حضرت مہدی(علیہ السلام) پر ایک تحقیقی جائزہ اور شبھات کا جواب



۱۔صحیحین میں دجال کے خروج سے متعلق احادیث

بخاری نے اپنی صحیح میں دجال کے خروج اور اس کے فتنہ کے بارے میں روایت کی ھے۔ جب کہ صحیح مسلم میں دسیوں احادیث خروج دجال، اس کی سیرت، اس کے اوصاف، ناروا حرکتیں، اس کے فساد اس کے سپاھی اور اس کے سر انجام کے متعلق ملتی ھیں[2]

نووی شرح صحیح مسلم میں تصریح کرتا ھے کہ دجال کی حکایت میں مذھب حق کے قول کی صحت پر اس کے وجود پر مبنی اور یہ کہ وہ ایک معین شخص ھے جس کے ذریعہ خدا وند عالم اپنے بندوں کو آزمائے گا دلیل پائی جاتی ھے۔۔۔[3]

اور یہ اھلسنت، تمام محدثین اور فقھا و اھل نظر کی رای ھے۔

ان احادیث کا امام مہدی(علیہ السلام) کے ظھور سے مرتبط ھونا اکا بر اھلسنت کی تواتر احادیث مہدی، آخری زمانے میں آپ کے ظھور، آپ کے ھمراہ عیسی کی آمد اور دجال کے قتل کرنے میں(۳) آپ کی مدد کی گواھی سے سمجھا جاتا ھے۔ اور ان کی باتیں ھم نے ”ان روایات کے تواتر اثبات“کے باب سے پھلے ذکر کی ھیں۔

۲۔صحیحین میں ”نزول عیسی“سے متعلق احادیث

بخاری اور مسلم اپنی اسناد کے ساتھ ابوھریرہ سے اور وہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے اس طرح روایت کرتے ھیں۔

اس وقت تمھارا کیا حال ھوگا جب فرزند مریم تمھارے درمیان آئیں گے جب کہ تمھارا پیشوا تمھیں میں سے ھے۔ (صحیح مسلم بخاری، ج/۴، باب جو کچھ بنی اسرئیل سے ذکر ھوا ھے، ص/۲۰۵؛اور صحیح مسلم، ج/۱، باب نزول عیسی بن مریم، ص/۱۳۶، حدیث /۲۴۴ (اسی مضمون کی دوسری احادیث بھی ان دو باب میں ملاحظہ ھوتی ھیں)

صحیح مسلم اپنی اسناد کے ساتھ جابر بن عبد اللہ سے اس طرح روایت کرتے ھیں:

رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے میں نے سنا کہ آپ نے فرمایا: میری امت کا ایک گروہ ھمیشہ راہ حق میں جھاد کرے گا اور قیامت تک فاتح و کامیاب ھوگا۔ پھر اس کے بعد فرمایا: اس وقت عیسی بن مریم نازل ھوں گے اور اس گروہ کا امیر و پیشوا ان سے کھے گا: آو ھمارے لئے نماز قائم کرو تو وہ جواب دیں گے نھیں، تم میں سے بعض، بعض پر امیر ھیں اور اےسا امت اسلامیہ کی تعظیم و تکریم کی خاطر ھے۔“[4]

اس بنیاد پر، معلوم ھو جاتا ھے کہ مسلمانوں کا وہ پیشوا جو حضرت عےسی بن مریم(علیہ السلام) کے نزول کے وقت موجود ھے۔ (صحیحین میں مذکورہ چیزوں کے مطابق) اےسے گروہ کا رھبر اور پیشوا ھے جو قیامت تک ھمیشہ راہ حق میں حق ثابت کرنے کے لئے جھاد کرے گا۔ اس طرح سے کہ حضرت عیسیٰ(علیہ السلام) ان کو نماز پڑھانے سے اجتناب کریں گے، تا کہ انھیں بزرگ اور عظیم شمار کریں اور یہ بات صحیح مسلم میں وضاحت کے ساتھ ذکر ھوئی ھے، بغیر اس کے کہ معمولی تا دیل بھی اس میں پائی جائے۔

قابل غور یہ ھے کہ: اگر دےگر صحاح اور مسانید کی طرف رجوع کریں،(۴) توآسانی سے بہت ساری روایات حاصل کرلیتے ھیںجو اس امام کو وھی مہدی قرار دیتی ھیںاس وقت صرف دو روایت ذکر کررھے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next