حضرت امام محمد مهدی عليه السلام



          امام مہدی علیہ السلام Ú©ÛŒ عمرابھی صرف پانچ سال Ú©ÛŒ ہوئی تھی کہ خلےفہ معتمد بن متوکل عباسی Ù†Û’ مدتوں قےد رکھنے Ú©Û’ بعد امام حسن عسکری کوزہردےدیا Û” جس Ú©ÛŒ وجہ سے آپ بتاریخ Û¸   ربےع  الاول Û²Û¶Û° ہجری  مطابق Û¸Û·Û³ Ø¡  بعمر Û²Û¸ سال رحلت فرماگئے ”وخلف من الولد ابنہ محمد “ اورآپ Ù†Û’ اولاد میں صرف امام محمد مہدی کوچھوڑا Û” (نورالابصارص Û±ÛµÛ² دمعة الساکبة ص Û±Û¹Û± ) علامہ شلنجبی لکھتے ہیں کہ جب آپ Ú©ÛŒ شہادت Ú©ÛŒ خبرمشہورہوئی ØŒ توسارے شہرسامرہ میں ہلچل Ù…Ú† گئی ØŒ فریاد وفغاں Ú©ÛŒ آوازےں بلند ہوگئےں ØŒ سارس شہرمیں ہڑتال کردی گئی Û” یعنی ساری دکانےں بند ہوگئےں Û” لوگوں Ù†Û’ اپنے کاوربارچھوڑدئےے۔  تمام بنی ہاشم حکام دولت ØŒ منشی ،قاضی ØŒ ارکان عدالت اعیان حکومت اور عامہ خلائق حضرت Ú©Û’ جنازے Ú©Û’ لئے دوڑپڑے ،حالت یہ تھی کہ شہرسامرہ قیامت کامنظرپےش کررہاتھا ۔تجہےزاورنماز سے فراغت Ú©Û’ بعد آپ کواسی مکان میں دفن کردیاگیا جس میں حضرت امام علی نقی علیہ مدفون تھے Û”  نورالابصار ص Û±ÛµÛ² وتاریخ کامل صواعق محرقہ وفصول مہمہ،جلاٴالعےون ص Û²Û¹Û¶)  علامہ محمد باقرفرماتے ہیںکہ امام حسن عسکری Ú©ÛŒ وفات Ú©Û’ بعد نمازجنازہ حضرت امام مہدی علیہ السلام Ù†Û’ پڑھائی ،ملاحظہ ہو ØŒ دمعہ ساکبہ جلد Û³ ص Û±Û¹Û²   وجلاٴالعےون ص Û²Û¹Û· ) علامہ طبرسی لکھتے ہیں کہ نمازکے بعد آپ کوبہت سے لوگوں Ù†Û’ دےکھا اور آپ Ú©Û’ ہاتھوں کا بوسہ دیا (اعلام الوری ص Û²Û´Û² ) علامہ ابن طاؤس کابیان ہے کہ Û¸ ربےع الاول کوامام حسن عسکری Ú©ÛŒ وفات واقع ہوئی اور Û¹ ربےع الاول سے حضرت حجت Ú©ÛŒ امامت کا آغازہوا ہم Û¹ ربےع الاول کوجوخوشی مناتے ہیں اس Ú©ÛŒ ایک وجہ یہ بھی ہے (کتاب اقبال) علامہ مجلسی لکھتے ہیں کہ Û¹ ربےع الاول کوعمربن سعد بدست مختارآل محمد قتل ہواہے Û”(زادالمعاد ص ÛµÛ¸Ûµ) جوعبےداللہ بن زیاد کا سپہ سالارتھا جس Ú©Û’ قتل Ú©Û’ بعد آل محمد Ù†Û’ پورے طورپرخوشی منائی Û” (بحارالانوارومختارآل محمد) کتاب دمعہ ساکبہ Ú©Û’ ص Û±Û¹Û² میں ہے کہ حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام Ù†Û’ Û²ÛµÛ¹ ہجری میں اپنی والدہ کوحج Ú©Û’ لئے بھےج دیاتھا ،اورفرمادیاتھا کہ Û²Û¶Û° ہجری میں مےری شہادت ہوجائے Ú¯ÛŒ اسی سن میں آپ Ù†Û’ حضرت امام مہدی کوجملہ تبرکات دےدئےے تھے اوراسم اعظم وغےرہ تعلےم کردیاتھا (دمعہ ساکبہ وجلاٴالعےون ص Û²Û¹Û¸ ) انھےں تبرکات میں حضرت علی کا جمع کیاہوا وہ قرآن بھی تھا جوترتےب نزولی پرسرورکائنات Ú©ÛŒ زندگی میں مرتب کیاگیاتھا Û” (تاریخ الخلفاٴ واتقان) اورجسے حضرت علی Ù†Û’ اپنے عہد خلافت میں بھی اس لئے رائج نہ کیاتھا کہ اسلام میں دوقرآن رواج پاجائیں Ú¯Û’ Û” اوراسلام میں تفرقہ پڑجائے گا (ازالةالخلفاٴ Û²Û·Û³) میرے نزدےک اسی سن میں حضرت نرجس خاتون کاانتقال بھی ہواہے اوراسی سن میں حضرت Ù†Û’ غیبت اختیارفرمائی ہے۔

