انبیا کی بعثت اور مہدی(علیہ السلام) کا انقلاب



کھا ں ھے خدا کی تجلی کا مرکز جس کی طرف اولیا رخ کرتے اور لولگاتے ھیں شیعہ پاکیزہ خیالی اور صداقت کی نگاہ راز (نہ کہ آنکھ) سے اپنے ولی اور امام کے بے مثال جمال کا نظارہ کرتے اور ہجر کے دور اور غیبت کے زمانے میں فراق وجدائی کا غم اور اپنی جان کی دوری کا درد برداشت کرتے اور اسے اس بات پر مجبور کرتے ھیں کہ وہ اپنے دوست کی دھلیز پر سررکھے اور اپنی عقیدت کی داستان اس سے کہہ سنائے:

خوش می روی بہ تنھا،تن ھا فدای جانت

 

مدھوش می گذاری یاران مھربانت

خو د توتنھا خوش و خرم چلے جارھے ھیں یہ سارے جسم آپ پر فدا ھوں

 

اور اپنے مھربان عاشقوں کو مدھوش چھوڑے جارھے ھیں

آیینہ ای طلب کن تا روی خو د ببینی

 

وز حسن خود بماند انگشت در دھانت



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next