آداب معاشرت رسول اکرم (ص )



فوج کو ھدایت:

کافی میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام)سے مر وی ھے :جب آنحضرت(ص) کسی لشکر کو بھیجتے تھے تو سپہ سالار کوخصوصی طور پر اور پو رے لشکر کو عمومی طور پر تقویٰ کی تا کید فر ما تے تھے اس کے بعد کھتے تھے:”خدا کا نام لے کر اس کی را ہ میں کا فروں سے لڑنا،خیانت نہ کرنا،مقتولین کی نا کیں نہ کاٹنا،بچوں اور ان لوگوں کو جو پھاڑ پر عبادت میں مشغول ھیں قتل نہ کر نا،کھجور کے درختوں میں آگ نہ لگا نا، انھیں پا نی میں نہ ڈ بونا، پھل دار در ختوں کو نہ کاٹنا،کھیتوں میں آگ نہ لگاناکیو نکہ تمھیں نھیں معلوم ممکن ھے کہ تمھیں کو ان کی ضرورت پڑ جا ئے ،حلال گوشت جانوروں کے ھاتھ پیر نہ کاٹنا ھاں! اپنے کھا نے بھر یہ کا م کرنا،جب مسلمانوں کے کسی دشمن سے ملاقا ت کر نا توا سے ان تین(۳) چیزوں میں سے ایک کی دعوت دینا:مسلمان ہوجاوٴ،جزیہ دو،جنگ بند کرو،اگر وہ ان میں سے کسی ایک کو قبول کر لے تو تم بھی اس کی با ت ما ن جا وٴاور جنگ روک دو۔“(۱۲۲)

اس مضمون کی روایت،تہذیب، محاسن اور دعائم الاسلام میں بھی ھے۔(۱۲۳)

دشمن سے سامنا کر تے وقت کی دعا:

جعفر یا ت میں منقو ل ھے:جب آنحضرت(ص) دشمن کا مقابلہ کرتے تھے تو پیادہ اورسوارنیز اونٹوں پر سوار تمام لوگوں کو جنگ کے لئے تیار کر تے تھے اس کے بعد فرماتے تھے:”خدایا!تو میرا مدد گار ھے اور میری پنا ہ گا ہ ھے، مجھ سے خطرات کو دور کر! خدایا!میں تیری ھی مدد سے حملہ اور جنگ کررھا ہوں۔“(۱۲۴)

دعائم میں پھلا مضمون مر وی ھے۔(۱۲۵)

میدان جنگ کی دعا:

مجمع البیان میں مروی ھے:جب آنحضرت(ص) میدان جنگ میں حاضر ھو تے تو فرماتے تھے: ”رَبِّ احْکُمْ بِالْحَقِّ:خدایا! حق کے ساتھ حکم و فیصلہ کر!“(۱۲۶)

آنحضرت(ص) کی شجاعت:

نہج البلاغہ میں ھے کہ حضرت علیں نے معا ویہ کو ایک خط میں لکھا:جب جنگ کے شعلے بھڑکنے لگتے تو سب لو گ خوف سے خاموش ھو جا تے لیکن آنحضرت(ص) اپنے اھل بیت(علیھم السلام) کو آ گے بھیجتے اور اپنے رشتے داروں کے ذریعہ تلواروں اور نیزوں کی گرمی سے اصحاب کی حفاظت کرتے تھے۔(۱۲۷)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 next