سند حدیث ثقلین پر ایک بحث



پس میری عترت جس وقت چلی جائے گی تو میری امت تک وہ چیز پھنچے گی جس کا وعدہ کیا جاچکا ھے۔

آگاہ ہو جاوٴ کہ خدا وند تعالیٰ نے ان کو گمراھی سے دور رکھا ھے برائی و کثافت و گناہ سے ان کو منزہ رکھا ھے اور تمام عالم پر ان کو فوقیت بخشی ھے۔ جان لو کے خدا وند کرئم نے ان کی محبت کو واجب قرار دیا ھے اور ان کی موت وپیروی کا حکم دیا ھے۔ ([8])

۸۔ در حقیقت تمھارے درمیان دو قیمتی چیزیں چھوڑ کر جارھا ھوں ۔ ۱ کتاب خدا۔ ۲۔ میری عترت۔ جان لو کہ یہ دونوں میرے بعد تمھارے درمیان میرے جانشین ھیں اور دونون ھر گز ایک دوسرے سے جدا نھیں ھوں گے یھاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے۔ ([9])

۹۔ یقینا تمھارے درمیان اپنے دو جانشین چھوڑ رھا ھوں ۔ کتاب خدا جو کہ دونوں ھر گز ایک دوسرے سے جدا نھیں ھوں گے یھاں تک کہ (روز محشر) حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے۔ ([10])

۱۰۔ در حقیقت امت کے درمیان دو جانشین چھوڑ کر جارھا ھوں ۔ قرآن اور میرے اھلبیتعليهم السلام۔ یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نھیں ہونگے یھاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے۔ ([11])

۱۱۔حقیقتاً میرے رحیم و خیبر خدا نے مجھ کو خبر دی ھے کہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نھیں ھوں گے یھاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے۔ اور ان دونوں کے لئے میں نے یہ خدا سے خواست کی ھے۔ لھٰذا ان سے آگے بڑھنے کی کوشش نہ کرنا اور اپنے آپ کو بے نیاز نہ سمجھنا۔ ورنہ (گمراہ ہو کر) مرو گے اور ان کو کچھ سکھانے کی کوشش نہ کرنا کیونکہ یہ تم سے زیادہ علم رکھنے والے اور دانا ھیں جس پر بھی مجھے اس کے آپ سے زیادہ حق ولایت واطاعت ھے علی اس کے سر پرست وولی ھیں۔ خدایا جو علی کو دوست رکھے اس کو دوست رکھ اور جو علی سے دشمنی رکھے اس سے دشمنی رکھ۔ ([12])

۱۲۔ رسول اکرم (ص) (ص) نے جحفہ میں دوران خطبہ ارشاد فرمایا: کیا میں تمھارے نفسوں پر تم سے زیادہ حق نھیں رکھتا؟ سب نے یک زبان ہو کر کھا کیوں نھیں۔ یا رسول اللہ۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا: پس یقینا تم کو دو حقیقت و واقیعت کے بارے میں ذمہ دار سمجھتا ھوں ۔ قرآن اور میری عترت۔ ([13])

 

 

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next