چند دعائیں صØÛŒÙÛ Øضرت زھراء (ع) سےپھر Øضرت زÛرا Ù†Û’ Ú©Ûا ،میرے لئے خدا کاÙÛŒ ÛÛ’ØŒ پھر خاموش Ûوگئیں۔ Û²Û” Ù…Ûاجرین Ùˆ انصار Ú©ÛŒ خواتین Ú©Û’ ایک اجتماع سے خطاب
سوید بن غÙÙ„Û Ú©Ûتے Ûیں۔ جب جناب ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¨ÛŒÙ…Ø§Ø± Ûوئیں اور اسی بیماری میں دنیا سے Ú©ÙÙˆÚ† کرگئیں‘ Ù…Ûاجرین Ùˆ انصار Ú©ÛŒ عورتیں آپ Ú©ÛŒ عیادت کیلئے آئیں اور Ú©ÛÙ†Û’ لگیں اے دختر پیغمبر آپ Ú©ÛŒ Øالت کیسی ÛÛ’ تو Øضرت زÛرا Ù†Û’ Øمد باری تعالیٰ بجا لائی، پھر اپنے باپ پر درود بھیجا اور Ú©Ûا خدا Ú©ÛŒ قسم اس Øال میں ØµØ¨Ø Ú©ÛŒ ÛÛ’ Ú©Û ØªÙ…Ûاری دنیا سے کوئی سروکار Ù†Ûیں اور تمÛارے مردوں سے ناراض Ûوں، ان Ú©Ùˆ خود سے دور کردیا اور ان Ú©Ùˆ Ù¾Ûچان لینے Ú©Û’ بعد ان سے ناراض Ûوں، پس کس قدر پست ÛÛ’ تلواروں کا کندÛونا اور کوشش Ú©Û’ بعد سست Ûوجانا اور نوک دار پتھر پر اپنا سر پٹخنا اور اپنی صÙÙˆÚº میں شگا٠پیدا Ûونا، غلط آراء دینا اور اغراض میں منØر٠Ûونا، کس قدر گھٹیا Ø²Ø§Ø¯Ù Ø±Ø§Û Ú©Ùˆ اپنے لئے Ø¢Ú¯Û’ Ø±ÙˆØ§Ù†Û Ú©ÛŒØ§ ÛÛ’ØŒ خداوند کریم ان سے ناراض ÛÛ’ اور Ûمیشگی عذاب میں ÛÙˆÚº Ú¯Û’Û” اس عمل Ú©ÛŒ مسئولیت اور Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ انÛÛŒ Ú©ÛŒ گردن پر ÛÛ’ اور اس کا وزن ان Ú©Û’ کندھوں پر ÛÛ’ اورننگ Ùˆ عار ان Ú©Û’ دامن گیر ÛÙˆ گی، ÛŒÛ Ø§ÙˆÙ†Ù¹ ناک کٹا اور زخم Ø®ÙˆØ±Ø¯Û ÛÛ’ اور ستم کار لوگ رØمت الÛÛŒ سے دور Ûیں۔ ان پر اÙسوس، ان لوگوں Ù†Û’ خلاÙت Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ مضبوط مرکز سے جدا کیوں کیا، ان لوگوں Ù†Û’ نبوت اور راÛنمائی Ú©ÛŒ اساس سے خلاÙت Ú©Ùˆ کیوں دور کیا؟ ان لوگوں Ù†Û’ خلاÙت Ú©Ùˆ اس گھر سے کیوں نکالا جÛاں Ø±ÙˆØ Ø§Ù„Ø§Ù…ÛŒÙ† اترا کرتے تھے۔ ان لوگوں پر اÙسوس!جنÛÙˆÚº Ù†Û’ دنیا Ùˆ آخرت Ú©Û’ امور جاننے والوں Ú©Ùˆ خلاÙت سے علیØØ¯Û Ú©ÛŒØ§ Ø¢Ú¯Ø§Û Ø±Ûنا ÛŒÛ Ø³Ø±Ø§Ø³Ø±Ú¯Ú¾Ø§Ù¹Û’ کا سودا ÛÛ’Û” علی Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù… میں کون سا عیب دیکھا ÛÛ’ØŸ خدا Ú©ÛŒ قسم Ùقط ان میں ÛŒÛ Ø¹ÛŒØ¨ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ تلوار کاٹنے والی ÛÛ’ØŒ ÙˆÛ Ù…ÙˆØª سے ڈرنے والے Ù†Ûیں۔ معاملات میں سخت گیر Ûیں اور ان کا Ù…ØØ§Ø³Ø¨Û Ø³Ø®Øª ÛÛ’ اور ان کا غضبناک Ûونا رضائے الÛÛŒ Ú©Û’ لئے ÛÛ’Û” خدا Ú©ÛŒ قسم جن امور Ú©ÛŒ باگ ڈور رسول خدانے علی Ú©Û’ Øوالے Ú©ÛŒ تھی اگر لوگ ان امور Ú©Û’ سنبھالنے سے باز رÛتے تو علی ان Ú©Ùˆ اچھی Ø·Ø±Ø Ø³Ù†Ø¨Ú¾Ø§Ù„ سکتے تھے۔ علی انÛیں بڑی ملائمت سے لیکر چلتے۔ علی خلاÙت Ú©Û’ شتر Ú©Ùˆ زخمی کئے بغیر ØµÛŒØ Ùˆ سالم منزل پر Ù¾Ûنچا دیتے۔ اس کا سوار رنج وعلم Ù†Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§ØªØ§Û” علی لوگوں Ú©Ùˆ ایسے صا٠ستھرے Ù¹Ú¾Ù†ÚˆÛ’ میٹھے پانی Ú©Û’ تالاب پر لاکھڑا کرتے جس کا پانی دونوں کناروں سے Ú†Ú¾Ù„Ú© رÛا Ûوتا اور اس Ú©Û’ دونوں اطرا٠رنگ٠کدورت سے گدلے Ù†Û Ûوتے۔ اور Øضرت امام علی لوگوں Ú©Ùˆ اس شیریں Ú†Ø´Ù…Û Ø³Û’ سیراب کرکے لوٹاتے۔ علی ظاÛر Ùˆ باطن میں لوگوں Ú©ÛŒ خیر خواÛÛŒ کرتے۔ اگر زمام اقدار Øضرت امام علی Ú©Û’ پاس Ûوتی توبیت المال سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¯ÙˆÙ„Øª Ù†Û Ù„ÛŒØªÛ’Û” اپنی ضرورت سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ûرگز Ù†Û Ù„ÛŒØªÛ’ اگر علی اØتیاج بھی Ù…Øسوس کرتے تو بیت المال سے بس اتنا ÛÛŒ ØØµÛ Ù„ÛŒØªÛ’ جتنا Ú©Û Ù¾ÛŒØ§Ø³Û’ Ú©Ùˆ اپنی پیاس بجھانے Ú©Û’ لئے پانی Ú©ÛŒ ضرورت Ûوتی ÛÛ’Û” اور اتنے ÛÛŒ لقموں پر