شیعوں اور علویوں کا قیامامام رضا(Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù…) Ù†Û’ Ùرمایا: کربلا Ú©Û’ بعد ÙØ® سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¹Ø¸ÛŒÙ… اور بڑی مصیبت کوئی نھیں تھی،[46]بطور Ú©Ù„ÛŒ علوی رھنماؤں Ú©Û’ قیام میں Ù…Øمدبن Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ù†Ùس Ø²Ú©ÛŒÛ Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø¹Ù…ÙˆÙ…ÛŒØª Ú©Û’ ساتھ مقبولیت Ú©Û’ Øامل نھیں تھے، شیعیان اور اصØاب Ø§Ø¦Ù…Û Ø§Ø·Ú¾Ø§Ø±(Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù…) میں سے چند تن Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø§Ù† تØریکوں میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø´Ø±ÛŒÚ© نھیں تھے۔ <ب>قیام Ù…Øمد بن قاسم
Ù…Øمد بن قاسم کا خروج Û²Û±Û¹Ú¾ میں واقع ھوا ÙˆÛ Ø§Ù…Ø§Ù… سجاد(Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù…) Ú©Û’ پوتوں میں سے تھے اور Ú©ÙˆÙÛ Ù…ÛŒÚº ساکن تھے ÛŒÛ Ø¹Ù„Ùˆ ÛŒ سادات میں عابد Ùˆ زاھد Ùˆ پر ھیز گارشمار ھوتے تھے، معتصم Ú©ÛŒ جانب سے Ùشار بڑھا تو مجبور ھوئے Ú©Û Ú©ÙˆÙÛ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر خراسان Ú©ÛŒ طر٠چلے جائیں یھی Ùشار قیام کا باعث بنا، جیسا Ú©Û Ù…Ø³Ø¹ÙˆØ¯ÛŒ کا بیان Ú¾Û’ اس سال یعنی Û²Û±Û¹Ú¾ میں معتصم Ù†Û’ Ù…Øمد بن قاسم Ú©Ùˆ ڈرایا ÙˆÛ Ø¨Ú¾Øª Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø²Ø§Ú¾Ø¯ اور پر ھیز گار تھے جس وقت معتصم Ú©ÛŒ جانب سے جان کا Ø®Ø·Ø±Û Ú¾ÙˆØ§ تو آپ Ù†Û’ خراسان Ú©ÛŒ طر٠کوچ کیا اور خراسان Ú©Û’ مختل٠شھروں جیسے مرو، سرخس طالقان اور نسا میں گھومتے رھے۔[47] ابوالÙرج Ú©Û’ نقل Ú©Û’ مطابق Û´Û° Ûزار Ú©Û’ قریب اÙراد ان Ú©Û’ اطرا٠میں جمع ھوگئے تھے ایسے Øالات میں بھی ان کا قیام کسی Ù†ØªÛŒØ¬Û Ú©Ùˆ نھیں پھنچا اور ÛŒÛ Ø¬Ù…Ø¹ÛŒØª ان Ú©Û’ اطرا٠سے منتشر ھوگئی آخر میں طاھر یوں Ú©Û’ ھاتھوں گرÙتار ھوگئے اور اس Ú©Û’ بعد Ø³Ø§Ù…Ø±Û Ú©ÛŒ جانب Ø±ÙˆØ§Ù†Û Ú¾ÙˆØ¦Û’ اور وھیں پران Ú©Ùˆ زندان میں ڈال دیا گیا۔[48] Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ø´ÛŒØ¹ÙˆÚº اور اپنے چاھنے والوں Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ آزاد ھوگئے لیکن اس Ú©Û’ بعد کوئی خبر ان Ú©Û’ بارے میں نھیں ملتی اور گمنام Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ø³Û’ دنیا سے Ú†Ù„Û’ گئے۔ [49] <ج>قیام ÛŒØییٰ بن عمر طالبی
