حضرت علی(ع) کے فضائل و کمالات



اس فرمان کے نتیجے میں،عراق کی عوام خصوصاً اھل کوفہ اس قدر ڈرے اور سھمے کہ شیعوں میں سے کوئی بھی ایک شخص معاویہ کے جاسوسوں کی وجہ سے اپنے راز کو اپنے دوستوں تک سے بیان نھیں کر سکتا تھا مگر یہ کہ پھلے قسم لے لیتا تھا کہ اس کے راز کو فاش نہ کرنا ۔[18]

اسکافی اپنی کتاب نقض عثمانیہ میں لکھتے ھیں :

بنی امیہ اور بنی عباس Ú©ÛŒ حکومت ،مولائے کائنات Ú©Û’ فضل وکمالات Ú©Û’ متعلق بہت زیادہ حساس تھی اور ان Ú©Û’ فضائل Ú©Ùˆ روکنے اورمشھورنہ ھونے Ú©Û’ لئے اس Ù†Û’ اپنے  فقھا Ø¡ ومحدثین اور قاضیوں Ú©Ùˆ اپنے پاس بلایا اور بہت سختی سے منع کیا کہ اپنی اپنی کتابوں میں  علی علیه السلام  Ú©Û’ فضائل Ùˆ کمالات Ú©Ùˆ نقل نہ کریں ،اس وجہ سے بہت سے محدثین مجبور تھے کہ امام Ú©Û’ فضائل وکمالات Ú©Ùˆ اشارے اور کنایہ Ú©Û’ طور پر نقل کریں اور یہ کھیں کہ قریش Ú©Û’ فلاں آدمی Ù†Û’ ایسا کیا Ú¾Û’Û”

    معاویہ Ù†Û’ تیسری مر تبہ سرزمین اسلامی پر پھیلے ھوئے اپنے سیاسی نمائندوںکو خط لکھا کہ علی Ú©Û’ شیعوں Ú©ÛŒ گواھی کسی بھی مسئلے میں قبول نہ کریں Û”

لیکن اس کا یہ حکم بہت زیادہ مفید ثابت نہ ھوا جو علی و خاندان کے فضائل کو منتشر ھونے سے روک پاتا ، اس وجہ سے معاویہ نے چوتھی مرتبہ اپنے گورنر کو لکھاکہ جو لوگ عثمان کے فضائل ومناقب کو نقل کریں ان کا احترام کرو اور ان کا نام اور پتہ میرے پاس روانہ کرو تا کہ ان کی عظیم خدمات کا صلہ انھیںدیا جا سکے ۔

    یہ ایک ایسی خوشخبری تھی جو اس بات کاسبب بنی کہ تمام شہروں میں عثمان Ú©Û’ جعلی فضائل ومناقب Ú¯Ú‘Ú¾Û’ جانے Ù„Ú¯Û’ اور یہ فضائل نقل کرنے والے عثمان Ú©Û’ فضائل Ú©Û’ متعلق حدیثیں Ù„Ú©Ú¾ Ù„Ú©Ú¾ کر مالدار بننے Ù„Ú¯Û’ ،اور یہ سلسلہ بڑی تیزی سے چلتا رہا Û” یہاں تک کہ خود معا ویہ اس بے اساس اور جھوٹے فضائل Ú©Û’ مشھور ھونے Ú©ÛŒ وجہ سے بہت ناراض ھوا اور اس مرتبہ Ø­Ú©Ù… دیا کہ عثمان Ú©Û’ فضائل بیان نہ کیئے جائیں Û” اور خلیفہ اول اور دوم اور دوسرے صحابہ Ú©Û’ فضائل بیان کئے جائیں اور اگر کوئی محدث ابو تراب Ú©ÛŒ فضیلت میںکوئی حدیث نقل کرے تو فوراً اسی سے مشابہ ایک فضیلت پیغمبر Ú©Û’ دوسرے صحابیوں Ú©Û’ بارے  میں Ú¯Ú‘Ú¾ دیا جائے اور اسے لوگوں Ú©Û’ درمیان بیان کیا جائے کیونکہ یہ کام شیعوں Ú©ÛŒ دلیلوں کوبے اثر کرنے کیلئے بہت مؤثر Ú¾Û’ [19]

