حضرت علی(ع) کے فضائل و کمالات



[39] العثمانیہ، ص ۴۵

[40] ابن تیمیہ علمائے اسلام سے مخالفت رکھتا تھااورایک خاص عقیدہ ، شفاعت، قبروںکی زیارت و۔۔۔ کے متعلق رکھتا تھااس لئے علمائے وقت نے اسے چھوڑ دیاتھا اور آخر کار شام کے زندان میں ۷۲۸ ہجری میں اس کا انتقال ھوگیا۔

[41] محمد بن سعد جوکاتب واقدی کے نام سے مشھور ھے ۱۶۸ ہجری میں پیدا ھوئے اور ۲۳۰ ہجرت میں دنیا سے رخصت ھوئے ان کی کتاب طبقات جامع ترین اور سب سے اھم کتاب ھے جو سیرت پیغمبر پر لکھی گئی ھے ج۱ ص ۲۲۸ پر رجوع کرسکتے ھیں

[42] تقی الدین احمد بن علی مقریزی (وفات ۸۴۵ ہجری)

[43] اعیان الشیعہ ج۱ ص۲۳۷

[44] پیغمبر کی عبارت یہ ھے:

 â€Ø§Ù†Ú¾Ù… لن یصلوا الیک من الآن بشیء تکرہہ“

[45] سیرہٴ حلبی، ج۲، ص ۳۷۔ ۳۶

[46] سیرہٴ حلبی، ج۲، ص ۳۷۔ ۳۶

[47] الدر المنثور، ج۳، ص ۱۸۰

[48] بحار الانوار ج۱۹ ص ۳۹ ، احیاء العلوم غزالی

[49] خصال صدوق ج۲ ص۱۲۳، احتجاج طبرسی ص ۷۴

[50] رجوع کریں اقبال ص ۵۹۳، بحار الانوار ج۱۹ ص ۹۸



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24