Øضرت علی(ع) Ú©Û’ Ùضائل Ùˆ کمالاتآپ کا سب سے اسلام کا اظهار
Øضرت علی علیه السلام Ú©ÛŒ زندگی کا دوسرا دوربعثت Ú©Û’ بعد اور Ûجرت سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ کا Ú¾Û’ Û” اس وقت آپ Ú©ÛŒ عمر Û±Û³ سال سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù†Ú¾ÛŒÚº تھی Øضرت علی علیه السلام اس پوری مدت میں پیغمبر اسلام Ú©Û’ Ú¾Ù…Ø±Ø§Û ØªÚ¾Û’ اور تمام Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒÙˆÚºÚ©Ùˆ تØمل کئے ھوئے تھے، ا س زما Ù†Û’ Ú©ÛŒ بÛترین اور Øساس ترین چیز ایک ایسی قابل اÙتخارشئی Ú¾Û’ جو امام کونصیب ھوئی اور پوری تاریخ میں ÛŒÛ Ø³Ø¹Ø§Ø¯Øª Ùˆ اÙتخار مولائے کائنات Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú©Ø³ÛŒ Ú©Ùˆ نصیب Ù†Û Ú¾ÙˆØ§ Û” آپ Ú©ÛŒ زندگی کا پھلا اÙتخار اس عمرمیں سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ اسلام کاقبول کرنا Ú¾Û’ ØŒ Ø¨Ù„Ú©Û Ø¨Ûترین Ù„Ùظوں میں یوں Ú©Ûا جائے Ú©Û Ø§Ù¾Ù†ÛŒ Ø¯ÛŒØ±ÛŒÙ†Û Ø¢Ø±Ø²ÙˆÛŒØ¹Ù†ÛŒ اسلام کا اظÛار اور اعلان کرنا تھا Û”[1] اسلام Ú©Û’ قبول کرنے میں سبقت کرنا اور قوانین توØید کا ماننا ان امور میں سے Ú¾Û’ جس پر قرآن Ù†Û’ Ø¨Ú¾Ø±ÙˆØ³Û Ú©ÛŒØ§ Ú¾Û’ØŒ اور جن لوگوں Ù†Û’ اسلام Ú©Û’ قبول کرنے میں سبقت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ صریØاًان کا اعلان کیا Ú¾Û’ â€Ø§ÙˆØ± ÙˆÛ Ù„ÙˆÚ¯ خدا Ú©ÛŒ مرضی اور اس Ú©ÛŒ رØمت قبول کر Ù†Û’ میں بھی سبقت کرتے ھیں“۔[2] قرآن کریم Ù†Û’ اسلام قبول کرنے میں سبقت کرنے والوں پر اس Øد تک خاص ØªÙˆØ¬Û Ø¯ÛŒ Ú¾Û’ Ú©Û ÙˆÛ Ù„ÙˆÚ¯ جوÙØªØ Ù…Ú©Û Ø³Û’ بھی Ù¾Ú¾Ù„Û’ ایمان لائے اور اپنے جان ومال Ú©Ùˆ خداکی Ø±Ø§Û Ù…ÛŒÚºÙ‚Ø±Ø¨Ø§Ù† کیا Ú¾Û’ ØŒ ان لوگوں پر جو ÙØªØ Ù…Ú©Û Ú©ÛŒ کامیابی Ú©Û’ بعد ایمان لائے ھیںاورجÛاد کیا برتری اور Ùضیلت دی Ú¾Û’Û”[3] ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª ÙˆØ§Ø¶Ø Ú¾Û’ Ú©Û Ø¢ ٹھویں Ûجری میں Ù…Ú©Û ÙØªØ Ú¾ÙˆØ§Ú¾Û’ ا ور پیغمبر Ù†Û’ بعثت Ú©Û’ Ø§Ù¹Ú¾Ø§Ø±Û Ø³Ø§Ù„ بعد بت پرستو Úº Ú©Û’ مضبوط قلعے اور Øصار Ú©Ùˆ بے نقاب کر دیا ØŒÙØªØ Ù…Ú©Û Ø³Û’ Ù¾Ú¾Ù„Û’ مسلمانوںکے ایمان Ú©ÛŒ Ùضیلت وبرتری Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û ÛŒÛ ØªÚ¾ÛŒ Ú©Û ÙˆÛ Ù„Ùˆ Ú¯ اس زمانے میں ایمان لائے جب Ú©Û Ø§Ø³Ù„Ø§Ù… Ú©ÛŒ Øکومت Ø´Ø¨Û Ø¬Ø²ÛŒØ±Û Ù¾Ø± نھیں پھونچی تھی ØŒ اور ابھی بھی بت پرستوں کا مرکز ایک Ù…ØÚ©Ù… Ù‚Ù„Ø¹Û Ú©ÛŒ Ø·Ø±Ø Ø¨Ø§Ù‚ÛŒ تھا اور مسلمانوں Ú©ÛŒ جان Ùˆ مال کا بÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø®Ø·Ø±Û ØªÚ¾Ø§ØŒ Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ù…Ø³Ù„Ù…Ø§Ù†ØŒ Ù…Ú©Û Ø³Û’ پیغمبر اسلام (ص) Ú©ÛŒ Ûجرت Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ØŒ اور Ú¯Ø±ÙˆÛ Ø§ÙˆØ³ Ùˆ خزرج اور ÙˆÛ Ù‚Ø¨ÛŒÙ„Û’ جو مدینے Ú©Û’ آس پاس تھے ایک طاقتور Ú¯Ø±ÙˆÛ Ø³Ù…Ø¬Ú¾Û’ جاتے تھے اور بÛت سی لڑائیوں میں کامیاب بھی ھوئے تھے لیکن خطرات مکمل طور پر ختم نھیںھوئے تھے۔ اس وقت جب Ú©Û Ø§Ø³Ù„Ø§Ù… کا قبول کرنا اور جان Ùˆ مال کا خرچ کرنا اھمیت رکھتا ھو، قطعی طور پر ابتدائی زمانے میںایمان کا ظاÛر کرنا اور قبول اسلام کا اعلان کرنا جب صر٠قریش اور دشمنوں Ú©ÛŒ Ú¾ÛŒ طاقت Ùˆ قوت تھی ایسے مقام پر اس Ú©ÛŒ اھمیت Ùˆ Ùضیلت اور بڑھ جاتی Ú¾Û’ اس بنا پر Ù…Ú©Û Ù…ÛŒÚº پیغمبر (ص) Ú©Û’ صØابیوں Ú©Û’ درمیان اسلام قبول کرنے میں سبقت Øاصل کرناایک ایسا اÙتخار Ú¾Û’ جس Ú©Û’ مقابلے میں کوئی Ùضیلت نھیںھے۔ عمر Ù†Û’ اپنی خلاÙت Ú©Û’ زمانے میں ایک دن خباب، جس Ù†Û’ اوا ئل اسلام میںبÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø²Øمتیں برداشت Ú©ÛŒ تھیں ،سے پوچھا Ú©Û Ù…Ø´Ø±Ú©ÛŒÙ† Ù…Ú©Û Ú©Ø§ برتاؤ تمÛارے ساتھ کیسا تھا ØŸ اس Ù†Û’ اپنے بدن سے پیراÛÙ† Ú©Ùˆ جدا کرکے اپنی جلی ھوئی پشت اور زخموں Ú©Û’ نشان خلیÙÛ Ú©Ùˆ دکھایا اور Ú©Ûا ۔اکثر وبیشتر مجھے لوھے Ú©ÛŒ Ø²Ø±Û Ù¾Ûناکر گھنٹوں Ù…Ú©Û Ú©Û’ تیزاورجلانے والے سورج Ú©Û’ سامنے ڈال دیتے تھے اور کبھی کبھی Ø¢Ú¯ جلاتے تھے اور مجھے Ø¢Ú¯ پر Ù„Û’ جاکر بیٹھاتے تھے ÛŒÛاں تک Ú©Û Ø¢Ú¯ بجھ جا تی تھی۔ [4]
|