مہدی موعود محمد بن حسن عسکری(علیہ السلام) ھیں



[7] الکافی، ج/۱، ص/۳۳۷؛ اکمال الدین، ج/۲، ص/۳۴۲ اور ص/۳۴۶، حدیث/۲۴ اور ۳۲ ۳۳/ویں باب سے، پھلی حدیث سند کے لحاظ سے معتبر ھے

[8] الکافی، ج/۱، ص/۳۴۰، حدیث/۱۹

[9] اکمال الدین، ج/۲، باب/۳۳، ص/۳۴۷، حدیث/۳۵

[10] الکافی، ج/۱، ص/۳۳۸؛ اس حدیث کو دسویں باب میں ذکر کیا ھے اور اس باب میں دےگر صحیح کے طریق سے یعنی کچھ اصحاب سے اور انھوں نے احمد بن محمد سے اور وہ علی بن حکم سے اور وہ محمد بن مسلم سے۔ نیز اسے نقل کرتے ھے۔ج/۱، ص/۳۴۰، حدیث/۱۵،پر ملاحظہ ھو

[11] اکمال الدین، ج/۲، باب/۳۳، ص/۳۴۷، حدیث/۳۵

[12] الکافی، ج/۱، باب/۸۰، ص/۳۳۶، حدیث/۳

[13] اکمال الدین، صدوق، ج/۲، باب/۳۳، ص/۳۴۸، حدیث/۴۰

[14] الکافی، ج/۱، باب ۸۰، ص/۳۴۰، حدیث/۱۸، شیخ صدوق نے بھی اکمال الدین، ج/۲، باب ۴۴، ص/۴۸۱، حدیث/۱۰ میں صحیح سند کے ساتھ (اس بنا پر کہ محمد بن علی ماجیلویہ ایک فرد ثقہ ھے) یہ حدیث نقل کی ھے

[15] عقد الدرر، مقدسی، ص/۱۷۸

[16] کلینی نے اس کو اصول کافی، ج/۱، باب۸۰، ص/۳۴۱، حدیث/۳۳، میں اس طرح نقل کیا ھے، احمد بن حسن سے انھوں نے عمر بن یزید سے انھوں نے حسن بن ربیع ھمدانی سے، ظاھراً یہ حدیث صحیح ھے، کیونکہ سعد و حمیری نے احمد بن الحسین بن عمر بن یزید سے کوئی حدیث نقل نھیں کی ھے بلکہ سعد نے مختلف مواقع پر احمد بن الحسن سے روایت نقل کی ھے اور اس کی مراد اس سے ابن علی بن فضال فطحی ھے کہ جس ثقہ بتایا گیا ھے لیکن عمر بن یزید کے بارے میں یہ کھنا درست ھے چاھے وہ ”الصیقل“ ھو یا بیاع السابری، ھر لحاظ وہ عصر غیبت سے دس سال پھلے وہ دنیا سے گذر گیا ھے



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next