آداب معاشرت رسول اکرم (ص )



سنت مزاح:

کافی میں مُعَمَّر بن خلَّادسے منقو ل ھے :میں نے حضرت امام علی رِضاں سے پوچھا: آپ پر فدا ھو جاوٴں کبھی کبھی چند لوگوں کے در میان ایسی باتیں ھو نے لگتی ھیں کہ شوخی شروع ھو جا تی ھے اور ہنسی آ نے لگتی ھے ۔(اس میں کوئی حرج ھے؟)

امام (علیہ السلام) نے فرمایا:کو ئی حر ج نھیں بشر طیکہ کو ئی ایسی ویسی بات نہ ہو۔

راوی کا بیا ن ھے:میں نے سو چا شاید امام (علیہ السلام)کی مراد ”گالی “ھے اس کے بعد امام (علیہ السلام) نے فرمایا:ایک اعرابی آنحضرت(ص) کی خدمت میں ھدیہ وتحفہ لاتاتھا اور وھیں اس طرح عرض کرتاتھا: میرے تحفہ کے پیسے عنایت فر مائیں!

حضور(ص) ہنسنے لگتے تھے جب آپ غمگین ھو تے تو فر ماتے:وہ اعرا بی کھاں ھے ؟ کاش ھما رے پاس آتا!(۱۶)

قبلہ رخ بیٹھنا:

کافی میںحضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام)سے منقول ھے:آنحضرت(ص) اکثر اوقات قبلہ کی طرف رخ کرکے بیٹھتے تھے۔(۱۷)

بچوں کانام رکھنا:

مکارم الاخلاق میں مروی ھے:جب کسی چھوٹے بچے کو بر کت کی دعا یانام رکھنے کے لئے لوگ حضو(ص)ر کی خدمت میں لاتے تھے توآپ اس کے گھرو الوں کا احترام کرتے ہوئے بچہ کو اپنی آغوش میں لیتے تھے۔ ایسا اتفاق بھی ہوا کہ بچہ نے آپ کے اوپر پیشاب کردیالوگ دیکھ کر شور کرنے لگتے توآپ فر ماتے:

”رہنے دو کھیں بچہ اپنا پیشاب نہ روک لے!“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 next