حضرت مہدی(علیہ السلام) پر ایک تحقیقی جائزہ اور شبھات کا جواب



[18] صحیح مسلم شرح نووی کے ھمراہ، ج/۱۸، ص/۷۰۴

[19] مسند احمد، ج/۳، ص/۵۸؛ سنن ترمذی،ج/۴، ص۵۰۶، حدیث/۲۲۳۲؛ مستدرک الحاکم، ج/۴، ص/۵۲۰؛ تلخیص المستدرک، ذھبی،ج/۴، ص/۵۲۰؛ اور ابوداود نے بھی اسے اپنی سنن میں صحیح سند کے ساتھ ذکر کیا ھے۔ جیسا کہ، عون المعبود، شرح سنن ابوداود، ج/۱۱،ص/۳۸۰میں،حدیث/۴۲۶۸، کے ضمن میں،تصریح کی گئی ھے؛ اور ”سیوطی“ نے بھی حدیث پیش گفتہ کو صحابہ کے درمیان سے بہت طرق کے ذریعہ ذکر کیا ھے۔ الدر المنثور، ج/۶، ص۷۱۲،۷۱۴،سورہ مبارک سبا کی ۵۱ویں آیت کی تفسیر کے ضمن میں

[20] غایة المامول شرح التاج الجامع للاصول، ج/۵، ص/۳۴۱

[21] المہدیة فی الاسلام، سعدمحمد حسن، ص/۶۹

[22] المہدی و المہدویة، احمد امین، ص/۱۰۸

[23] الامام الصادق، ابوزھرة، ص/۲۳۹

[24] دائرة المعارف القرن العسرین/ فرید وجدی، ج/۱۰، ص/۴۸۱

[25] تبدید الظلام/ جبھان، ص/۴۷۹۔ ۴۸۰

[26] ترااثنا و موازین النقد/ علی حسین سائحی لیبی/ ص/۱۸۵۔ وہ مقالہ ھے جو مجلہ دنشکدہ ”الدعوة الاسلامیہ“ کے دسیوں شمارہ میں ۱۹۹۳ھ میں صفحہ میں چاپ ھوا ھے

[27] تاریخ ابن خلدون،ج/۱، فصل/۵۲، ص/۵۵۵



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next