آیہٴ بلّغ کی وضحات



”تم لوگ چلے جاؤ خداوندعالم میری حفاظت خود فرمائے گا۔“

جواب:

 Ø§ÙˆÙ„: اگر فرض کریں کہ یہ روایات صحیح بھی ھیں مذکورہ آیت Ú©Û’ نزول Ú©Ùˆ بیان نھیں کرتیں، اور ولایت علی علیہ السلام Ú©Û’ مخالف نھیں ھیں، بلکہ ان میں صرف پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ نسبت اس آیت Ú©Û’ شان نزول Ú©Û’ ایک حصہ Ú©Ùˆ بیان کیا گیا Ú¾Û’ اور چونکہ بعض روایات میں اس بات Ú©ÛŒ وضاحت Ú©ÛŒ گئی Ú¾Û’ کہ یہ رخصت مدینہ میں رسول اسلام(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ طرف سے دی گئی Ú¾Û’ØŒ اور اس چیز کا احتمال Ú¾Û’ کہ غدیر خم سے آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ وفات تک کا فاصلہ مراد Ú¾ÙˆÛ”

دوسرے: بنیادی طور پر اھل سنت مفسرین نے اس طرح کی روایات کو عجیب و غریب قرار دیا ھے، اور اس بات پر متفق ھیں کہ چونکہ مذکورہ آیت مدنی ھے اور بعثت کے آخری دنوں میں نازل ھوئی ھے، لہٰذا مکہ میں جناب ابو طالب (علیہ السلام) کی حفاظت کرنے سے کوئی تعلق نھیں رکھتی۔

تیسرے: یہ کھنا کہ مذکورہ آیت دو بار نازل ھوئی Ú¾Û’ ایک مرتبہ بعثت Ú©Û’ شروع  میں اور دوسری بار بعثت Ú©Û’ آخر میں مدینہ میں نازل ھوئی[71] اس سے بھی مشکل حل نھیں ھوتی؛ کیونکہ فرض کریں کہ آیت بعثت Ú©Û’ شروع میں نازل ھوئی Ú¾Ùˆ جس میں خداوندعالم Ù†Û’ آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ حفاظت Ú©ÛŒ ذمہ داری Ù„ÛŒ ھو، لیکن پھر مدینہ میں اصحاب Ú©Û’ ذریعہ آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ حفاظت Ú©ÛŒ کوئی ضرورت نھیں Ú¾Û’Û”

۲۔ مکہ میں حفاظت کے متعلق آیت کا نزول

علامہ سیوطی ، ابن عباس سے نقل کرتے ھیں کہ رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے سوال کیا گیا: آپ پر کونسی آیت سخت نازل ھوئی ھے؟

 Ø¢Ù†Ø­Ø¶Ø±Øª(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا: ”میں موسم حج Ú©Û’ دوران منیٰ میں تھا اور مشرکین عرب اور دوسرے لوگ وھاں موجود تھے۔ اس وقت جناب جبرئیل یہ آیت Ù„Û’ کر مجھ پر نازل ھوئے: <یَااٴَیُّہَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا اٴُنزِلَ إِلَیْکَ مِنْ رَبِّکَ۔۔۔> ØŒ میں کھڑا ھوا اور یہ اعلان کیا: اے لوگو! تم میں کون Ú¾Û’ جو پروردگار Ú©Û’ پیغام پھنچانے میں میری مدد کرے تاکہ اس Ú©Ùˆ جنت Ú©ÛŒ ضمانت دیدوں، اے لوگو! خدا Ú©ÛŒ وحدانیت اور میری رسالت Ú©ÛŒ گواھی دو تاکہ کامیاب ھوجاؤ اور نجات پاکر جنت میں داخل ھوجاؤ، اس موقع پر عورت مرد چھوٹے بڑے سبھی لوگوں Ù†Û’ مجھ پر ڈھیلے اور پتھروں Ú©ÛŒ بارش کردی اور میرے منھ پر لعاب دھن پھینکنے Ù„Ú¯Û’ØŒ اور Ú©Ú¾Ù†Û’ Ù„Ú¯Û’:  ”یہ جھوٹا ھے۔۔۔“، اس موقع پر آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ چچا عباس آئے اور ان Ú©Ùˆ لوگوں سے نجات دی اور ان Ú©Ùˆ پیچھے ہٹا دیا۔“[72]

جواب: یہ روایت بنی عباس کی طرف سے جعلی اور من گھڑت ھے تاکہ علویوں کے مقابلہ میں فضیلت پیش کرسکیں۔ کیونکہ:

اول: مذکورہ آیت شیعہ اور سنی اتفاق کی بنا پر مکہ میں نازل نھیں ھوئی ھے اور آیت کا دو بار نازل ھونے کی بھی کوئی دلیل نھیں ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next