خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



< اَوَلَمْ یَرَوا  اِلٰی الطَّیْرِ فَوْقَہُمْ صٰفٰتٍ وَیَقْبِضْنَ مَا یُمْسِکُھُنَّ اِلاَّ الرَّحْمٰنُ>[14]

”کیا ان لوگوں نے اپنے سروں پر پرندوں کو اڑتے نھیں دیکھا جو پروں کو پھیلائے رہتے ھیں اور سمیٹ لیتے ھیں کہ خدا کے سوا انھیں کوئی روکے نھیں رہ سکتا“

<وَالْاَنْعَامِ خَلَقَہَا لَکُمْ فِیْہَا دَفْ ء ٌوَّمَنَافِعُ وَمِنْہَا تَاْکُلُوْنَo وَلَکُمْ فِیْہَا جَمَالٌ حِیْنَ تَرِیْحُوْنَ وَحِیْنَ تَسْرِحُوْنَ o وَتَحْمِلُ اَثْقَالَکُمْ اِلٰی بَلَدٍ لَمْ تَکُوْنُوْا بَالِغَیْہِ اِلَّا بِشَقِّ الْاَنْفُسْ اِنَّ رَبَّکُمْ لَرَوٴُفٌ رَحِیْمْ o وَالْخَیْلَ وَالْبِغَالَ وَالْحَمِیْرَ لِتَرْکَبُوْہَا وَزِیْنَةً وَیَخْلُقُ مَا لٰا تَعْلَمُوْنَ >[15]

”اسی نے چار پایوں کو بھی پیداکیا کہ تمھارے لئے ان (کی کھال اور اُون ) سے جاڑوں (کاسامان) ھے اس کے علاوہ اور بھی فائدے ھیں اور ان میں سے بعض کو تم کھاتے هو اور جب تم انھیں سرِشام چرائی پر سے لاتے هو جب سویرے ھی چرائی پر لے جاتے هو تو ان کی وجہ سے تمھاری رونق بھی ھے اور جن شھروں تک بغیر بڑی جان کپھی کے پہنچ نہ سکتے تھے وھاں تک یہ چوپائے تمھارے بوجھ اٹھائے لئے پھرتے ھیں، اس میں شک نھیں کہ تمھاراپروردگار بڑا شفیق مھربان ھے اور (اسی نے) گھوڑوں ،خچروں اور گدھوں کو( پیدا کیا)تاکہ تم ان پر سوار هو اور (اس میں) زینت (بھی) ھے (اس کے علاوہ) اور چیزیں بھی پیدا کرے گا جن کو تم نھیں جانتے“

اقسام حیوانات

ماھرین علم نے حیوانوں کی بہت سی قسمیں بیان کی ھیں، اور ان حیوانوں کے رہنے کی جگہ بھی مختلف ھے مثلاً: خشکی، دریا جن میں مختلف حیوانات رہتے ھیں اور ان حیوانات کے مختلف طریقوں کے ساتھ ایک بہت بڑا اختلاف نظر آتا ھے کیونکہ ھر حیوان اپنی زندگی کے لئے ایک مخصوص گھر بناتا ھے او ران کی غذا بھی مختلف هوتی ھے۔

یہ منھ ھاضمہ کے لئے سب سے پھلا مرحلہ ھے اور اس کے لئے ایک عظیم فکر کی گئی ھے جو فکر وتصمیم گیری کرنے والے اور ان چیزوں کے خلق کرنے والے کی عظمت پر دلالت کرتی ھے۔

 Ø§Ù† حیوانات میں Ú©Ú†Ú¾ ایسے ھیں جو صحرائی اور جنگلی هوتے ھیں جیسے شیر اور بھیڑئے ØŒ ان Ú©Û’ لئے وھاں کوئی غذا نھیں هوتی مگر جس کا وہ شکار کرلیں چنانچہ ان Ú©Û’ لئے تیز اور سخت دانت  اور بہت طاقتور ھاتھ اورپیروں Ú©ÛŒ ضرورت هوتی Ú¾Û’ تاکہ یہ شکار کرسکیں ،اسی طرح ان Ú©Û’ لئے پنجوںمیں طاقتور ناخن اور قوی ھاضمہ کا هونا ضروری Ú¾Û’ تاکہ گوشت اور اپنے سخت کھانے Ú©Ùˆ ہضم کرسکےں۔

