امام مہدی(علیہ السلام) کے خاندان کی معرفت کے بارے میں گفتگو



ےہ کلام اس مہدی Ú©ÛŒ طرف اشارہ Ú¾Û’ جو آخر زمانہ میں ظھور کرے گا اور بیشتر محدثین معتقد ھیں کہ وہ حضرت فاطمہ (سلام اللہ علیھا)  Ú©ÛŒ اولاد میں سے ھوگا اور ھمارے معتزلی علماء اس کا انکار نھیں کرتے اور اپنی کتابوں میں ان Ú©Û’ نام Ú©ÛŒ تصریح Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور ان Ú©Û’ بزرگوں Ù†Û’ ان Ú©Û’ وجود کا اعتراف کیا Ú¾Û’Û”Û”Û” قاضی القضاة کافی الکفاةابوالقاسم اسماعیل بن عباد امام علی(علیہ السلام) سے متصل اسناد Ú©Û’ ساتھ نقل کرتے ھیں کہ انھوں Ù†Û’ مہدی کا نام لیا اور اسے امام حسین(علیہ السلام) Ú©Û’ فرزندوں میں شمار کیا اور ان Ú©Û’ اوصاف Ùˆ علامتیں اس طرح بیان کیں :”ان Ú©ÛŒ پیشانی کشادہ Ùˆ نورانی، ناک Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ اور ستواں، Ø´Ú©Ù… چوڑا، گوشت سے بھری ھوئی رانیں، مرتب Ùˆ منظم کشادہ دانت اور حضرت Ú©ÛŒ د ا Ú¾Ù†ÛŒ ران پر ایک علامت Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ اور اس حدیث Ú©Ùˆ بعینہ عبد اللہ بن قتیبہ غریب الحدیث نامی کتاب میں ذکر کیا Ú¾Û’[100]

۵۔ قندوزی مناقب خوازمی سے اپنی اسناد کے ساتھ امام حسین(علیہ السلام) سے نقل کرتے ھیں:

اپنے جد رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی خدمت میں حاضر ھوا، انھوں نے مجھے اپنی زانوں پر بیٹھایا اور مجھ سے کھا:”اے حسین خدا وند سبحان نے تمھاری نسل سے ۹/امام قرار دیا ھے ان کا نواں قائم ھے اور سب کے سب خدا کے نزدیک فضل و شرف میں یکساں ھیں[101]

۶۔ اسی طرح قندوزی خوارزمی کی مناقب کے حوالے سے سلمان فارسی سے اس طرح نقل کرتے ھیں:

رسول خدا کی خدمت میں حاضر ھوا، جب کہ امام حسین(علیہ السلام) پیغمبر کے زانو پر بیٹھے ھوئے تھے اور پیغمبر ان کی آنکھ اور منھ کا بوسہ لے رھے تھے اور فرمارھے تھے: ”تم سردار ھو نیز سردار کے فرزند اور بھائی ھو تم امام ھو اور امام کے فرزند اور بھائی، تم حجت اور حجت کے باپ ھو تم ۹/حجتوں کے باپ ھو کہ ان کا نواں، قائم ھوگا[102]

سلمان کی اس حدیث کو شیخ صدوق نے نھایت متقن اور صحیح سند کے ساتھ اس طرح نقل کیا ھے:

میرے باپ نے مجھ سے روایت کیا اور کھا: سعد بن عبد اللہ نے مجھے خبر دی ھے: یعقوب بن یزید کے حوالے سے انھوں نے حماد بن عیسیٰ سے انھوں عبد اللہ بن مکان سے انھوں نے ابان بن تغلب سے انھوں نے سلیم بن قےس ھلالی سے انھوں نے سلمان فارسی سے اور سلمان فارسی کہتے ھیں: نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی خدمت میں حاضر ھوا تو حسین(علیہ السلام) کو رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے زانو پر پایا اور حضرت ان کی آنکھ اور منھ کا بوسہ لے رھے تھے اور فرمارھے تھے:”تم سردار سردار کے بےٹے، امام اور امام کے بےٹے ھو تم اماموں کے باپ، تم حجت ھو اور ۹/حجت خدا جو کہ تمھاری نسل سے ھوں گے کے باپ ھو، ان کا نواں قائم ھو گا۔“[103]

۷۔ مرحوم کلینی نے علی بن ابراھیم سے انھوں نے اپنے والد ابراھیم بن ھاشم سے انھوں نے محمد بن ابی عمیر سے انھوں نے سعید بن غزوان سے انھوں نے ابو بصیر سے انھوں نے امام محمد باقر(علیہ السلام) سے اس طرح روایت کی ھے:

حسین بن علی کے بعد ۹/امام ھیں کہ ان کا، نواں قائم ھو گا[104]اور صدوق بھی اپنے باپ سے انھوں نے علی بن ابراھیم سے جس طرح کافی میں مذکور ھے اسی طرح نقل کرتے ھیں[105]

 Ø±Ø¬Ø§Ù„ÛŒ اعتبار سے اس حدیث Ú©ÛŒ سند میں کوئی فرد اےسا نھیں Ú¾Û’ کہ جس Ú©ÛŒ جلالت Ùˆ عظمت، صحت Ùˆ صداقت میں شیخ صدوق Ú©Ùˆ کوئی Ø´Ú© Ùˆ شبہہ Ú¾ÙˆÛ”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next