سند حدیث ثقلین پر ایک بحث



اور یہ بات بھی ذھن نشن رھنی چاھیٴے کہ اھل بیت عليهم السلام نبی کو چھوڑ کر قرآن پر اکتفا کرنا بھی کسی حال میں صحیح نھیں ھوگا۔

اس لئے کہ تاویل وتفسیر قرآن کریم آل محمد عليهم السلام Ú©Û’ پاس Ú¾Û’ اس Ú©Û’ ساتھ ساتھ امت مسلمہ قیام عدل، تربیت وتزکیہ نفس اختلافات Ú©ÛŒ برطرفی اور ان Ú©Û’ مانند دوسرے امور میں عترت رسول اکرم(ص)  Ú©ÛŒ قطعی محتاج Ú¾Û’Û”

اس سے بڑھ کر یہ کہ آل محمد عليهم السلام کو چھور کر تنھا قرآن سے تمسک کافی نھیں ھے اس لئے کہ خود قرآن میں آیا ت ولایت ان کی اطاعت ومودت کو واجب قرار دیتی ھیں۔ اور ( قرآن واھل بیت عليهم السلام ) ان دونوں میں سے ھر ایک، جیسا کہ بعض احادیث میں اس کی وضاحت کی گئی ھے، ایک دوسرے کے لئے خبر دینے والے اور ایک دوسرے کو موافق و شانہ بشانہ ھیں۔([29])

بھر کیف ان دونوں سے تمسک واجب ھے اور اس پر حدیث ثقلین میں تاکید بھی کی گئی ھے اور یہ بیان کہ (اگر ان دونوں سے متمسک رھے تو ھر گز گمراہ نھیں ہوگے)

اور اس کے مانند دوسری روایات میں کئی مقامات پر اس کا تذکرہ کیا گیا ھے۔

۴۔قراان وعترت کو ثقلین کا نام دینا شاید اس بات کی طرف اشارہ ہو کہ یہ دونوں قیمتی ترین، عظیم اور نھایت ھی بلند چیزیں ھیں اور لفظ۔(ثقلین) اپنے تمام تر وجود کے ساتھ عظمت قرآن اور مقام رسول کا پیغام دینے والا ھے۔

عبقات الانوار میں نھایہ ابن اثیر سے یہ بات نقل کی گئی ھے کہ۔ ھر صاحب حیثیت جو کہ ایک بلند مقام ومنزلت کا حامل ہو اس کو(ثقل) کھتے ھیں۔ لھٰذا ان دونوں کو ان کی عظمت کے آشکار کرنے کے لئے (ثقل) کے نام سے یاد کیا ھے۔ ا س لئے (ثَقل، ث پر زبر ھے )

آسمانی تمام کتابوں میں سب سے عظیم وبر تر کتاب قرآن مجید ھے اور زندہ معجزہ ھے اور اس کی ضیا بار یاں چکمتے سورج کی مانند ھیں خود اعلان پروردگار ھے کہ باطل کسی بھی راہ سے اس میں نفوذ پیدا نھیں کر سکتا یہ نور ھدایت ھے۔

اور آل محمد عليهم السلام کا بھی کسی صورت میں دوسروں سے موازنہ نھیں کیا جا سکتا۔ ([30])

جس طرح سے انبیاء کا دیگر تمام بنی نوع بشر سے موازنہ کرنا غلطی ھے۔ اسی طرح سے آل محمد عليهم السلام کا دوسروں سے موازنہ کرنا ایک ناقابل معافی جرم ھے۔ اس لئے کہ مخلوقات پر حجت خدا اور اس کے علوم کے خزانے ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next