حضرت مہدی(علیہ السلام) پر ایک تحقیقی جائزہ اور شبھات کا جواب



ابن خلدون کی تضعیفات ارقام کی زبانی

ارقام اور اعداد کی زبان میںبحث و مباحثہ اور نزاع وکشمکش کی گنجائش نھیں ھوتی اور اس وقت ھم ابن خلدون کی تضعیف(احادیث کو ضعیف شمار کرنے) کو اس زبان کے قالب میں ڈھال کر بیان کریں گے تاکہ اس کے کام کی علمی حیثیت و اھمیت کو تمام قابل تصور احتمالات کی بنیاد پر موازنہ کریں، یہ کام احادیث مہدی کو ایک ہزار جلد کتاب سے جمع آوری کرنے کے بعد اور اسے باب باب میں تقسیم کرنے نیز اسے پانچ ضخیم اور عظیم کتاب معجم احادیث المہدی کے عنوان سے تالیف کرنے کے بعد انجام پائی ھے پھر اس شکل میں تن-ظیم ھو کر آئی ھے۔

۱۔ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے منقول فریقین کی احادیث میں سے ۵۶۰/احادیث پھلی اور دوسری جلد پر مشتمل ھیں۔

۲۔تیسری اور چوتھی جلدیں اھل بیت (ع)سے منقول احادیث میں سے ۸۷۶/احادیث پر مشتمل ھیں کہ ان میں سے بہت ساری احادیث کے نقل کرنے میں اھل سنت شیعوں کے ساتھ مشترک ھیں۔

۳۔ پانچویں جلد بھی ۵۰۵/ایسی حدیث پر مشتمل ھے جو آیات قرآن کریم کی روشنی میں ھیں اور ان تمام احادیث کو شامل ھے جسے تمام شیعہ وسنّی مفسرین نے قرآن کریم کی آیات کے ذیل میں نقل کیا ھے اور ان سے استناد کر کے آیات کی امام مہدی(علیہ السلام) سے تفسیر کی ھے۔

اس بنیاد پر، وہ احادیث جن کی تفسیر نھیں ھوئی ھے ان کی تعداد ۱۴۳۶/ ھے کہ جو تفسیر شدہ احادیث کے ساتھ مجموعی طور پر ۱۹۴۱/ کی عدد کو تشکیل دیتی ھیں اگر ان کو ان تمام طرق سے دیکھیں جو اس سلسلہ میں وارد ھوئی ھیں، تو تقریباً چار ہزار طریق پر تمام ھوگی، جب ھم یہ اھم حقیقت جان گئے تو کھنا چاہئے کہ:

۱۔ تمام وہ احادیث جن کی ابن خلدون نے تحقیق و جستجو کی ھے ان کی مجموعی تعداد۲۳/ ھے۔

۲۔ ان احادیث کی اسناد صرف ۲۸/سند کو تشکیل دیتی ھیں۔

۳۔خود ابن خلدون کے اعتراف کی بنیاد پر، اس مجموعہ سے چارا حادیث صحیح ھیں۔

۴۔اور اس مجموعہ میں ۱۹/احادیث ضعیف ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next