خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



قارئین کرام !  حشرات Ú©ÛŒ دنیا بھی کیا چیز Ú¾Û’ چنانچہ اس میں غور وفکر کرنے Ú©Û’ بعد انسان Ú©Ùˆ تعجب هوتاھے، اور شاید ان Ú©ÛŒ ”شناخت غرائز“ Ú©Û’ بعد ان Ú©ÛŒ تفصیل ھمارے سامنے مجسم هوجائے۔

کیونکہ ”ابو دقیق “ حشرہ جو کرم کلے (بندگوبھی) میں پایا جاتا ھے اور اس میں انڈے دیتا ھے جبکہ وہ بند گوبھی کو نھیں کھاتا لیکن اس کے اندر ایک ایسا غریزہ هوتا ھے جس کی بناپر اس کا انتخاب کرتا ھے ، چنانچہ جب اس کے انڈوں سے بچے نکلتے ھیں وہ بند گوبھی کو کھاجاتے ھیں ، پس معلوم یہ هوا کہ یہ کیڑاانڈے دینے کے لئے بند گوبھی کا اس لئے انتخاب کرتا ھے تاکہ اس کے بچوں کو مخصوص غذا مل سکے۔

تو کیا یہ ابو دقیق نامی کیڑا اس مسئلہ کو عقلی طور پر سمجھتا ھے؟!

اسی طرح ”زنبور الطین“ (انجن ھاری،جس Ú©Ùˆ کمھاری بھی کہتے ھیں) جو کیڑے Ù…Ú©ÙˆÚ‘ÙˆÚº کا شکار کرتی Ú¾Û’ اور اپنے مٹی Ú©Û’ چھتے میں Ù„Û’ جاتی Ú¾Û’ تاکہ کھانے Ú©Û’ لئے گوشت جمع رھے، اوراس Ú©Û’ بعداس پر ایک انڈا دیتی Ú¾Û’ØŒ اس Ú©Ùˆ اپنے گھر میں رکھ دیتی Ú¾Û’ ØŒ پھر گارے مٹی Ú©ÛŒ تلاش میں نکلتی Ú¾Û’ جب اس Ú©Ùˆ مل جاتی Ú¾Û’ تو اس سے اپنے گھر کا دروازہ بند کردیتی Ú¾Û’ تاکہ جب انڈے پھٹنے کا وقت آئے اور  بچے باھر Ù†Ú©Ù„Û’Úº تو ان کا کھانے Ù¾Ú¾Ù„Û’ سے موجود رھے۔

اسی طرح وہ مچھر جو پانی پر اپنے انڈے دیتے ھیںلیکن کبھی بھی اس کے انڈے بچے پانی میں ضایع نھیں هوتے تو کیا یہ مچھر قوانین ”ارشمیڈس“کو جانتا ھے۔

اسی طرح وہ حشرہ جس کو علم حشرات میں ”قاذفة القنابل“ کہتے ھیں جو پھاڑ کھانے والے حیوانات کے آگے آگے بغیر کسی خوف وھراس کے چلتا ھے اور اگرکسی جانور نے اس کو کھانے کے لئے منھ کھولا تو اپنے پیٹ پر موجود ایک تھیلی کو فشار دیتا ھے تاکہ اس سے تین قسم کے غدے نکلےں جس میں ”ھیڈروکینون“ ، ”فوق اکسیڈھیڈ روجین“ اور ”ازیم خاص“ اور جب یہ تینوں چیزیں مخلوط هوتی ھیں تو ان میں سے ایک قسم کا گیس نکلتا ھے جس کی وجہ سے وہ درندہ حیوان بھی ڈر کی وجہ سے بھاگنے لگتا ھے ، تو کیا اس حشرہ اور کیڑے نے علم کیمسٹری میں کامبرج یونیورسٹی سے ڈیپلم"Diploma" کیا ھے؟!!

اسی طرح ابریشم کے کیڑے ، جو نھایت ھی باریک جال بناتے ھیں۔اور اسی طرح وہ جگنو جو رات میں روشنی پھیلاتا پھرتا ھے تاکہ روشنی پر آنے والے چھوٹے چھوٹے کیڑوں کا شکار کرسکے۔

نیز اسی طرح پانی کے کچھ خاص کیڑے جو چند میٹر پانی میں پہنچ جاتے ھیں اور پھر آسمان میں بھی کافی اوپر اڑلیتے ھیں۔

اسی طرح وہ تتلی جس Ú©Û’ پر بہت Ú¾ÛŒ نازک اور شفاف هوتے ھیں  جب ان پر روشنی پڑتی Ú¾Û’ تو وہ نیلے رنگ Ú©Û’ دکھائی پڑتے ھےں، اور اگر اس میں دسیوں ہزار میں سے ایک جز بھی متغیر هوجائے تو پھر اس Ú©ÛŒ روشنی میں بھی فرق آجائے گا یا بالکل ختم هوجائے گی۔

قارئین کرام !   یھاں تک ھماری گفتگو کا خلاصہ یہ هوا کہ حیوانات Ú©ÛŒ دنیا واقعاً عجیب وغریب Ú¾Û’ جن Ú©ÛŒ خلقت اور نوآوری وغیرہ Ú©Ùˆ دیکھنے Ú©Û’ بعد(اگرچہ حیوانات Ú©Û’ صفات اس مختصر کتاب میں کماحقہ بیان نھیں کئے جاسکتے) انسان اس نتیجہ پر پهونچتا Ú¾Û’ :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next