حضرت علی(ع) کے فضائل و کمالات



پیغمبر اسلام نے ایک ھی موقع پر اپنی نبوت اور حضرت علی علیه السلام کی امامت کا اعلان کرکے۔یہ ثابت کر دیاکہ نبوت وامامت دو ایسے مقام ھیں جو ایک دوسرے سے جدا نھیں ھیں اور امامت تکمیل نبوت ورسالت ھے ۔

اس تاریخی واقعہ کے مدارک:

شیعہ اور غیر شیعہ محدثین اور مفسرین Ù†Û’ اس تاریخی واقع Ú©Ùˆ بغیر کسی Ú©Ù…ÛŒ وزیادتی Ú©Û’ اپنی کتابوں مےںنقل کیا Ú¾Û’[24] اور امام  -Ú©Û’ اھم فضائل ومناقب میں شمار کیا Ú¾Û’ اھلسنت Ú©Û’ صرف ایک مشھور مورخ ابن تیمیہ دمشقی Ù†Û’ جو اھلبیت علیھم السلام Ú©Û’ بارے میں ہر حدیث سے انکار کرنے میں مہارت رکھتے ھیں  اس سند Ú©Ùˆ رد کیا Ú¾Û’ اور اس سند کوجعلی قراردیا Ú¾Û’ Û”

انھوں نے نہ صرف اس حدیث کو جعلی اور بے اساس قرار دیاھے بلکہ امام کے خاندان کے سلسلے میں خاص نظریہ رکھنے کی وجہ سے اکثر ان حدیثوں کو جو خاندان رسالت کے فضائل و مناقب میں بیان ھوئیں ھےں اگر چہ وہ حد تواتر تک پھونچ چکی ھوں جعلی اور بے اساس قراردیاھے ۔

 ØªØ§Ø±ÛŒØ® ”الکامل“  پر حاشیہ لگانے والے Ù†Û’ اپنے استاد کہ جن کا نام پوشیدہ رکھاھے، سے نقل کیاھے کہ میرے استاد Ù†Û’ بھی اس حدیث کوجعلی قرار دیا Ú¾Û’ (شاید ان کا استادبھی ابن تیمیہ Ú©ÛŒ فکروں پر چلنے والا تھا، یا یہ کہ اس سند Ú©Ùˆ خلفاء ثلاثہ Ú©ÛŒ خدمت Ú©Û’ مخالف جانا Ú¾Û’ اس لئےجعلی قراردیاھے )،پھر وہ خود عجیب انداز سے اس حدیث Ú©Û’ مفھوم Ú©ÛŒ توجیہ کرتے ھوئے لکھتے ھیں کہ :اسلام میں امام  علیه السلام  کا وصی ھونا ،بعد میں ابوبکر Ú©ÛŒ خلافت Ú©Û’ منافی نھیں Ú¾Û’ ،کیونکہ اس دن علی علیه السلام Ú©Û’ علاوہ کوئی مسلمان نہ تھا جو پیغمبر کا وصی ھوتا۔

ایسے افرادسے بحث ومباحثہ کرنا فضول Ú¾Û’Û” ھمارا اعتراض ان لوگوں Ú¾Û’ جنھوں Ù†Û’ اس حدیث Ú©Ùˆ اپنی بعض کتابوں میں تفصیل سے  اور بعض کتابوں میںمختصر اور مجمل طریقے سے ذکر کیا Ú¾Û’ ،یعنی ایک طرح سے حقیقت بیان کرنے سے چشم پوشی Ú©ÛŒ Ú¾Û’ ،یا ھمارا اعتراض ان افراد پر Ú¾Û’ جن لوگوں Ù†Û’ اس حدیث Ú©Ùˆ اپنی کتاب Ú©Û’ Ù¾Ú¾Ù„Û’ ایڈ یشن میںتو شامل کیا لیکن اسکے بعد Ú©Û’ ایڈیشن میں کسی دباؤ اور خوف وہراس سے حذف کردیا Ú¾Û’Û” یہاں پر Ú¾Ù… کہہ سکتے ھیں کہ پیغمبر اسلام (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم)Ú©Û’ انتقال Ú©Û’ بعد امام Ú©Û’ حقوق وفضائل Ú©Ùˆ پوشیدہ اور چھپا یا گیا Ú¾Û’ اور آج بھی یہ سلسلہ جاری Ú¾Û’ Û”

اب یہاں پرھم اس بات کی تشریح کررھے ھیں ۔

تاریخی حقایق کاکتمان:

محمد بن جریر طبری جوتاریخ اسلام کا ایک عظیم مؤرخ ھے ،اس نے اپنی تاریخ طبری میں اس تاریخی فضیلت کو معتبر سندوں کے ساتھ نقل کیاھے[25] لیکن جب اپنی تفسیر [26] میںاس آیت ”وَاٴَنذِرْ عَشِیرَتَکَ الْاٴَقْرَبِینَ “ پر پھونچتا ھے تو اس سند کو توڑ مروڑ کر مجمل اور مبھم نقل کرتا ھے جس کی وجہ تعصب کے علاوہ اور کچھ نھیں ھے۔

اس کے پھلے ھم بیان کرچکے ھیں کہ پیغمبر (ص) نے دعوت ختم ھونے کے بعد حاضرین کو مخاطب کر کے پوچھا تھا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next