آداب معاشرت رسول اکرم (ص )



آنحضرت(ص) کی بیعت کاانداز:

مناقب میں مر وی ھے:جس وقت ما مون عباسی نے حضرت امام علی رِضا (علیہ السلام)کی ولایت کے لئے بیعت لینا چاھی توامام (علیہ السلام)نے فر مایا:آنحضرت(ص) لوگوں سے اس طرح بیعت لیتے تھے،اس کے بعد امام (علیہ السلام)نے لوگوں سے بیعت لی اس وقت آپ کا دست مبارک لوگوں کے ھاتھوں کے او پر تھا۔(۱۲۸)

عورتوں سے بیعت:

جعفر یا ت میں منقو ل ھے:آنحضرت(ص) بیعت لیتے وقت عورتوں کی طرف ھاتھ نھیں بڑھا تے تھے بلکہ کسی ظر ف میں پانی منگاتے اپنا دست مبا رک اس میں ڈالتے پھر عورتوں کو حکم دیتے کہ پانی میں اپنا ھاٹھ ڈا ل دیںاس کے بعد فر ماتے تھے:”میں نے تم سے بیعت لے لی۔“(۱۲۹)

اس مضمون کی روایت تحف العقول میں بھی ھے۔(۱۳۰)

محرم لوگوں سے گفتگو:

دعائم میں منقول ھے:بیعت لیتے وقت آنحضرت(ص) کی ایک شر ط یہ تھی کہ آپ عورتوں سے فرماتے تھے:”نا محرم آدمیوں سے گفتگو نہ کرو!“(۱۳۱)

بیکار مو من کی ملامت:

جامع الاخبار میں ابن عباسص سے مروی ھے:جب آنحضرت(ص) کسی کی طرف دیکھتے اور انھیں وہ بھلا معلوم ہوتاتھا تو پو چھتے تھے :”کیا کو ئی کام کرتاھے؟ “

اگر لوگ بتا تے کہ بیکار ھے تو حضر(ص)ت فر ماتے:”وہ میری نظروں سے گر گیا !“ لوگ پو چھتے : کیوں آپ کی نظروں سے گر گیا؟فر ماتے:” اگر مرد مو من بیکار رھے گا تو وہ اپنے دین کواپنی زندگی کاسرمایہ قراردے گا۔“(وہ اپنے دین کودنیاکے عوض فروخت کردے گا)۔(۱۳۲)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 next