سند حدیث ثقلین پر ایک بحث



امالی شیخ میں ابن عباس سے روایت Ú¾Û’ کہ رسول اکرم(ص)  Ù†Û’ فرمایا:ستاروں کا وجود اھل آسمان Ú©Û’ لئے نجات کا سبب Ú¾Û’ اور میرے اھل بیت عليهم السلام میری امت Ú©Û’ لئے امان کا سبب ھیں۔جس وقت ستاروں کا وجود ختم ہو جائے گا اھل آسمان نابود ہو جائیں Ú¯Û’ اور جس وقت میرے اھل بیت عليهم السلام نھیں رھیںگے اھل زمین ختم ہو جائیں Ú¯Û’Û”([56])

وہ احادیث جو تاقیام قیامت رسول کی خلافت وجانشینی اور خدا کی حجتوں کے وجود پر دلالت کرتی ھیں۔

حموینی نے اپنی اسناد سے عبد اللہ بن عباس کے حوالے سے روایت کی ھے کہ پیغمبر نے فرمایا:بے شک میرے بعد لوگوں کے لئے میرے جانشین واوصیاء والٰھی حجت بارہ افراد ھوں گے اس کی پھلی فرد میرے چچا زاد بھائی (علی عليه السلام ) اور آخری فرد میرا بیٹا ہوگا۔کسی نے پوچھا یا ررسول اللہ آپ کا بیٹا کون ھے ؟آپ نے فرمایا:مھدی (عجل اللہ فرجہ الشریف)جو کہ زمین کو عدل وانصاف سے اسی طرح بھر دے گا جس طرح وہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔ اس خدا کی قسم جس نے مجھے دنیا والوں کے لئے بشارت دینے والا بنا کر بھیجا ھے اگر دنیا کے ختم ہونے میں صر ف ایک دن بھی باقی رہ جائے گا تو خدا اس دن کو اس قدر طولانی کردے گا کہ میرابیٹا مھدی ظہور کر سکے۔ اور زمین اپنے پروردگار کے نور سے چمک اٹھے گی اور اس کی سلطنت مشرق سے مغرب تک پھیلی ہوگی۔([57])

محمد بن موفق جو کہ اھل سنت Ú©Û’ جلیل القدر عالم ھیں انھوں Ù†Û’ اپنی کتاب میں سلمان محمدی (فارسی ) سے Ú©Ú†Ú¾ یوں روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” سلمان کھتے ھیں کہ میں نبی اکرم(ص)  Ú©Û’ پاس حاضر ہو ا تو دیکھا کہ امام حسین علیہ السلام رسول اکرم(ص)  Ú©Û’ زانو پر بیٹھے ھیں۔

آپ حسین عليه السلام کی آنکھوں اور دھن مبارک کا بوسہ لے رھے ھیں اور فرماتے ھیں۔ کہ تم خود مولا ہو مولا کے بیٹے ہو مولا کے بھائی ہو اور آقاوٴ کے والد ہو۔ تم خود امام فرزند امام برادر امام اور پدر امامان ہو۔ تم حجت خدا فرزند حجت خدا برادر حجت خدا اور نو حجت خدا کے باپ ہو۔ اس کی نویں فرد قائم آل محمد ہوگا جو کہ تمھاری -صلب سے ہوگا۔([58])

مسلم نے اپنی صحیح میں جابر بن عبد اللہ انصاری سے روایت کی ھے کہ وہ کھتے ھیں کہ میں نے پیغمبر کو فرماتے سنا ھے۔ (لوگوں کے امور ان سرپرستوں کے ذریعہ،جو کہ بارہ افراد ھیں، انجام پائیں گے )اس کے بعد رسول نے ایک فقرہ کھا جس کو میں صحیح طریقے سے سمجھ نہ سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا۔ پیغمبر نے کیا فرمایا: تو انھوں نے کھا کہ رسول نے کھا ھے کہ (یہ تمام افراد قریش سے ھوں گے )۔([59])

حموینی نے اپنی اسنا دکے ساتھ نافع سے روایت کی ھے وہ کھتے ھیں کہ میں نے پیغمبر کو فرماتے سنا ھے( دین قائم ودائم ھے یھاں تک کہ قیامت آجائے گی )لھٰذا تم لوگوں پر فرض ھے کہ دربارہ خلفا کی پیروی کرو جو سب کے سب اھل قریش ھوں گے۔ ([60])

اس سلسلے میں روایات کی ایک کثیر تعداد ھے جو کہ یھاں بیان نھیں کیگئی۔

اسی وجہ سے جواھر العقدین میں سمہودی سے روایت ھے کہ انھوں نے حدیث ثقلین کی شرح میں لکھا ھے۔ اھل بیت اطھار علیھم السلام میں سے ایک فرد کا وجود جو کہ تمسک کے لئے بھترین اور حقدار افراد ھیں ضروری ھے۔

اور یھی بات حدیث ثقلین سے واضح ہوتی ھے۔ یھاں تک کہ اھل بیت عليهم السلام سے تمسک کے موضوع کو(یعنی امت اسلامی کی عدم گمراھی )آشکار کرے۔ کھتے ھیں کہ قرآن مجید ایسا ھی ھے۔ (یعنی امت مسلمہ کے لئے وسیلہ ٴ نجات ھے)اھل بیت عليهم السلام بھی اھل زمین کے لئے سبب نجات ھیں جس وقت ان کا وجود پاک نہ رھے گا اھل زمین کا وجود ختم ہو جائے گا۔([61])



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next