ÛŒØییٰ بن عمر جعÙر طیار Ú©Û’ پوتوں میں سے تھے آپ Ù†Û’ Ú©ÙˆÙÛ Ú©Û’ لوگوں میں اپنے زھد Ùˆ تقویٰ Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ بلند مقام Øاصل کرلیاتھا، متوکل عباسی اور ترکی Ùوجیوں Ú©ÛŒ طر٠سے جو ذلت آمیز مظالم آپ پر ھوئے اس Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ مجبور ھوئے Ú©Û Ú©ÙˆÙÛ Ù…ÛŒÚº ان Ú©Û’ خلا٠قیام کریں ØŒ جب تک امور Ú©ÛŒ زمام آپ Ú©Û’ ھاتھ میں تھی آپ Ù†Û’ عدل Ùˆ انصا٠سے کام لیا یھی ÙˆØ¬Û Ú¾Û’ Ú©Û Ú©ÙˆÙÛ Ú©Û’ لوگوں میں آپ Ú©Ùˆ غیر معمولی مقبولیت Øاصل ھوگئی لیکن آپ کا قیام Ù…Øمد بن Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ø¨Ù† طاھر Ú©Û’ ھاتھوں شکست کھا گیا اورلوگوں Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ مجلس عزا میں بھت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø±Ù†Ø¬ وغم کا Ù…Ø¸Ø§Ú¾Ø±Û Ú©ÛŒØ§Û” [50] جیسا Ú©Û Ù…Ø³Ø¹ÙˆØ¯ÛŒ کاکھنا Ú¾Û’: دور اور نزدیک Ú©Û’ لوگوں Ù†Û’ ان Ú©Û’ لئے Ù…Ø±Ø«ÛŒÛ Ú©Ú¾Ø§ چھوٹے بڑوں Ù†Û’ ان پر Ú¯Ø±ÛŒÛ Ú©ÛŒØ§Û”[51] ابوالÙرج اصÙھانی Ú©Û’ مطابق ÙˆÛ Ø¹Ù„ÙˆÛŒ جو دوران عباسی شھید ھوئے تھے ان میں کسی ایک Ú©Û’ لئے بھی اتنے Ù…Ø±Ø«ÛŒÛ Ù†Ú¾ÛŒÚº Ú©Ú¾Û’ گئے۔[52] قیام Ùˆ انقلاب Ú©Û’ شکست Ú©Û’ اسباب
ان قیام Ú©ÛŒ شکست Ú©Û’ اسباب Ú©Ùˆ دو Øصوں میں تقسیم کیا جاسکتا Ú¾Û’: ایک تو قیادت اور رھبری کا سÙست ھونا اور دوسرے Ùوج کا Ú¾Ù… آھنگ Ù†Û Ú¾ÙˆÙ†Ø§ غالباً اس Ø·Ø±Ø Ú©Û’ انقلاب Ú©Û’ اکثررھنما اور قائد صØÛŒØ Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ø³Û’ پلاننگ نھیں کرتے تھے اور ان Ú©Û’ قیام صØÛŒØ Ø·Ø±Ø Ø³Û’ اسلامی اصول ÙˆØ·Ø±ÛŒÙ‚Û Ù¾Ø±Ø§Ø³ØªÙˆØ§Ø± نھیں تھے اسی ÙˆØ¬Û Ø³Û’ ان میں سے بھت سے انقلاب ایسے تھے Ú©Û Ø¬Ø³Û’ امام معصوم Ú©ÛŒ طر٠سے Øمایت اور تائید Øاصل نھیں تھی، دوسرے بعض قیام Ú©ÛŒ ناکامی، اگر Ú†Û Ø§Ù† Ú©Û’ رھنما قابل اطمینان اور موٴثق اÙراد تھے، سبب ÛŒÛ ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ پلاننگ ایسی تھی Ú©Û Ø¬Ù† Ú©ÛŒ شکست Ù¾Ú¾Ù„Û’ سے قابل ملاØØ¸Û ØªÚ¾ÛŒ ایسی صورت میں اگر امام ÙˆØ§Ø¶Ø Ø·ÙˆØ± پر ان Ú©ÛŒ تائید کر دیتے تو قیام Ú©ÛŒ شکست Ú©Û’ بعد تشیع Ú©ÛŒ بنیاد اور امامت Ø®Ø·Ø±Û Ù…ÛŒÚº Ù¾Ú‘ جاتی۔ دوسری Ø·Ø±Ù ÛŒÛ Ù‚ÛŒØ§Ù… آپس میں Ú¾Ù… آھنگ نھیں تھے اگر Ú†Û Ø§Ù† Ú©Û’ درمیان Øقیقی اور مخلص Ø´ÛŒØ¹Û Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯ تھے جو آخری دم تک اپنے مقصدکے Øصول Ú©ÛŒ کوشش کرتے رھے ان میں سے اکثر لوگوں کا ھد٠ایمانی نھیں تھا یاتو ان کا علوی رھبروں Ú©Û’ ساتھ تواÙÙ‚ Ù†Û Ú¾ÙˆØ³Ú©Ø§ÛŒØ§Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± لوگوں Ù†Û’ میدان جنگ میں اپنے کمانڈروں کا ساتھ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا، Ø¹Ù„Ø§Ù…Û Ø¬Ø¹Ùر مرتضیٰ اس بارے میں لکھتے ھیں: ان Ú©ÛŒ شکست Ú©ÛŒ علت اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú©Ú†Ú¾ نھیں تھی Ú©Û Ø²ÛŒØ¯ÛŒÙˆÚº Ú©Û’ قیام سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ سیاسی Ù…Øرکات رکھتے تھے ان Ú©ÛŒ خصوصیت ØµØ±Ù ÛŒÛ ØªÚ¾ÛŒ Ú©Û Ø®Ø§Ù†Ø¯Ø§Ù† پیغمبر(صلی Ø§Ù„Ù„Û Ø¹Ù„ÛŒÛ ÙˆØ¢Ù„Û ÙˆØ³Ù„Ù…) میں سے جس Ù†Û’ بھی Øکومت Ú©Û’ مقابلے میں تلوارکھینچی اس Ú©Ùˆ دعوت دیتے تھے،ان Ú©Û’ اندرایمانی Ùکر اوراعتمادی وجدان نھیں تھا بغیر سوچے سمجھے اٹھ جاتے تھے،اپنے Ù…Ø±Ø¯Û Ø§Øساسات اور خشک Ùˆ ÙØ±Ø³ÙˆØ¯Û Ø«Ù‚Ø§Ùت پراس قدر Ø¨Ú¾Ø±ÙˆØ³Û Ú©Ø±ØªÛ’ تھے Ú©Û Ø§Øساسات اور وجدان میں Ú¾Ù… آھنگی باقی نھیں Ø±Û Ú¯Ø¦ÛŒ تھی Ú©Û Ø§ÛŒÚ© مضبوط ومØÚ©Ù… سر Ú†Ø´Ù…Û Ø³Û’ اپنی رسالت Ùˆ پیغام Ú©Ùˆ اخذکر سکیں انھیں ÙˆØ¬ÙˆÛ Ú©ÛŒ بنا پران Ú©ÛŒ کشتی شکشت Ú©Û’ گرداب میں پھنس جاتی تھی اور جانیں Ù…Ùت میں تل٠ھو جاتی تھیں، Ø¨Ù„Ú©Û Ø®ÙˆØ¯ اندرونی طور پر انقلاب سے روکنے کا Ø¬Ø°Ø¨Û Ø§Ù† میں ابھرتا تھا، ایسی طاقتوں پر اتنا Ú¾ÛŒ اعتماد تھا جتنا پیاسے Ú©Ùˆ سراب پر ھوتا Ú¾Û’ØŒ ÛŒÛ ÙˆÛ Ù†Ú©ØªÛ Ú¾Û’ جو ÙˆØ§Ø¶Ø Ú©Ø±ØªØ§ Ú¾Û’ Ú©Û Ù„ÙˆÚ¯ Øادثات کا ÚˆÙ¹ کر Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Ø±ØªÛ’ تھے اور جب پانی سر سے گذر جاتا تھا اور Ù¾Ú¾Ù„ تیار Ú¾Ùˆ جاتے تھے تو ÙˆÛ Ø¹ÛŒØ´ Ùˆ آرام Ú©ÛŒ زندگی گزارتے تھے۔[53]
|