حضرت امام مہدی علیہ السلام Ú©ÛŒ غیبت اوراس Ú©ÛŒ ضرورت   :

          بادشاہ وقت خلےفہ معتمدبن متوکل عباسی جواپنے آباؤاجداد Ú©ÛŒ طرح ظلم وستم کاخوگراورآل محمد کاجانی دشمن تھا Û” اس Ú©Û’ کانوں میں مہدی Ú©ÛŒ ولادت Ú©ÛŒ بھنک Ù¾Ú‘Ú†Ú©ÛŒ تھی Û” اس Ù†Û’ حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ بعد تکفےن وتدفےن سے پہلے بقول علامہ مجلسی حضرت Ú©Û’ گھرپرپولےس کاچھاپہ ڈلوایااورچاہاکہ امام مہدی علیہ السلام Ú©Ùˆ گرفتارکرالے Ù„Û’Ú©Ù† چونکہ وہ بحکم خدا Û²Û³ رمضان المبارک Û²ÛµÛ¹ ہجری  کوسرداب میں جاکرغائب ہوچکے تھے۔ جےسا کہ شواہدالنبوت ،نورالابصار،دمعة ساکبہ ،روضة الشہداٴ ،مناقب الا ئمہ ،انوارالحسینیہ وغےرہ سے مستفاد ومستنبط ہوتاہے Û” اس لئے وہ اسے دستیاب نہ ہوسکے ۔اس Ù†Û’ اس Ú©Û’ رد عمل میں حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام Ú©ÛŒ تمام بےبےوں کوگرفتارکرالیا اورحکم دیا کہ اس امرکی تحقےق Ú©ÛŒ جائے کہ آیاکوئی ان میں سے حاملہ تونہیں ہے اگرکوئی حاملہ ہو تواس کاحمل ضائع کردیاجائے ،کےونکہ وہ حضرت سرورکائنات صلعم Ú©ÛŒ Ù¾Û’Ø´Û’Ù† گوئی سے خائف تھا کہ آخری زمانہ میں مےرا ایک فرزند جس کانام مہدی ہوگا Û” کائنات عالم Ú©Û’ انقلاب کا ضامن ہوگا Û” اوراسے یہ معلوم تھا کہ وہ فرزند امام حسن عسکر ÛŒ علیہ السلام Ú©ÛŒ اولاد سے ہوگا لہذا اس Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ تلاش اورآپ Ú©Û’ قتل Ú©ÛŒ پوری کوشش Ú©ÛŒ ۔تاریخ اسلام جلد Û± ص Û³Û± میں ہے کہ Û²Û¶Û° میں امام حسن عسکری Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ بعد جب معتمد خلےفہٴ عباسی Ù†Û’ آپ Ú©Û’ قتل کرنے Ú©Û’ لئے آدمی بھےجے توآپ سرداب ( Û±) ” سرمن رائے “میں غائب ہوگئے بعض اکابرعلماٴ اہل سنت بھی اس امرمیں شےعوں Ú©Û’ ہم زبان ہیں Û” چنانچہ ملاجامی Ù†Û’ شواہدالنبوت میں امام عبدالوہاب شعرانی Ù†Û’ لواقع الانواروالےواقےت والجواہرمیں اورشیخ احمدمحی الدےن ابن عربی Ù†Û’ فتوحات مکہ میں اورخواجہ پارسانے فصل الخطاب میں اورعبدالحق محدث دہلوی Ù†Û’ رسالہٴ ا ئمہ طاہرین میں اورجمال الدےن محدث Ù†Û’ روضةالاحباب میں ،اورابوعبداللہ شامی صاحب کفاےةالطالب Ù†Û’ کتاب التبیان فی اخبارصاحب الزمان میں اورسبط ابن جوزی Ù†Û’ تذکرة خواص الامہ میں اورابن صباغ نورالدےن علی مالکی Ù†Û’ فصول المہمہ میں اورکمال الدےن ابن طلحہ ٴشافعی Ù†Û’ مطالب السؤل میں اورشاہ ولی اللہ Ù†Û’ فضل المبےن میں اورشیخ سلےمان حنفی Ù†Û’ ےنابع المودة میں اوربعض دیگرعلماٴ Ù†Û’ بھی اےساہی لکھا ہے اورجولوگ ان حضرت Ú©Û’ طول عمرمیں تعجب کرکب انکارکرتے ہیں Û” ان کویہ جواب دےتے ہیں کہ خدا Ú©ÛŒ قدرت سے Ú©Ú†Ú¾ بعےدنہیں ہے جس Ù†Û’ آدم کوبغیرماں باپ Ú©Û’ اورعیسی کوبغیرباپ Ú©Û’ پےداکیا ،تمام اہل اسلام Ù†Û’ حضرت خضرکواب تک زندہ ماناہوا ہے ،ادرےس بہشت میں اورحضرت عیسی آسمان پراب تک زندہ مانے جاتے ہیں اگرخدائے تعالی Ù†Û’ آل محمد میں سے ایک شخص کوعمرعنآیت کیاتوتعجب کیاہے ؟حالانکہ اہل اسلام کودجال Ú©Û’ موجود ہونے اورقرےب قیامت ظہورکرنے سے بھی انکارنہیں ہے Û”