 Ø§ÙˆØ± Ú©Ú†Ú¾ حیوانات ایسے ھیں جو چراگاہ میں زندگی گذارتے ھیں جن سے انسان خدمت لیتا Ú¾Û’ انسان ان Ú©Û’ قوام Ú©Û’ لئے نباتات اور چھوٹے چھوٹے درختوں اور گھاس وغیرہ Ú©Û’ ذریعہ غذا فراھم کرتا Ú¾Û’ØŒ چنانچہ ان Ú©Û’ ھاضمہ کاسسٹم ان Ú©Û’ جسم Ú©Û’ لحاظ سے بنایا گیا Ú¾Û’ ،اسی وجہ سے ان Ú©Û’ منھ نسبتاً بڑے هوتے ھیں، لیکن ان کا منھ Ú©Ú†Ú¾ مخصوص دانتوں سے خالی هوتا Ú¾Û’ØŒ جن Ú©Û’ بدلے ان Ú©Ùˆ اللہ Ù†Û’ ایسے دانت دئے ھیں جن Ú©Û’ ذریعہ مختلف درختوں اور گھاس وغیرہ Ú©Ùˆ بہت جلد کھا جاتے ھیں، اور اس Ú©Ùˆ ایک دفعہ میں Ù†Ú¯Ù„ جاتے Ú¾Û’Úº لیکن اس Ú©Û’ ہضم Ú©Û’ لئے عجیب مشین موجود Ú¾Û’ ،وہ جو Ú©Ú†Ú¾ بھی کھاتے Ú¾Û’Úº وہ معدہ میں جاتا Ú¾Û’ جو کھانے کا مخزن Ú¾Û’ اور جب حیوان کھانا کھالیتا Ú¾Û’ اور آرام Ú©Û’ لئے بیٹھتا Ú¾Û’ تو پھر یہ کھانا معدہ سے ایک دوسرے” تجویف“نامی جگہ Ú©ÛŒ طرف چلا جاتا Ú¾Û’ اور پھراس معدہ Ú©Û’ منھ تک آتا Ú¾Û’ تاکہ ا سکو اچھی طرح کوٹ Ù„Û’ اس Ú©Û’ بعد پھر ایک دوسری تجویف میں چلا جاتا Ú¾Û’ اور پھر چوتھی بار بھی اسی طرح هوتا Ú¾Û’ کیونکہ یہ تمام فعالیت حیوان Ú©Û’ لئے فائدہ مند هوتی Ú¾Û’Û”

چنانچہ آج Ú©Û’ سائنس کا کہنا Ú¾Û’ کہ حیوان Ú©Û’ جسم Ú©Û’ لئے  جگالی کرنا نھایت ضروری اور حیاتی Ú¾Û’ کیونکہ گھاس کا ہضم هونا ایک مشکل کام Ú¾Û’ کیونکہ اس میں ایسے اجزاء اور سلیلوز هوتے ھیں جن پر سبزی Ú©Û’ خلیے Ú©Û’ غلاف هوتے ھیںجن Ú©Ùˆ ہضم کرنے Ú©Û’ لئے حیوان Ú©Ùˆ کافی وقت Ú©ÛŒ ضرورت هوتی Ú¾Û’ اور اب اگر یہ حیوان جگالی نہ کرے اور اس Ú©Û’ لئے حیوان Ú©Û’ پاس مخزن نہ هو تو اس صورت میں حیوان کا چارہ چرنے میں کافی وقت ضایع هوگا یھاں تک وہ صبح سے شام تک بھی چرتا رھے گا تب بھی پیٹ نہ بھرے گالہٰذا حیوان Ú©ÛŒ غذا ہضم هونے Ú©Û’ لئے ضروری Ú¾Û’ کہ اس Ú©Û’ پاس ایک ایسا مخزن هو جس میں وہ اپنی غذا Ú©Ùˆ جگالی Ú©Û’ ذریعہ تحلیل کرے تاکہ بدہضمی کا شکار نہ هو اور یہ غذا اس Ú©Û’ لئے سود مند ثابت رھے۔

لیکن پرندوں کے ھاضمہ کا سسٹم مذکورہ حیوانوں سے بالکل الگ هوتاھے کیونکہ ھر پرندہ کی صرف ایک چونچ هوتی ھے جس میں ہڈی نما دانت بھی هوتے اوران کے نہ منھ هوتا ھے اورنہ هونٹ هوتے ھیں چنانچہ پرندہ غذا کو بغیر چبائے کھاتا ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next