علامہ محمد حسین فضل اللہ کی زندگی پر اجمالی نظر



سید محمد شاہرودی کی ولادت ١٣٠١ھ میں شاہرود کے ایک دیہات میں ہوئی ۔ آپ دینی علوم کو حاصل کرنے کیلئے نجف اشرف تشریف لے گئے اور ملا محمد کاظم خراسانی، محقق عراقی اور شیخ محمد حسین نائینی کے درس میں شرکت فرمائی ، آپ چونکہ اپنے استاد نائینی کے نزدیک ممتاز حیثیت کے حامل تھے لہذا آپ کی مرجعیت شہرہ آفاق تھی ، آ پ کا ١٣٩٦ھ میں انتقال ہوا ۔

شیخ حسین حلی جو نجف کے مشہور فقیہ تھے آپ نے سب سے زیادہ میرزا محمد حسین نائینی سے علم دین حاصل کیا ۔ آپ کا علمی مقام ، مرجعیت کی حد تھا لیکن آپ کا زہداس مقام تک پہنچنے کیلئے مانع تھا ، آپ کا ١٣٩٦میں انتقال ہوا ۔

شیخ صدرا باد کوبہ ای معروف بہ ملا صدرا قفقازی کی ولادت ١٣١٦ میں بادکوبہ کے ایک دیہات میں ہوئی ۔ آپ نے اپنے چچا کے پاس مقدماتی مراحل گذارنے کے بعد ١٣٤٨ میں نجف اشرف کی طرف ہجرت کی اور میرزا محمد حسین نائینی ، سید ابوالحسن اصفہانی سے علم دین حاصل کیا ، آپ نے تقریبا چالیس سال سے زیادہ نجف اشرف میں فلسفہ کی تدریس کی اور ١٢٩٣ ہجری میں آپ کا انتقال ہوا ۔

سید محمدسعید فضل اللہ (سید محمد حسین Ú©Û’ چچا) Ú©ÛŒ ولادت ١٣١٦ ہجری میں ہوئی، ١٣٣٧ہجری میں آپ Ù†Û’ نجف اشرف Ú©ÛŒ طرف ہجرت Ú©ÛŒ اور میرزا محمد حسین نائینی، میرزا فتاح شہیدی تبریزی اور سید ابوالحسن اصفہانی، سید عبدالہادی Ú©Û’ دروس میں شرکت فرمائی Û” آپ میں مرجعیت Ú©Û’ تمام اسباب پائے جاتے تھے لیکن آپ Ù†Û’ اپنی زاہدانہ کیفیت Ú©ÛŒ وجہ سے اس Ú©Ùˆ قبول کرنے سے انکار کیا ØŒ انہوں Ù†Û’ سید محمد حسین فضل اللہ Ú©ÛŒ علمی اور اخلاقی صلاحیت  بنانے میں بہت زیادہ کوشش Ú©ÛŒ Û” علامہ فضل اللہ کا شمار بہترین اور برجستہ طلاب میں ہوتا تھا جس Ú©ÛŒ وجہ سے آیة اللہ ابوالقاسم خوئی آپ پر بہت زیادہ اعتماد کرتے تھے Û”

سید محمدحسین فضل اللہ ، اپنی جوانی کے شروع ہی سے علم دین حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے کام انجام دئیے جو اس وقت حوزہ علمیہ کے بند ماحول میں قبول نہیں کئے جاتے تھے ، آپ نے ادب کا بہت ہی لگائو کے ساتھ مطالعہ کیا اور ''الکاتب طہ حسین'' جیسے مجلات کا مطالعہ کرنے کے بعد آہستہ آہستہ آپ کو شاعری کا بھی شوق ہوگیا اور آپ نے اشعار کہنا شروع کردئیے ۔ اور بعد میں یہ شوق اس قدر بڑھا کہ آپ کے اشعار کے تین دیوان منتشر ہوگئے ۔

١٣٨٠ہجری میںنجف کی ''جماعة العلمائ'' نے ایک مجلہ نکالا جس میں سید محمد حسین فضل اللہ کا شمار سید محمد باقر صدر اور شیخ محمد مہدی شمس الدین کے ساتھ اس کے مدیروں میں ہوتا تھا اور اس مجلہ کے دوسرے سال کے ایڈیشن میں آپ نے ''کلمتنا'' (ہماری بات) کے عنوان سے اداریہ لکھا ۔

جب یہ مجلہ منتشر ہوا تو اس کے سب سے پہلے ایڈیشن میں سید محمد باقر نے ''رسالتنا'' کے عنوان سے اس کا اداریہ لکھا تھا ۔

علامہ فضل اللہ نے ٦سال تک مقالات اور کتابیں تالیف کیں، اور سید محمد باقر صدر کے ساتھ عراق میں شیعی تحریک قائم کرنے میں بہترین کردار ادا کیا ۔ شیخ فضل اللہ اور شہید محمد باقر صدر میں ہم فکری ہونے کی وجہ سے انہوں نے عراق میں سب سے پہلی تحریک ''حزب الدعوة الاسلامیة'' کے نام سے قائم کی ۔ اس زمانہ میں عراق کے اہل سنت کے پاس کئی پارٹیاں اور تحریکیں جیسے اخوان المسلمین اور حزب التحریر الاسلامی موجود تھی ۔ شیخ فضل اللہ نے اسی دوران ''قضایانا علی ضوء السلام'' اور ''اسلوب الدعوة فی القرآن'' جیسی کتابیں لکھیں ۔

آپ نے ١٩٦٦ء میں لبنان واپس آنے کے بعد علمی ، ثقافتی اور اجتماعی کارکردگی انجام دیں جو مختلف ابعاد میں اپنے کام کو آغاز کرنے کے ٤٥ سال بعدآج بھی قابل مشاہدہ ہیں ۔

آپ نے تفسیر، دینی اور اخلاقی وعظ و نصیحت اور سوالوں کے جوابات دینے کا پروگرام مرتب کرکے کئی نسلوں میں ایک عظیم تبدیلی پیدا کردی ۔



back 1 2 3 next