آداب معاشرت رسول اکرم (ص )



حضو(ص)رنے کبھی میرے کا م میں عیب نہ نکالا۔(۲۳)

آنحضرت(ص) کی مھر بانی:

غزالی کی ”احیاء“ میں منقو ل ھے کہ انس نے کھا:اس خدا کی قسم! جس نے انھیں حق کے ساتھ مبعوث کیا کبھی ایسا نہ ہوا کہ آنحضرت(ص) کو کوئی کام پسند نہ آ یاہواور اس کے متعلق مجھ سے فر مایا ہو:

” اس کو کیوں انجا م دیا؟!“

جب حضو(ص)ر کی بیویاں میری ملامت کر تی تھیں تو آپ فر ما تے:

”چھوڑ دو!تقدیر میں یھی لکھا تھا۔“(۲۴)

آنحضرت(ص) کا جواب:

مذکورہ کتاب میں ھے:جب اصحاب میںسے کو ئی صحابی یا دوسرا شخص انھیں پکار تاتو جواب میںفر ما تے:لَبَّیْکَ(میں حاضرہوں)۔(۲۵)

اصحاب کا احترام:

نیز احیاء میں ھے:آنحضرت(ص) اپنے اصحاب کے احترام میں ان کا دل خوش کرنے کے لئے انھیںکنیت کے ساتھ پکار تے تھے اور جن کی کو ئی کنیت نہ ھو تی ان کے لئے کنیت قرار دیتے تھے دوسرے لوگ بھی اسی کنیت سے پکار تے اسی طرح صاحب اولاد اور بغیر اولاد والی خواتین یھاں تک کہ بچوں کے لئے بھی کنیت رکھتے تھے اس طرح سے سب کے دلوں کو جیت لیتے تھے۔(۲۶)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 next