مذہب اشعری کے راہنما

سيد حسين حيدر زيدي


الابانة عن اصول الدیانة :

ان دونوں کتابوں میں بہت زیادہ فرق ہے ان میں سے اہم ترین فرق یہ ہے : اولا Ù‹ :  کتاب ''اللمع'' میں عقلی استدلالات سے استفادہ ہوا ہے لیکن کتاب '' الابانة'' میں نقلی استدلالات Ú©ÛŒ پیروی Ú©ÛŒ گئی ہے Û”  ثانیا Ù‹  :  کتاب '' الابانة'' میں حنابلہ اور اہل حدیث Ú©Û’ عقاید Ùˆ نظریات Ú©Ùˆ بیان کرتے ہوئے ان سے دفاع کیا گیا ہے لیکن کتاب ''اللمع'' میںاپنے (اشعریوں Ú©Û’) عقاید Ú©Ùˆ بیان کیا ہے اور اس میں اہل حدیث Ú©Û’ عقاید Ùˆ نظریات Ú©ÛŒ طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے Û”

Ù¢Û”  مذہب معتزلہ سے شیخ کا الگ ہونا

ابوالحسن اشعری Ú©Û’ مکتب معتزلہ سے اعتزال کرنے Ú©Û’ متعلق مختلف نظریات بیان ہوئے ہیں ØŒ شہرستانی Ú©ÛŒ عبارت سے استفادہ ہوتا ہے کہ انہوں Ù†Û’ اپنے استاد ابو علی جبائی سے کلامی مناظرات کئے جس کا وہ جواب نہ دے سکے اور اسی وجہ سے ابوالحسن اشعری ØŒ مذہب معتزلہ سے الگ ہوگئے جیسا کہ انہوں Ù†Û’ کہا ہے:  معتزلہ اور سلف Ú©Û’ درمیان صفات Ú©Û’ سلسلہ میں ہرزمانہ میں اختلاف رہا ہے Û”  سلف ØŒ''صفاتیہ'' سے مشہور تھے یہ لوگ معتزلہ Ú©ÛŒ مخالفت میں کلامی طریقوں سے استفادہ نہیں کرتے تھے اور صرف قانع ہونے والی باتوں پر اکتفاء کرتے تھے اور کتاب Ùˆ سنت Ú©Û’ ظاہر سے تمسک کرتے تھے... یہاں تک کہ ابوالحسن اشعری اور ان Ú©Û’ استاد شیخ ابو علی جبائی Ú©Û’ درمیان حسن Ùˆ قبح Ú©Û’ بعض مسائل پر مناظرہ ہوا اور اشعری Ù†Û’ جبائی Ú©Ùˆ ملزم قرار یا جس Ú©Û’ نتیجہ میں اشعری Ù†Û’ ان سے دوری اختیارکرلی اور سلف Ú©Û’ طریقہ Ú©Ùˆ اپنالیا اور کلامی طریقوں سے ان Ú©Û’ مذہب کا دفاع کرنے Ù„Ú¯Û’(Ù¥) Û”

ہانری کورین نے اشعری کے مذہب تبدیل کرنے کی دو علتیں بیان کی ہیں :

Ù¡Û”  معتزلہ Ú©ÛŒ فکری رفتارجس میں وہ عقل Ú©Ùˆ مطلق طور پر قبول کرتے ہیں اور یہ دین Ú©Ùˆ مٹانے پر ختم ہوتی ہے کیونکہ عقل بغیر کسی قید Ùˆ شرط Ú©Û’ ایمان Ú©ÛŒ جانشین ہوجاتی ہے جب عقل ،دینی مسلمات سے زیادہ ہو تو پھر خدااورجو Ú©Ú†Ú¾ اس Ú©ÛŒ طرف سے نازل ہوا ہے اس پر ایمان رکھنے کا کیا فائدہ ہے؟

Ù¢Û”  قرآن کریم Ú©Û’ نظریہ Ú©Û’ مطابق غیب پر ایمان رکھنا دین Ú©ÛŒ بنیاد ہے اور غیب پر ایمان ØŒ عقلی دلیلوں سے زیادہ ہے اس بناء پر دلیل مطلق Ú©Û’ عنوان سے عقل پر تکیہ کرنا دینی اقدار میں ایمان بالغیب Ú©ÛŒ اصل سے سازگار نہیں ہے ØŒ لیکن اشعری مذہب میں دینی عقاید Ú©Û’ بجائے عقل Ú©Ùˆ زیادہ اہمیت دی جاتی ہے ØŒ ظاہر پر عمل کرنے والوں Ú©Û’ برعکس ،دلیل عقلی سے توسل کرنے Ú©Ùˆ بدعت نہیں سمجھتے ہیں اس Ú©Û’ باوجو د ایمان اور دینی حقائق Ú©Û’ مقابلہ میں عقل Ú©Ùˆ حجت مطلق نہیں سمجھتے (Ù¦) Û”

لیکن دونوں مذکورہ علتوں میں سے کوئی ایک بھی مذہب معتزلہ کے متعلق صحیح نہیں ہے ، کیونکہ وہ عقل کو دینی ظواہر پر مقدم سمجھتے ہیں ، دینی حقایق پر نہیں،اسی طرح وہ عقل کو حجت لازم سمجھتے ہیں ، حجت کافی نہیں ۔ مذہب معتزلہ کی اساسی ترین اصل حسن و قبح عقلی ہے اور اس متعلق ان کا مدعی موجب جزئی ہے ، موجب کلی نہیں ۔

کورین نے اپنی دلیل میں ایمان بالغیب کو شناخت حقیقت کے ساتھ خلط کردیا ہے جس چیز پر ایمان رکھنا چاہئے وہ غیب کی حقیقت ہے جو عقل مستقل کی بنیاد پر ثابت ہوتا ہے اور اس کا دوسرا حصہ شرع اور عقل کے ذریعہ ثابت ہوتا ہے ، حقیقت کی اصل پہچان غیب ہے اور یہی وجہ ہے کہ تعلیمات توحیدی کے سلسلہ میں عقل کی طاقت کو ایک محدود سمجھا جاتا ہے اور اس میں وحی کی ہدایتوں سے مدد لینا چاہئے ۔

Ù£Û”  اس متعلق دوسری علت جو بیان Ú©ÛŒ گئی ہے وہ یہ ہے کہ اشعری Ù†Û’ عقاید اہل حدیث Ú©ÛŒ اصلاح کیلئے معتزلہ Ú©ÛŒ مخالفت میں قیام کیا جبکہ اس وقت اکثر مسلمانوں Ú©Û’ افکارپر معتزلہ Ú©ÛŒ حکومت تھی Û” کیونکہ یہ عقاید اس وقت منحرف اور شرک آمیز تھے جیسے تجسیم کا عقیدہ، تشبیہ اور جبر کا عقیدہ۔ اور ان Ú©ÛŒ اصلاح ØŒ عقاید اہل حدیث سے وفاداری اور مذہب معتزلہ سے دور ہونے کا اعلان کئے بغیر ممکن نہیں تھا (Ù§) Û”



back 1 2 3 4 next