آیہٴ بلّغ کی وضحات



پانچوے: یہ واقعہ، فریقین کے نزدیک بیان ھونے والی تمام روایات کے مخالف ھے، کیونکہ ان روایات میں پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی پریشانی اس حکم کے پھنچانے میں تھی جو آپ پر نازل ھوا تھا۔

۴۔ رجم و قصاص کے بارے میں آیت کا نزول

بعض اھل سنت مذکورہ آیت کے شان نزول میں کہتے ھیں:

”خداوندعالم نے اپنے رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کو حکم دیا کہ رجم و قصاص کے بارے میں جو حکم آپ پر نازل ھوا ھے اس کو پھنچادیں۔ درحقیقت یہ اعلان یھودیوں کے نظریہ کے مقابلہ میں تھا جو توریت میں بیان ھونے والے حکم یعنی شوھر دار عورت سے زنا کی سزا رجم اور قصاص کے حکم سے بچنا چاہتے تھے۔ اس وجہ سے کچھ لوگوں کو رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے پاس بھیجا تاکہ ان سے اس حکم کے بارے میں سوال کریں، جبرئیل امین نازل ھوئے اور رجم و قصاص کا حکم لائے“[76]

اھل سنت کہتے ھیں کہ سورہ مائدہ آیات نمبر ۴۱ تا ۴۳ جو مذکورہ آیت سے پھلے ھیں، اسی سلسلہ میں نازل ھوئی ھیں۔

جواب:اول: یہ مدعا بلا دلیل ھے اور تمام صحابہ کے قول کے مخالف ھے۔

دوسرے: آیات کے الفاظ اس قول کو ردّ کرنے کے لئے کافی ھیں، کیونکہ بعثت کے آخر میں اس سورہ کے نازل ھونے کے وقت یھودی متفرق اور مغلوب ھوگئے تھے، اور وہ اس حالت میں نھیں تھے کہ آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کو کوئی نقصان پھنچاسکیں تاکہ خداوندعالم آپ کو محفوظ رکھنے کا وعدہ دیتا۔

۵۔ یھود کی مکاری کے بارے میں آیت کا نزول!!

آیہ ”بلّغ“ کی یھود یوں کی مکاری کے بارے میں تفسیر کرنے والے سب سے پھلے شخص مقاتل بن سلیمان ھیں[77]، جس کے بعد طبری، بغوی، محمد بن ابی بکر رازی نے اس قول اور اس تفسیر کو اختیار کیا ھے[78] فخر رازی مذکورہ آیت کے شان نزول کے سلسلہ میں بہت سے احتمالات بیان کرنے کے بعد اسی قول کو اختیار کرتے ھیں، اور اس قول کی تنھا دلیل مذکورہ آیت سے پھلے اور بعد والی آیات کو قرار دیتے ھیں جو سب کی سب یھودیوں کے باے میں نازل ھوئی ھیں[79]

جواب:

اول: سورہ مائدہ وہ آخری سورہ ھے جو پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)پر حجة الوداع میں نازل ھوا ھے، اس موقع پر یھودیوں کی کوئی حیثیت نھیں تھی جس کی وجہ سے پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)خوف زدہ ھوتے، اور ان کی وجہ سے محافظت اور نگھبانی کی ضرورت پڑتی۔

دوسرے: قرآن کریم، نزول کی ترتیب سے نھیں ھے جس کی وجہ سے پھلی آیات کو کسی معنی کے لئے قرینہ قرار دیا جاسکے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next