ثقلین کے آئینے میں موعود کی علامت



سورہٴ مبارکہ”زخرف“ کی اکسٹھویں آیت؛ ”بیشک یہ زمانہ موعود کے(سمجھنے) کی علامت ھے؛ لہٰذا دیکھو کبھی اس کے بارے میں تردید نہ کرنا اور میری پیروی کرنا یھی راہ راست ھے۔“

بغوی، زمخشری، فخررازی، قرطبی، نسفی، خازن، تاج الدین حنفی، ابوحیان، ابن کثیر اور ابو السعود Ù†Û’ اپنی تفسیروں میں صراحت سے بیان کیا Ú¾Û’ کہ یہ آ یہٴ کریمہ آخری زمانہ میں حضرت عیسیٰ بن مریم Ú©Û’ زمین پر دو بارہ تشریف لانے Ú©Û’ بارے میں نازل ھوئی Ú¾Û’[13] اور مجاہد Ù†Û’ بھی جن کا فن تفسیر میں مشاھیر اور اکابر میں شمار ھوتا Ú¾Û’Û” Ù†Û’ بھی  اسے حضرت عیسیٰ(علیہ السلام) Ú©ÛŒ باز گشت سے تفسیر Ú©ÛŒ Ú¾Û’[14] اور سیوطی Ù†Û’ بھی اس نکتہ Ú©ÛŒ طرف اشارہ کیا Ú¾Û’ کہ جو Ú©Ú†Ú¾ احمد بن حنبل، طبرانی، ابن مردوےہ، فریابی، سعید بن منصور اور عبد بن حمید Ù†Û’ متعدد طریقوں سے ابن عباس سے نقل کیا Ú¾Û’ کہ یہ آیت آخر زمانہ میں حضرت عیسیٰ بن مریم(علیہ السلام) Ú©Û’ بازگشت سے متعلق Ú¾Û’[15]

کنجی شافعی نے بھی کھا ھے:

مقاتل بن سلیمان اور مفسرین کے درمیان اس کے ماننے والوں نے آیہٴ ”وانہ لعلم للساعة“ کی تفسیر کے بارے میں کھا ھے:

 ÙˆÛ مہدی ھیں جو آخری زمانہ میں آئیں Ú¯Û’ اور ان Ú©Û’ ظھور Ú©Û’ بعد قیامت اور اس Ú©ÛŒ علامت ظاھر Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ[16]

بالکل اسی طرح یھی تصریح ابن حجرھیتمی، شبلنجی شافعی، سفارینی حنبلی، قندوزی حنفی و شیخ صبّان سے ملاحظہ کرتے ھیں[17]

کہتے ھیں کہ پھلے دستہ اور اس گروہ کے درمیان کوئی اختلاف نھیں پایا جاتا۔جس طرح صحیح بخاری اور صحیح مسلم نیز تمام کتب حدیث میں ذکر ھے کہ حضرت عیسی(علیہ السلام) کی باز گشت حضرت مہدی(علیہ السلام) کے ظھور سے مقارن اور متصل ھوگی، ھم تےسری فصل میں اس کے بارے میں بیان کریں گے۔ اور اس کا موید ان میں سے بالخصوص بعض کااس سلسلہ میں واضح بیان ھے۔

ثعلبی نے بھی اس آیت کریمہ کی تفسیر ابن عباس، ابو ھریرہ، قتادہ مالک بن دینار اور ضحاک سے نقل کی ھے کہ یہ آیت حضرت عیسیٰ بن مریم(علیہ السلام) کی باز گشت کے بارے میں نازل ھوئی ھے اسی کے ساتھ ساتھ عیسیٰ(علیہ السلام) کے باز گشت کے موقع پر حضرت امام مہدی(علیہ السلام) کے وجود اور ان کی اقتدا میں عےسی کے نماز پڑھنے کی تصریح بھی کی ھے۔

سورہ مبارکہ ”تکویر“ کی ۱۵/ویں اور ۱۶/ویں آیت؛”ان بازگشت کرنے والے ستاروں کی قسم جو گردش کرنے والے اور پوشیدہ ھونے والے ھیں“

امام محمد باقر(علیہ السلام) کی ایک روایت میں مذکور ھے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next