]

 Ø¬ÛŒØ³Ø§ کہ حسین بن زید Ú©Û’ بھائی Ù†Û’ لارجان، قصران اور موجودہ شمال تھران پر غلبہ حاصل کیا اوروھاں Ú©Û’ لوگوں سے اپنے بھائی Ú©Û’ لئے بیعت لی۔[33]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 next