حضرت مہدی(علیہ السلام) پر ایک تحقیقی جائزہ اور شبھات کا جواب



۱۔ ابن ابی شیبہ ابن سیرین سے نقل کرتا ھے:

مہدی اس امت سے ھیں اور عیسی بن مریم ان کی اقتدا میں نماز پڑھیں گے[5]

Û²Û” ابو نعیم سنن میں اپنی اسناد Ú©Û’ ساتھ ابو عمر Ùˆ دانی سے وہ حذیفتہ سے نقل کرتا Ú¾Û’ کہ رسول  خدا(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا:

۔۔۔مہدی ظھور کریں گے جب کہ حضرت عےسی بن مریم نازل ھو چکے ھوں گے اور گویا ان کے بال سے پانی ٹپک رھا ھوگا، اس وقت مہدی ان کی طرف رخ کر کے کھیں گے: آگے آئیے اور لوگوں کو نماز پڑھائیے تو وہ جواب دیں گے: نماز آپ کی خاطر قائم ھوئی ھے۔ پھر اس گھڑی میرے فرزندوں میں سے ایک فرزند کے پیچھے نماز پڑھیں گے[6]

اس سے زیادہ صحیحین میں مذکور حدیث میں امام سے مراد کیا ھے کو بیان کرنے والی احادیث کے ذکر کی ضرورت نھیں ھے:[7]

سیوطی نے اکثران احادیث کو العرف الوردی فی اخبار المہدی نامی رسالے میں جمع کیا ھے جو اس کی کتاب الحاوی للفتاوی میں طبع ھوئی ھے۔ انھوں نے ان احادیث کی حافظ ابو نعیم کی الاربعین نامی کتاب سے حکایت کی ھے اور کچھ خود بھی اس میں اضافہ کیا ھے؛ کچھ اضافات کو اس نے نعیم بن حماد سے لیا ھے اور اس کے بارے میں اس طرح کھا ھے: وہ حفاظ اور ائمہ میں سے ایک حافظ اور امام نیز بخاری کے شیوخ اور اساتذہ میں سے ایک استاد ھیں[8]

کوئی محقق بھی بخاری کی شرحوں کی طرف رجوع کرے گا تو یہ درک کرے گا کہ اس کے شارحین،نے لفظ امام کو (جو کہ مذکورہ حدیث میں آیا ھے) امام مہدی(علیہ السلام) سے تفسیر کیا ھے۔

فتح الباری میں گذشتہ حدیث کی شرح کے درمیان احادیث مہدی کی تواتر کے ساتھ تصریح کی ھے اور کہتے ھیں:

آخر زمانہ اور قیامت سے نزدیک حضرت عیسی کا اس امت کے ایک شخص کے پیچھے نماز پڑھنا، اس میں صحیح نظر پر دلالت پوشیدہ ھے کہ زمین خدا وند عالم کی حجت سے خالی نھیں رھے گی[9]

اسی طرح ارشاد الساری میں جو صحیح بخاری کی دوسری شرح ھے لفظ امام کی تفسیر مہدی موعود سے کی گئی ھے۔ اور یہ تصریح کی گئی ھے کہ حضرت عیسیٰ(علیہ السلام) امام مہدی(علیہ السلام) کی اقتدا کریں گے[10]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next