مہدی کے معتقدین کے فرائض سے متعلق بحث



[17] الغیبة، نعمانی، احادیث باب/۱۳، بالخصوص ح/۱۹ و ۲۲؛ نوادر الاخبار، فیض کاشانی، کتاب انباء القائم، ص/۳۱۱؛ نجم ثاقب، حسین طبرسی نوری، باب سوم، ص/۱۳۳، امام باقر(علیہ السلام) سے منقول حدیث؛ بحا الانوار، ج/۵۲، ص/۳۱۲ و ۳۸۱

[18] نہج البلاغة، خطبہ نمبر، ۱۳۸؛ بحار الانوار، ج/۸، ص/۳۶۱، نہج البلاغہ کی شرح کرنے والے شیعہ و سنی دونوں علما نے اس عبارت سے حضرت امام مہدی منتظر کے قیام کی طرف اشارہ کیا ھے

[19] آل عمران/۱۱۰، آیت مذکورہ کے ادبی، روائی اور اجتماعی پھلووں سے آگاھی حاصل کرنے کے لئے ضروری ھے کہ در ذیل تفسیروں کو ملاحظہ فرمائیں جوامع الجامع، طبرسی، ص/۶۶ طبع مکتبہ الکعبہ تھران، تفسیر اکنز الاقائق و بحر الغرائب، شیخ محمد بن محمد رضا قمی، مشھدی، ج/۳، ص/۱۹۹۔ ۲۰۰، پر نوی ازقرآن، سید محمود طالقانی، ج/۳، ص/۲۷۵۔ ۲۸۳

[20] الترغیب و الترھیب، منذری شامی، ج/۳، ص/۲۳۳

[21] الکافی، ج/۵، ص/۵۶، حدیث/۱؛ التھذیب، طوسی، ج/۶، ص/۱۸۰ و اسی مضمون کی روایت امام حسین سے در تحف العقول، میں بھی ذکر ھوئی ھے ص/۲۳۷

[22] تھذیب الا حکام،طوسی، ج/۶، ص/۱۷۶؛ الامالی، صدوق،ص/۲۵۴؛ الکافی، ج/۵، ص/۵۶

[23] ثواب الاعمال، صدوق، ص/۳۰۴؛ کنزالعمال، ج/۳، ص/۶۶؛ وسائل الشیعة، ج/۱۱، ص/۴۰۷؛ الکافی، ج/۵، ص/۵۹؛ الخصال، صدوق، ص/۱۳۸

[24] کنز العمال، متقی ھندی، ج/۳، ص/۶۶، حدیث/ ۵۵۷۶

[25] نہج البلاغة، حکمت ۳۷۴؛ اور اسی سے ملتا جلتا مضمون ھے، غرر الحکم ،کلمہ ،۳۶۴۸

[26] مستطرفات السرائر، ابن ادرےس حلی،ص/۱۴۱؛ بحار الانوار، ج/۷۵، ص/۳۷۵

[27] بحار الانوار، ج/۵۲، ص/۳۶۶

[28] دعا مبار کہ عہد کا ایک ٹکڑا جو حضرت امام صادق(علیہ السلام) سے نقل ھوا ھے

[29] الغیبة، شیخ طوسی، باب امتحان الشیعة فی حال الغیبة، ص/۲۰۶

[30] حوالہ سابق

[31] الا حتجاج، طبرسی، ج/۲، ص/۳۲۴؛ نوادر الاخبار، فیض کاشانی، کتاب انباء القائم، باب ما خرج من توقتعاتہ،ص/۲۷۸ محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)ھمارے اجداد میں سے ھیں۔

[32] انجیل مرقس، باب/۱۳

[33] بحار الانوار، ج/۵۲، ص/۳۰۸

[34] حکیمی، محمد رضا کا ترجمہ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17