 ( Û± )  یہ سرداب ،مقام  ”سرمن رائے“ میں واقع ہے جسے اصل میں سامراٴکہتے ہیں

          سامراٴکی آبادی بہت ہی قدےمی ہے اوردنیاکے قدےم ترین شہروں میں سے ایک ہے ØŒ اس سام بن نوح Ù†Û’ آبادکیاتھا (معجم البلدان) اس Ú©ÛŒ اصل سام راہ تھی  بعدمیں سامراٴہوگیا ØŒ آب وہواکی عمدگی Ú©ÛŒ وجہ سے خلےفہ معتصم Ù†Û’ فوجی کےمپ بناکرآبادکیاتھا اوراسی Ú©Ùˆ دارالسلطنت بھی بنادیاتھا ØŒ اس Ú©ÛŒ آبادی Û¸ فرسخ لمبی تھی ØŒ اسے اس Ù†Û’ نہآیت خوبصورت شہربنادیاتھا Û” ا سی لئے اس کانام سرمن رائے رکھ دیاتھا یعنی وہ شہرجسے جوبھی دےکھے خوش ہوجائے ،عسکری اسی کاایک محلہ ہے جس میں امام علی نقی علیہ السلام نظربندتھے بعد میں انھوں Ù†Û’ دلےل بن ےعقوب نصرانی سے ایک مکان خرےدلیاتھا جس میں اب بھی آپ کامزارمقدس واقع ہے Û”

          سامراٴمیں ہمےشہ غےرشےعہ آبادی رہی ہے اس لئے اب تک وہاں شےعہ آباد نہیں ہیں وہاں Ú©Û’ جملہ خدام بھی غےرشےعہ ہیں Û”

حضرت حجت علیہ السلام کے غائب ہونے کاسرداب وہیں ایک مسجدکے کنارے واقع ہے جوکہ حضرت امام علی نقی اورحضرت امام حسن عسکری کے مزاراقدس کے قرےب ہے ۱۲ منہ۔

کتاب شواہدالنبوت Ú©Û’ ص Û¶Û¸ میں ہے کہ خاندان نبوت Ú©Û’ گیارہوےں امام حسن عسکری Û²Û¶Û° میں زہرسے شہےدکردےئے گئے تھے ان Ú©ÛŒ وفات پران Ú©Û’ صاحبزادے محمد ملقب بہ مہدی شےعوں Ú©Û’ آخری امام ہوئے۔مولوی امیرعلی لکھتے ہیں کہ خاندان رسالت Ú©Û’ ان اماموں Ú©Û’ حالات نہآیت دردناک ہیں Û” ظالم متوکل Ù†Û’ حضرت امام حسن عسکری Ú©Û’ والدماجد امام علی نقی کومدینہ سے سامرہ پکڑبلایاتھا ۔اوروہاں ان Ú©ÛŒ وفات تک ان کونظربندرکھا تھا Û” (پھرزہرسے ہلاک کردیاتھا ) اسی طرح متوکل Ú©Û’ جانشےنوں Ù†Û’ بدگمانی اورحسدکے مارے حضرت امام حسن عسکری کوقےدرکھاتھا ،ان Ú©Û’ کمسن صاحبزادے محمدالمہدی جن Ú©ÛŒ عمراپنے والدکی وفات Ú©Û’ وقت پانچ سال Ú©ÛŒ تھی Û” خوف Ú©Û’ مارے اپنے گھرکے قرےب ہی ایک غارمیں Ú†Ú¾Ù¾ گئے اورغائے ہوگئے ۔الخ  ابن بطوطہ Ù†Û’ اپنے سفرنامہ میں لکھا ہے کہ جس غارمیں امام مہدی Ú©ÛŒ غیبت بتائی جاتی ہے Û” اسے میں Ù†Û’ اپنی آنکھوں سے دےکھا ہے Û”(نورالابصارجلد Û± ص Û±ÛµÛ²) علامہ ابن حجرمکی کاارشادہے، کہ امام مہدی سرداب میں غائب ہوے ہیں ۔” فلم ےعرف اےن ذھب “ پھرمعلوم نہیں کہاں تشریف Ù„Û’ گئے۔ (صواعق محرقہ ص Û±Û²Û´) Û”

 

غیبت امام مہدی پرعلماٴاہل سنت کااجماع :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next