حضرت علی(ع) کے فضائل و کمالات



ابھی تک ھماری بحث اس بات پر تھی کہ پیغمبر Ù†Û’ حضرت علی  -سے کہا کہ تم قتل نہ Ú¾ÙˆÚ¯Û’Û” لیکن اگر Ú¾Ù… تاریخ کا مطالعہ کریں تومعلوم ھوگاکہ بات ایسی نھیںھے جیسا کہ جاحظ اور ابن تیمیہ Ú©Û’ ماننے والوں Ù†Û’ گمان کیا Ú¾Û’ اور تمام مؤرخین Ù†Û’ اس واقعہ کواس طرح نقل نھیں کیا Ú¾Û’ جیساکہ ان دونوںنے لکھا Ú¾Û’:

طبقات کبریٰ [41] کے مؤلف نے واقعہٴ ہجرت کو تفصیل سے ذکر کیاھے اور جاحظ کے اس جملے کو(کہ پیغمبر نے علی سے کہا کہ میرے بستر پر سوجاوٴ تمھیں کوئی نقصان نھیں پھونچے گا) ہرگز تحریر نھیں کیا ھے۔

    نہ صرف یہ بلکہ مقریزی نویں صدی کا مشھور مؤرخ [42] اس Ù†Û’ اپنی مشھور کتاب       ”امتاع الاسماع“ میں بھی کاتب واقدی Ú©ÛŒ طرح اس واقعے کا تذکرہ کیا Ú¾Û’ اور اس بات سے انکار کیاھے کہ پیغمبر Ù†Û’ علی علیه السلام سے کہا ”کہ تمھیں کوئی نقصان نہ پھونچے گا“

جی ہاں۔ انھی افراد Ú©Û’ درمیان ابن ہشام Ù†Û’ اپنی کتاب سیرت ج۱ ص Û´Û¸Û³ پراور طبری Ù†Û’ اپنی کتاب تاریخ طبری ج۲ ص۹۹ پر اس کا تذکرہ کیاھے اور اسی طرح ابن اثیر Ù†Û’ اپنی کتاب تاریخ کامل  ج۲ ص Û³Û¸Û² پراس Ú©Û’ علاوہ اور بھی بہت سے مؤرخین Ù†Û’ اسے نقل کیا Ú¾Û’ ان تمام مؤرخین Ù†Û’ سیرہٴ ابن ہشام یاتاریخ طبری سے نقل کیا Ú¾Û’Û”

اس بنا ء پر عقل اس بات کو قبول نھیں کرتی کہ پیغمبر نے یہ بات کھی ھے، اور اگر مان لےں کہ پیغمبر نے یہ بات کھی بھی ھے تو کسی بھی صورت سے یہ معلوم نھیںکہ ان دونوںباتوںکو (نقصان نہ پھونچنا اور لوگوںکی امانت واپس کرنا) اسی رات میں پھلی مرتبہ کہا ھو۔ اور اس کی دلیل یہ ھے کہ اس واقعے کوعلماء اور شیعہ مورخین اور بعض سیرت لکھنے والے اھلسنت نے دوسرے طریقے سے نقل کیاھے، جس کی ھم وضاحت کر رھے ھیں:

شیعوں کے مشھور و معروف دانشمند مرحوم شیخ طوسی ۺ اپنی کتاب ”امالی“ میںہجرت کا واقعہ بیان کرتے ھوئے ،جو کہ پیغمبر کی سلامتی اور نجات پر ختم ھوتا ھے، لکھتے ھیں :

شب ہجرت گزر گئی۔ اور علی  -اس مقام سے آگاہ تھے جہاں پیغمبر Ù†Û’ پناہ Ù„ÛŒ تھی۔ اور پیغمبر Ú©Û’ سفر پرجانے Ú©Û’ مقدمات Ú©Ùˆ فراھم کرنے Ú©Û’ لئے ضروری تھا کہ رات میںان سے ملاقات کریں۔[43]

پیغمبر Ù†Û’ تین رات غار ثور میں قیام کیا، ایک رات حضرت علی  -ØŒ ہند بن ابی ہالہ غار ثور میں پیغمبر Ú©ÛŒ خدمت میں پھونچے، پیغمبر Ù†Û’ حضرت علی Ú©Ùˆ چند چیزوں کا Ø­Ú©Ù… دیا:

    Û±Û” دواونٹ ھمارے اور ھمارے ھمسفر Ú©Û’ لئے مھیا کرو (اس وقت ابوبکر Ù†Û’ کہا: میں Ù†Û’ Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú¾ÛŒ سے دو اونٹ اس کام Ú©Û’ لئے مھیا کر لئے ھیں، پیغمبر(ص) Ù†Û’ فرمایا: میں اس وقت تمہارے ان دونوں اونٹوںکوقبول کروں گا جب تم ان دونوں Ú©ÛŒ قیمت مجھ سے Ù„Û’ لو، پھر علی Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا کہ ان اونٹوں Ú©ÛŒ قیمت اداکردو“

۲۔ میں قریش کا امانتدار ھوں اورابھی لوگوں کی امانتیں میرے پاس گھر میں موجود ھیں، کل مکہ کے فلاںمقام پر کھڑے ھوکر بلندآواز سے اعلان کرو کہ جس کی امانت محمد (صلی الله علیه و آله و سلم)کے پاس ھے وہ آئے اور اپنی امانت لے جائے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next