امام مہدی(علیہ السلام) کے خاندان کی معرفت کے بارے میں گفتگو



اس تعارض کی حقیقت اور اس کی علمی اھمیت

مذکورہ بالا چار خبریں اس خیال اور موھوم باتوں سے مستند ھیں کہ مہدی موعود محمد بن عبدا اللہ ایک موھومی اور خیالی شخص ھے، لیکن ان سے تمسک کبھی مذکورہ بالا دعوے کو ثابت نھیں کرسکتا۔ کیونکہ پھلی تینوں روایت ابن مسعود پر منتھی ھوتی ھے۔ اور سب کی سب عاصم بن النجود نامی شخص کے طریق سے اس تک پھونچتی ھیں اور ھم تفصیل سے اس طریق کی تحقیق و بررسی کریں گے۔

چوتھی حدیث کو بھی تمام محققین نے ضعیف شمار کیا ھے۔ چونکہ اس کی سند میں رشدین بن سعد مھری نامی شخص پایا جاتا ھے اور وہ وھی رشدین بن ابی رشدین ھے کہ جس کی برا در ان اھلسنت کے تمام علماء رجال نے تضعیف کی ھے۔ احمد بن حنبل اس کے بارے میں کہتے ھیں: جو کچھ وہ روایت کرتا ھے اس پر توجہ نھیں دی جاسکتی۔

اور حرب بن اسماعیل لکھتے ھیں:

میں نے رشدین کے بارے میں احمد بن حنبل سے سوال کیا تو انھوں نے اسے ضعیف شمار کیا۔

اور یحییٰ بن معین سے اس طرح نقل ھوا Ú¾Û’:  رشدین Ú©ÛŒ روایتیں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ نھیں جاتیں۔

ابی زرعہ نے اسے ”ضعیف الحدیث“کھاھے اور ابو حاتم نے اسے ”منکر الحدیث“جانا ھے اور جو زجانی کہتے ھیں: اس نے ”منکر“[49] اور ”معضل“[50] احادیث کی بہت زیادہ روایت کیا ھے۔

اسی طرح اس کے بارے میں نسائی لکھتے ھیں:

اس سے منقول احادیث متروک ھیں اور لکھی نھیں جاتیں۔

مختصر یہ کہ ھیثم بن ناجہ کے سوا کسی نے اس کی تو ثیق نھیں کی ھے اس نے احمد بن حنبل کی مجلس میں اسے ثقہ شمار کیا تو ابن حنبل کے تمسخر کا اسے سامنا کرنا پڑا اور یہ نکتہ اس کے ضعیف ھو نے پر بالاتفاق دلالت کرتا ھے[51] اس میں کوئی شک نھیں کہ ”مہدی واقعی یقین“ جیسے اھم مسئلہ کو اس طرح کے خبردینے والوں سے دریافت نھیں کیا جاسکتا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next