هجرت کے بعد حضرت علی علیه السلام کی زندگی(1)



روحی ، فکری اوراخلاقی اعتبار سے برابر ھونا

یہ حقیقت ھے کہ اسلام کے آئین میںہر مردمسلمان ایک دوسرے مسلمان کا کفو اورھم پلہ ھے۔ اور ہر مسلمان عورت جو ایک مسلمان مرد کے عقد میں آتی ھے اپنے برابر وکفوسے عقد باندھتی ھے لیکن اگر روحی و فکری اعتبار سے دیکھا جائے تو بہت سی عورتیںبعض مردوں کے ھم شان وھم رتبہ نھیںھیںیا اس کے برعکس بعض مرد بعض عورتوں کے برابر وھم رتبہ نھیں ھیں۔

شریف و مومن او ر متدین مسلمان جوانسانیت کے بلند و بالا مراتب اوراخلاق وعلم ودانش کے وسیع مراتب پر فائز ھیں انھیں چاہئے کہ ایسی عورتوں کواپنی شریک حیات بنائیںجو روحی واخلاقی اعتبار سے ان کے ھم مرتبہ اوران سے مشابہ ھوں۔

یہ امر پاکدامن اور پرھیزگار عورتوں،جوفضائل اخلاقی اوراعلی ترین علم واندیشہ سے مالا مال ھیں ،کے لئے بھی Ú¾Û’Û” شادی کا سب سے اھم مقصد، پوری زندگی میں سکون واطمینان کا ھونا Ú¾Û’ اوریہ چیز بغیر اس Ú©Û’ ممکن نھیں Ú¾Û’ اور جب تک  اخلاقی مشابہت اور روحی Ú¾Ù… آہنگی پوری زندگی پر سایہ فگن نھیںھوتیں  شادی عبث اور بیکار ھوجاتی Ú¾Û’Û”

اس حقیت Ú©Û’ بیان کرنے Ú©Û’ بعد خدا Ú©Û’ اس کلام Ú©ÛŒ حقیقت روشن Ú¾Ùˆ جاتی Ú¾Û’ جواس Ù†Û’  اپنے پیغمبر سے فرمایا تھا :

 â€Ù„َوْ لَمْ اخْلقُ عَلِیّاً لَمٰا کَانَ لِفٰاطِمَةَ اِبْنَتِک کُفْوٌ عَلٰی وَجْہِ الْاَرْضِ“[24]

اگر میںنے علی کو پیدا نہ کیا ھوتا توروئے زمین پر ہرگز تمہاری بیٹی فاطمہ کا کفو نہ ھوتا۔

بطور مسلم اس برابری اور کفوسے مراد مقام ومرتبے میں برابری ھے۔

شادی کے اخراجات :

حضرت علی (ع)کے پاس مال دنیا میں صرف تلوار اور زرہ تھی جس کے ذریعے آپ راہ خدا میں جہاد کرتے تھے اور ایک اونٹ تھا کہ جس کے ذریعہ سے مدینہ کے باغوں میں کام کرکے خود کوانصار کی مھمانی سے بے نیاز کرتے تھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next