قناعت کرتے جو کسی بھوکے Ú©ÛŒ زندگی کا سÛارا بن سکیں تب لوگوں Ú©Ùˆ معلوم Ûوتا Ú©Û Ø²Ø§Ûد کون ÛÛ’ØŸ اور مال دنیا کا Øریص کون ÛÛ’ دنیا جان لیتی Ú©Û Ø³Ú†Ø§ کون ÛÛ’ اور جھوٹاکون ÛÛ’Û” اگر آبادیوں Ú©Û’ رÛÙ†Û’ والے ایمان لاتے اور تقویٰ اختیار کرتے تو ÛÙ… ان Ú©Û’ لئے آسمان Ùˆ زمین Ú©ÛŒ برکتوں Ú©Ùˆ کھول دیتے لیکن انÛÙˆÚº Ù†Û’ تکذیب Ú©ÛŒ اور ÛÙ… Ù†Û’ ان Ú©Û’ کردار Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ انÛیں پکڑلیا۔ اگر Ù‚Ø±ÛŒÛ ÙˆØ§Ù„Û’ ایمان اور تقویٰ Ú©Ùˆ اپنا لیتے تو زمین Ùˆ آسمان Ú©ÛŒ برکتیں ان پر اتاری جاتیں، لیکن آیات الÛÛŒ Ú©Ùˆ جھٹلاتے Ûیں، "Ù„Ûذا اÛÙ… Ù†Û’ انÛیں اپنے اعمال Ú©ÛŒ زد میں جکڑ لیا ÛÛ’ اور اس Ú¯Ø±ÙˆÛ Ù…ÛŒÚº سے زیادتی کرنے والوں Ú©Ùˆ اپنے کاموں Ú©Û’ نتائج بھگتنا ÛÙˆÚº Ú¯Û’ اور ÙˆÛ Ú©Ø³ÛŒ صورت میں ÛÙ… پر غالب Ù†Ûیں آسکتے۔" Ø¢Ú¯Ø§Û Ø±Ûو، آؤاور سنو جب تک Ø²Ù†Ø¯Û Ø±ÛÙˆÚº Ú¯ÛŒ Øالات نئی نئی چیزیں تمÛیں دکھائیں Ú¯Û’ اگر تعجب کرو تو ان Ú©ÛŒ Ú¯Ùتار تعجب آمیز ÛÛ’ØŒ اے کاش جان لیتی، انÛÙˆÚº Ù†Û’ کس Ù¾Ù†Ø§Û Ú¯Ø§Û Ù…ÛŒÚº Ù¾Ù†Ø§Û Ù„ÛŒ ÛÛ’ اور کس ستون پر ØªÚ©ÛŒÛ Ú©ÛŒØ§ ÛÛ’ØŸ کس رسی Ú©Ùˆ تھاما ÛÛ’ØŸ Ú©Ù† Ùرزندوں پر تجاوز کیا ÛÛ’ اور کس پر ناجائز Ù‚Ø¨Ø¶Û Ú©ÛŒØ§ ÛÛ’ØŸ کس قدر برے انسان Ú©Ùˆ رÛبر اور دوست منتخب کیا ÛÛ’ØŒ اور ستم کاروں کیلئے بÛت برا بدلا ÛÛ’Û” خدا Ú©ÛŒ قسم، بڑے پروں Ú©ÛŒ بجائے دم Ú©Û’ بالوں کا انتخاب کیا ÛÛ’ØŒ اور پشت Ú©Û’ بجائے دم Ú©Ùˆ Ú†Ù† لیا ÛÛ’ØŒ ÙˆÛ Ù‚ÙˆÙ… ذلیل Ùˆ خوار Ûوجاتی ÛÛ’ جو ÛŒÛ Ø®ÛŒØ§Ù„ Ù†Ûیں کرتی Ú©Û Ø§Ø³ Ø·Ø±Ø Ú©Û’ کام اچھے کام Ûیں۔ جان لو Ú©Û ÛŒÛ Ùاسد Ûیں لیکن جانتے Ù†Ûیں Ûیں، اÙسوس ÛÛ’ ان پر، کیا جو Ûدایت یاÙØªÛ ÛÛ’ ÙˆÛ Ù¾ÛŒØ±ÙˆÛŒ کا مستØÙ‚ ÛÛ’ یا ÙˆÛ Ø¬Ùˆ Ûدایت یاÙØªÛ Ù†Ûیں ÛÛ’ Ø¨Ù„Ú©Û Ûدایت کا Ù…Øتاج ÛÛ’ØŒ ÙˆÛ Ù¾ÛŒØ±ÙˆÛŒ Ú©Û’ مستØÙ‚ Ûیں؟ اÙسوس ÛÙˆ تم پر Ú©Û Ú©Ø³ Ø·Ø±Ø Ùیصلے کرتے ÛÙˆÛ” مجھے میری جان Ú©ÛŒ قسم، اس ÙØªÙ†Û Ú©ÛŒ بنیاد رکھ دی گئی ÛÛ’ اور اس انتظار میں رÛÙˆ Ú©Û Ø§Ø³ مرض کا Ùساد معاشرے میں پھیل جائے، تو اس وقت دودھ والی جگÛÙˆÚº سے ØªØ§Ø²Û Ø®ÙˆÙ† اور Ûلاک کرنے والی زÛر دوھیا کرو Ú¯Û’ØŒ ÛŒÛÛŒ ÙˆÛ Ø¬Ú¯Û ÛÛ’ جب باطل Ú©ÛŒ Ø±Ø§Û Ú†Ù„Ù†Û’ والے نقصان اٹھاتے Ûیں، اور آنے والی نسلیں ان Ú©Û’ اعمال Ú©Û’ نقصانات دیکھیں Ú¯Û’ØŒ اس وقت آپ Ú©ÛŒ دنیا ÛÛŒ آپ Ú©ÛŒ جان ÛÙˆ Ú¯ÛŒ اور Ùتنوں سے آپ Ú©Û’ دلوں Ú©Ùˆ آرام آئے گا، اور میں خبر دیتی ÛÙˆÚº Ú©Û ÛÙ…ÛŒØ´Û ØªÙ„ÙˆØ§Ø±ÙˆÚº اور ظلم کرنے والے ØÙ…Ù„Û Ø¢ÙˆØ±ÙˆÚº Ú©ÛŒ زد میں رÛÙˆ Ú¯Û’ اور عمومی طور پر بد نظمی اور طاقتوروں Ú©Û’ استبداد کا شکار رÛÙˆ Ú¯Û’ اور ÙˆÛ Ù„ÙˆÚ¯ بÛت Ú©Ù… Øقوق تمÛیں دیں Ú¯Û’ اور تلواروں Ú©Û’ زور پر تمÛارے اتØاد Ú©Ùˆ پارا پارا کریں Ú¯Û’ØŒ اس وقت تم ک٠اÙسوس ملو Ú¯Û’ Ú©Û Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Ø§Øª Ú©Ûاں تک Ù¾ÛÙ†Ú† Ú†Ú©Û’ Ûیں، آیا جس کام سے صر٠نظر کر Ú†Ú©Û’ ÛÙˆ کیا میں اس کام پر تم Ú©Ùˆ Ø¢Ù…Ø§Ø¯Û Ú©Ø± سکتی Ûوں؟ سوید بن غÙÙ„Û Ú©Ûتے Ûیں، پس عورتوں Ù†Û’ ÛŒÛ Ø¨Ø§ØªÛŒÚº اپنے شوÛروں Ú©Ùˆ بتائیں تو Ù…Ûاجرین Ùˆ انصار میں سے بعض لوگ معذرت خواÛÛŒ کیلئے آکر Ú©Ûتے تھے، اے سیدة النساء اگر Øضرت امام علی ابوبکر Ú©ÛŒ بیعت کرنے سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ûمیں بتا دیتے تو ÛÙ… ان پر کسی اور Ú©Ùˆ ØªØ±Ø¬ÛŒØ Ù†Û Ø¯ÛŒØªÛ’Û” پھر Øضرت زÛرانے Ùرمایا۔ مجھ سے دوررÛو، ارتکاب Ú¯Ù†Ø§Û Ø§ÙˆØ± اس سÛÙ„ انگاری Ú©Û’ بعد بÛØ§Ù†Û Ø³Ø§Ø²ÛŒ کا تو کوئی مطلب Ù†Ûیں بنتا۔
|