عالمی مصلح عقل و دانش کے میزان میں



 Ø§Ø³ØªØ§Ø¯Ø±ÛŒÙ…وند بول (جونزھبکیسن امریکہ یونیورسٹی Ú©Û’ استاد) کہتے ھیں:

بعض علمی آزمائشوں اور تجربوں کے دوران اسی طرح سے نتیجہ نکلتا ھے کہ انسانی جسم کے اجزاء دراز مدت حیات کے لئے خاص قابلیت اور استعداد و امکان کے حامل ھیں۔ اس بنیاد پر مکمل طور سے واضح ھے کہ آدمی کی عمر ایک سوسال تک طولانی ھوسکتی ھے اور اگر کوئی مانع نہ ھو تو کبھی ہزار سال بھی بقائے حیات کا امکان پایا جاتا ھے۔

اسی رسالے کے تےسرے حصہ شمارہ ۵۹، ص/۲۳۹، میں لکھتا ھے:

دانشوروں کا کھنا ھے: ایک آدمی کی حیات کا ہزار سال تک باقی رھنا ایک واضح اور آشکار امر ھے، اس شرط کے ساتھ کے طبیعی حیات کے لئے کوئی مانع پیدا نہ ھو جو ریسمان حیات کو قطع کردے اور ان کی یہ بات صرف گمان یا اندازہ کی بناء پر نھیں ھے، بلکہ عملی نتائج ھیں جس کی تجربوں اور آزمایشوں سے بھی تائید ھو تی ھے۔(۲)

طولانی مدت حیات کے عملی امکان کے بارے میں جس کے ثابت کرنے کی دانشور حضرات کوشش کررھے ھیں اتنا ھی، کافی ھے۔

۲۔”حقائق خیال سے زیادہ حیرت انگیز“ عنوان کے تحت بیروت میں ”موستہ الایمان“ اور دمشق میں ”دارالرشید“ کے ذریعہ ایک کتاب شائع ھوئی جس کی پھلی جلد کے ۲۴/ویں صفحہ پر ھم اس طرح ملاحظہ کرتے ھیں:

بیریرا، نے ۱۹۵۵ میں اپنی جائے پیدائش ”مونتریا“ میں ۱۶۶ سال کے سن میں وفات پائی۔ اس کے تمام جاننے والوں، نیز نگرمھاپالیکا کے اندراج رجسٹر نے اس کی مدت عمر کی گواھی دی، بیریرا نے خوب اچھی طرح حادثہ ”کاراجینا“ کی جو ۱۸۱۵ میں پیش آیا خبر دی ھے! اس کی عمر کے آخری لمحہ حیات میں اسے ”نیویارک“ لے جایا گیا تو کچھ متخصص ڈاکٹروں نے اس کا معاینہ کیا اور اس کے دوران خون کو ایک جوان کے طبیعی دوران خون کے مانند اس کی حرکت کو عادی اور دل کو مکمل صحیح پایا اس کے باوجود سب نے اعتراف کیا کہ یہ بوڑھا آدمی ھے کہ جس کی عمر کا ۱۵۰/سال سے زیادہ حصہ گذررھا ھے۔

اسی کے صفحہ، ۲۳، پر بھی مذکور ھے تو ماس بار نے، ۱۵۲/سال زندگی کی ھے۔

اس کے علاوہ، سجستانی نے اپنی”المعمرون“ نامی کتاب میں بہت سے طویل مدت تک زندہ رھنے والوں کے اسماء ذکر کئے ھیں جن میں سے بعض کی عمر ۵۰۰/سال سے بھی زیادہ بتائی گئی ھے (۳)

۳۔ ڈاکٹروں کی رےسرچ اور تحقیقات پیری اور علل مرگ کے بارے میں آدمی کے سلسلہ حیات کو باقی رکھنے اور اس کی متوسط عمر کو بڑھانے میں جو گفتگو اور کامیابیاں ھوئی ھیں ھر چند محدود ھیں لیکن اصل امکان پر ایک دلیل شمار ھوسکتی ھے، ورنہ اطباء کی یہ طاقت فرسا کوششیں سب کی سب بے کار اور نا معقول ھوجائیں گی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next