    مروان بن Ø­Ú©Ù… ان لوگوں میں سے تھا جس کا یہ کہنا تھا کہ علی Ù†Û’ عثمان کا جو د فاع کیا تھاایسا دفاع کسی Ù†Û’ نھیں کیا ۔اس Ú©Û’ باوجود ھمیشہ امام  علیه السلام پر لعنت Ùˆ ملامت کرتا تھا Û” جب اس پر اعتراض کیا گیاکہ تم علی Ú©Û’ بارے میں جب ایسا عقیدہ رکھتے Ú¾Ùˆ تو پھر کیوں انھیں برا بھلا کہتے ھوتو اس Ù†Û’ جواب دیا : میری حکومت صرف علی Ú©Ùˆ برا بھلا کہنے اور ان پر لعنت کر Ù†Û’ Ú©ÛŒ وجہ سے Ú¾ÛŒ محکم اور مستحکم Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ ØŒ اور ان میں سے بعض لوگ ایسے بھی تھے جو حضرت علی Ú©ÛŒ پاکیزگی اور طہارت اور عظمت Ùˆ جلا لت Ú©Û’ Ú©Û’ قائل تھے لیکن اپنے مقام ومنصب Ú©ÛŒ بقا Ú©Û’ لئے حضرت علی اور ان Ú©Û’ بچوں Ú©Ùˆ برا بھلا کہتے تھے Û”

عمر بن عبدالعزیز کہتے ھیں :

میرے باپ مدینہ Ú©Û’ حاکم اور مشھور خطیب اور بہت بہادر تھے، اور نما زجمعہ کا خطبہ بہت Ú¾ÛŒ فصیح وبلیغ انداز سے دیتے تھے، لیکن حکومت معاویہ Ú©Û’ فرمان Ú©ÛŒ وجہ سے مجبور تھے کہ خطبہء جمعہ Ú©Û’ درمیان علی علیه السلام اور ان Ú©Û’ خاندان پر لعنت کریں ØŒ لیکن جب گفتگو اس مرحلے تک پھونچی تو اچانک ان Ú©ÛŒ زبان لکنت کرنے لگتی اور ان Ú©Û’ چہرہ کارنگ تبدیل ھونے لگتا اور خطبہ سے فصاحت وبلاغت ختم Ú¾Ùˆ جاتی تھی۔ میں Ù†Û’ اپنے باپ سے اس Ú©ÛŒ وجہ پوچھی تو انھوں Ù†Û’ جواب دیا جو Ú©Ú†Ú¾ میں علی علیه السلام Ú©Û’ بارے میں جانتا Ú¾ÙˆÚº اگر دوسرے بھی ÙˆÚ¾ÛŒ جانتے تو کوئی بھی میری پیروی نھیں کرتا اور میں علی  -Ú©Û’ تمام فضائل وکمالات اور معرفت Ú©Û’ بعد بھی انھیںبرابھلا کہتا Ú¾ÙˆÚº ،کیو نکہ آل مروان Ú©ÛŒ حکومت Ú©Ùˆ بچانے کیلئے میں مجبور Ú¾ÙˆÚº کہ ایسا کروں[20]

بنی امیہ Ú©ÛŒ اولاد کادل علی Ú©ÛŒ دشمنی سے لبریز تھا، جب Ú©Ú†Ú¾ حقیقت پسند افراد Ù†Û’ معاویہ Ú©Ùˆ نصیحت Ú©ÛŒ کہ اس کام سے باز آجائے تو معاویہ Ù†Û’ کہا کہ میںاس مشن Ú©Ùˆ اس حد تک جاری رکھوں گا کہ ھمارے چھوٹے چھوٹے بچے یہ فکر لئے ھوئے بڑے Ú¾Ùˆ جائیں او رھمارے بزرگ اسی حالت میں بوڑھے Ú¾Ùˆ جا ئیں۔ 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next