تفرقہ سے پرہیزاور اتحاد کی ضرورت

سید حسین حیدر زیدی


Û´Û”  تفرقہ اور عداوت ØŒ جہنم کا سب سے برا ٹھکانہ ہے Û”

ÛµÛ”  إِنَّ ہذِہِ اٴُمَّتُکُمْ اٴُمَّةً واحِدَةً ÙˆÙŽ اٴَنَا رَبُّکُمْ فَاعْبُدُونِ (92)

بیشک یہ تمہارا دین ایک ہی دین اسلام ہے اور میں تم سب کا پروردگار ہوں لہذا میری ہی عبادت کیا کرو ۔

 

قرآن کریم کا پیغام یہ ہے کہ تمام انبیاء ،ایک واحد امت ہیں ، سب کا مقصد اور ہدف ایک تھا ، اگر چہ زمان اور مکان کی وجہ سے سب کی خصوصیات اور سب کے تبلیغ کرنے کا طریقہ الگ الگ تھا ۔ لیکن سب کے سب ایک ہی راستہ پر گامزن تھے ۔ سب کے سب توحید کے راستہ ، شرک و نفاق سے جنگ، لوگوں کو وحدانیت، حق پرستی اور عدالت کی دعوت دینے کے لئے آئے تھے ، اس اتحاد، ہدف اور مقصد کے ایک ہونے کی وجہ یہ تھی کہ تمام انبیاء اپنے پیغام کو ایک جگہ سے حاصل کرتے تھے لہذا خداوند عالم فرماتا ہے : میں تم سب کا پروردگار ہوں ، صرف میری پرستش کرو ۔

 

امام علی (علیہ السلام) کی نظر میں اسلامی اتحاد کے اصول

ام انزل اللہ سبحانہ دینا ناقصا فاستعان بھم علی اتمامہ، ام کانوا شرکا لہ فلھم ان یقولوا وعلیہ ان یرضی ام انزل اللہ سبحانہ دینا تاما فقصر الرسول عن تبلیغہ و ادائہ واللہ یقول : ما فَرَّطْنا فِی الْکِتابِ مِنْ شَیْء ٍ ثُمَّ إِلی رَبِّہِمْ یُحْشَرُون۔َ ( سورہ انعام، آیت۳۸) ۔

کیا خداوند عالم نے ناقص دین بھیجا ہے اور اس کو کامل کرنے میں ان سے مدد چاہتا ہے ، کیا وہ خداوند عالم کے شریک ہیں جو چاہیں گے احکام دین میں بیان کریں گے اور خدا ان کے اس عمل سے راضی ہوجائے گا ۔

کیا خداوند عالم نے کامل دین بھیجا ہے لیکن پیغمبر نے اس کو پہنچانے میں کوتاہی سے کام لیا ہے جب کہ خداوند عالم فرماتا ہے : ہم نے کتاب میں کسی شے کے بیان میں کوئی کمی نہیں کی ہے ۔



back 1 2 3 4 5 next