امام مهدی (ع) کے بار ے میں گفتگو



جاما سب جاما سب نامے میںزرتشت نبی کے قول کی اس طرح حکایت کرتا ھے:

”ایک شخص بنی ھاشم کے فرزندوں میں سے تازیوں کی زمین سے باھر آئے گا، ایک بڑے سر کا انسان عظیم جسم و جثہ کا آدمی جس کی پنڈلی بڑی ھوگی اور اپنے جد کے آئین پر کثیر لشکر کے ھمراہ ایران کی طرف رخ کرے گا اور اسے آباد کرے گاا ور زمین کو عدل و انصاف سے بھردے گا“[29]

پھر اس صریح اور جھنجھوڑ دینے والے فقرے کو پڑھتے ھیں:

”اس پیغمبر کی لڑکی کی اولاد سے جو کہ خورشید عالم اور شام زماں کے نام سے موسوم ھوگی، کوئی باد شاہ ھوگا دنیا میں یزدان کے حکم سے جوآخری نبی کا جانشین ھوگا دنیا کے وسط میں کہ مکہ ھے اور اس کی حکومت قیامت سے متصل ھو جائے گی“[30]

د۔ ھندوٴں کی مقدس کتاب میں

شاکمونی کی کتاب میں مذکور ھے:

”دنیا کی بادشاھی اور حکومت دو عالم کے سید خلائق کے فرزند عظیم الشان ہستی کے ذریعہ تمام ھوگی، وہ اےسا شخص ھے جو مغرب اور مشرق کے پھاڑوں پر حکمرانی کرے گا اور فرمان نافذ کرے گا۔۔۔ خدا کا دین ایک دین ھو جائے گا اور خدا کا دین زندہ ھو جائے گا اور اس کا نام (قائم) ھوگا“[31]

 



[1] المستشرقون والاسلام، ڈاکٹرعرفان عبد الحمید، ص/۱۷؛ دراسات فی الفکر الفلسفی الاسلامی، ڈاکٹر حسام الدین آلوسی، ص/۶۸؛ بحوث فی القرآن الکریم، ڈاکٹر عبد الجبار شرارہ، صص/۵۲۔۵۴، (گذشتہ مآخذ میں مستشرقین کے قرآن کریم کے بارے میں تناقض گوئی کے نظریہ پر تنقید ھوچکی ھے)

[2] عقیدہ الشیعہ /دونا لوسن، ص/۲۳۱، االسیادة العزبتہ/ فان فلوتن، ص/۱۰۷۔ ۱۳۲



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next